ممتاز نعت خواں جنید جمشید کو ہم سے بچھڑے 4 برس بیت گئے


0

دسمبر 2016 کو سانحہ حویلیاں نے جہاں بہت سے خاندانوں کو سوگوار کیا وہیں ان بدقسمت خاندانوں میں جنید جمشید کا خاندان بھی شامل تھا۔

موسیقی سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والے جنید جمشید 7 دسمبر 2016 کو پی آئی اے کی پرواز 661 میں سوار تھے جو چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حولیاں کے نزدیک خوفناک حادثے کا شکار ہوئی اور اس میں سوار 48 مسافر ہلاک ہوگئے۔

نرم گو، سُریلے، خوش گفتار ،بااخلاق اور باوقار شخصیت کے مالک جنید جمشید ہر دلعزیز تھے۔ وہ 3 ستمبر 1964 میں پیدا ہوئے اور انہوں نے لاہور سے انجینیئرنگ کی تعلیم حاصل کی لیکن کچھ عرصہ فضائیہ میں برسرروزگار رہنے کے بعد انہوں نے موسیقی کو اپنالیا اور گلوکار بن گئے۔

Image Source: Facebook

زمانے طالبہ علمی میں جنید جمشید نے جب موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا تو ان کے بینڈ “وائٹل سائنز” نے اپنے گانوں سے ہر طرف دھوم مچادی۔ پھر 14اگست 1987 میں ان کے پہلے البم کا ملی نغمہ “دل دل پاکستان “ ریلیز ہوا تو اس گانے نے ہر طرف تہلکہ مچا دیا اور یہ گانا اتنا مقبول ہوا کہ پاکستان کی پہچان بن گیا۔ اس گانے کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2003 میں بی بی سی ورلڈ سروس نے اب تک کے دس سب سے مشہور گانوں کا انتخاب کرنے کے لئے ایک سروے کیا۔ پوری دنیا سے لگ بھگ 7000 گانوں کا انتخاب کیا گیا جس میں “دل دل پاکستان” ٹاپ 10 گانوں میں تیسرے نمبر پر تھا۔

میوزک کی دنیا میں پہچان بنانے والے جنید جمشید کی زندگی میں نوے کی دہائی میں ایک مثبت اور بڑی تبدیلی آئی اور انہوں نے موسیقی کی دنیا کو مکمل طور پر خیر آباد کردیا اور مذہبی تعلیمات کی تبلیغ کا راستہ اختیار کیا۔ دین اسلام کی تبلیغ کے لئے انہوں نے مختلف ممالک کے دورے کیے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنی خوبصورت آواز سے حمد و نعت خوانی کا آغاز کیا، “الہٰی تیری چوکھٹ “، “محمد کا روزہ “ اور “میرا دل بدل دے “ جیسے کلام نے بطور نعت خواں مداحوں کو ان کا گرویدہ بنادیا۔ تبلیغ اسلام اور نعت خوانی کے علاوہ انہوں نے نجی چینل پر ماہ رمضان کی خصوصی ٹرانسمیشن میں میزبانی کے فرائض بھی انجام دئیے۔

Image Source: thediplomat.com

بعدازاں اسلام اور مذہبی تعلیمات کی طرف رجحان نے جنید جمشید کی شخصیت کو بالکل ہی بدل ڈالا اور ان کی پہچان گلوکار سے بدل کر مبلغ اور نعت خواں کی ہوگئی۔ وہ معروف مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل سے متاثر تھے اور ان کے بےحد قریب تھے۔ جنید جمشید کو 2007 میں حکومت پاکستان نے تمغہ امتیاز سے بھی نوازا۔

لیکن کسی کو کیا معلوم تھا کہ مذہبی اسکالر اور معروف نعت خواں جنید جمشید کا 7 دسمبر 2016 کا فضائی سفر زندگی کا آخری سفر ہوگا اور وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملیں گے۔ گلوکار سے نعت خواں بننے والے مرحوم جنید جمشید کو دنیائے فانی سے گزرے آج 4 برس بیت گئے ہیں لیکن وہ اپنی دلسوز آواز کی وجہ سے آج بھی مداحوں کے دلوں میں بستے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *