کراچی طلبہ کو ہراساں کرنے کا واقعہ پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا


0

سوشل میڈیا پر گزشتہ اتوار سے ایک ویڈیو وائرل ہورہی تھی جس میں ایک میڑک کی طالبہ نے اپنی اور اپنے گھر والوں کی پریشانیوں کا احوال بیان کیا ساتھ ہی اس ویڈیو کے ذریعے معاشرے میں حیوانیت پسند لوگوں کے چہرے سے نقاب بھی اتارا تھا۔

اس ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر ایک شور برپا ہوا تھا، جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور حسن اسکوائر کے قریب رہائشی عمارت میں لڑکیوں کو ہراساں کرنے والے دونوں نوجوانوں کو پولیس کی جانب سے دھرلیا گیا۔ جن پر لڑکیوں کو ہراساں کرنے کے الزام میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔

اپنی جاری کردہ ویڈیو میں ماہا نامی میڑک کی طلبہ نے بتایا کہ کہ کس طرح کچھ بدماش نوجوان اس کو اور اس کی چھوٹی بہن کو جنسی ہراساں کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ گھر کے حالات اور ڈر و خوف کے مارے انہوں نے اس بات کو کسی کو بتانے گریز کیا۔

ویڈیو تفصیلات کے مطابق ماہا کا کہنا تھا کہ دو نوجوان پچھلے ایک سال سے اس کی اور اس کی چھوٹی بہن کو آتے جاتے ہراساں کرنے کی کوشش کرتے تھے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیا کرتے تھے۔ ماہا کے مطابق ویڈیو بنانے کا واحد مقصد وجہ یہ تھی کہ معاملات حدسے بڑھ گئے تھے، کچھ روز قبل ایک نوجوان کی جانب سے اس کی ۔چھوٹی بہن کو سیڑھیوں پر روک کر تھپڑ مارا گیا ساتھ ہی میرے کزن کو بھی ان نوجوان کی جانب سے ذد و قوب کیا گیا۔ جس پر میری بہن روتے اور ڈرتے ہوئے اپنی عزت کو بچانے کی خاطر وہاں سے روتی ہوئی گھر بھاگ آئی۔ جبکہ ماہا نے مزید بتایا دونوں مجرمان کی جانب سے روکے جانے پر والد کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جن کا ذہنی توازن بھی درست نہیں ہے۔ البتہ معاملات ہراساں کرنے کے ان کے گھر تک محدود نہیں یہ بدماش نوجوان آتی جاتی کافی کوچنگ کی لڑکیوں کو بھی چھڑتے ہیں۔

یاد رہے اس واقعے کی ویڈیو کے وائرل ہونے کے فوری بعد گورنز سندھ عمران اسماعیل اور ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے اس واقعہ کا نوٹس لیا تھا اور سخت کاروائی کا حکم بھی دیتے ہوئے علاقائی تھانے سے تفصیلات طلب کرلی تھیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *