کراچی میں نابینا بہن بھائی کا کامیاب آن لائن فوڈ بزنس

کہتے ہیں معذوری اکثر انسان سے اس کے جینے کا احساس چھین لیتی ہے اور ان کے لئے مجبوری بن جاتی ہے، لیکن بینائی سے محروم بہن بھائی نے یہ ثابت کر دیا کہ معذوری کوئی مجبوری نہیں ہوتی ،اگر ہمت اور حوصلہ اور ہو تو ہر کام کیا جا سکتا ہے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے دو بہن بھائی فزا اور علی آنکھوں کی نعمت سے تو محروم ہیں لیکن وہ گھر بیٹھے نہایت کامیابی کے ساتھ “خاص فوڈ” کیفے کے نام سے اپنا فوڈ بزنس چلا رہے ہیں اور گھر کے بنے روایتی اور فاسٹ فوڈ کھانے گھروں اور دفاتر میں ڈیلیور کرتے ہیں۔

Image Source: Screengrab

بہن فزا مزیدار کھانے بناتی ہیں اور بھائی علی انہیں آن لائن فروخت کرتے ہیں۔ بینائی سے محروم فزا کھانے پکانے میں ماہر ہیں اور نہایت مزیدار کھانا بناتی ہیں جبکہ کوکنگ میں سبزیوں کیطکٹنگ وغیرہ کا تمام کام بھی وہ بغیر کسی مدد کے خود ہی مہارت سے انجام دیتی ہیں۔ اس بارے میں فزا کا کہنا ہے کہ جب کوئی شخص اپنی بینائی سے محروم ہوجاتا ہے تو اس کی بقیہ حسیات اتنی تیز ہو جاتی ہیں کہ ان کی مدد سے وہ اپنے تمام کام سر انجام دے سکتا ہے۔

Image Source: Screengrab

معاشرے کا کوئی بھی ایسا شخص جو کسی معذوری میں مبتلا ہے لیکن اپنی صلاحیتں دکھاتا ہے تو سب کو مل کر اس کی بھرپور حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ علی اور فزا کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، علی کے مطابق ایک بار جب انہوں نے معروف شخصیات کے لئے “ڈائننگ ان دا ڈارک” نامی ایونٹ کا انعقاد کیا تھا، تو یہ آئیڈیا لوگوں کو کافی پسند آیا اور اس کے بعد ہمارے پاس آرڈر آنا شروع ہوگئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کوکنگ ان کی بہن کا پیشن تھا تو ہم نے سوچا کیوں نا پیشن کو پروفیشن میں بدلا جائے اور پھر ہم نے فاسٹ فوڈ کی فراہمی شروع کردی۔

مزید پڑھیں: معذوری کو اپنی کمزوری نہ بننے دینے والا باہمت عدنان

ان دونوں بہن بھائی کی والدہ کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ ان کے نابینا بچے بغیر کسی سہارے کے بہترین زندگی گزارنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

Image Source: Screengrab

ان نابینا بہن بھائی کو گھر بیٹھے کھانے کا آرڈر دینے کے لئے فیس بک ، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کے زریعے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر کسی کو ٹریننگ چاہیے تو یہ بہن بھائی ٹریننگ بھی فراہم کر رہے ہیں تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ کھانے کے کاروبار سے جڑیں۔

بیشک ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا، ہمت کسی بھی مشکل کام کو آسان بنا دیتی ہے اور اس کی بہترین مثال ان بینائی سے محروم بہن بھائیوں نے قائم کردی ہے۔

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والی کرن اشتیاق کی کہانی کافی وائرل ہوئی جو کہ پیدائشی طور پر دونوں ہاتھوں اور ٹانگوں سے محروم ہیں اور کسی کی مدد کے بغیر منہ سے قلم پکڑ کر لکھتی ہیں۔ پڑھنے کے ساتھ ساتھ وہ کمپیوٹر اور موبائل بھی باخوبی استعمال کرسکتی ہیں۔ اپنی ہمت کی بدولت کرن اشتیاق نے میٹرک کے امتحان میں فرسٹ ڈویژن حاصل کی اور اب وہ خواجہ فرید کالج میں بی ایس انگلش کی طالبہ ہیں۔

علاوہ ازیں ، نوجوان سوشل میڈیا انفلونئسر صارم حسن نے بھی اپنی معذوری کو مجبوری نہیں بنایا۔ وہ اپنی معذوری کی وجہ سے چلنے پھرنے سے قاصر ہیں لیکن سوشل میڈیا پر 30,000 فلوورز کے ساتھ دوسروں لوگوں کو جینے کا فن سیکھا رہے ہیں اور آج سوشل میڈیا کے اسٹار بن گئے ہیں۔

Story Courtesy: Times Of Karachi

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago