جہیز کے بڑھتے رجحان کے سدباب کے لئے وفاقی حکومت کا بڑا اقدام


-1

جہیز ایک لعنت ہے اور اس کے بارے میں ہم گزشتہ کئی دہائیوں سے سنتے آرہے ہیں ،قومی و صوبائی اسمبلیوں میں اس کے خلاف کئی بار آواز اٹھائی گئی بلکہ خواتین ممبران نے بڑھ چڑھ کر اس کے خلاف مہم بھی چلائی لیکن نتیجہ خاطرخواہ نہ نکلا۔

تاہم موجودہ حکومت نے جہیز کے نام پر بے جا اسراف اور نمودونمائش کے لئے سدباب کے لیے اقدامات کرنے کی ٹھان لی ہے اور معاشرے میں جہیز کی لین دین کے بڑھتے ہوئے رجحان اور دلہن کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے وفاقی حکومت نے جہیز اور دلہن کے تحائف ممانعت ایکٹ 1976ء میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا ہے ،اس کے لئے نکاح نامے میں تفصیل درج کرنے کی تجویز بھی پیش کردی ہے۔

جہیز اوردلہن کے تحائف (ممانعت) ترمیمی بل 2020ء کے تحت وزارت مذہبی امور نےدولہا کی جانب سے جہیز کی طلب اور نمائش پر پابندی کی سفارش کردی ۔ جبکہ شادی میں شرکت کر نے والے مہمانوں کی جانب سے 1 ہزار سے زائد مالیت کے تحائف دینے پر پابندی عائد کی جائے گی اور ان شرائط کی خلاف ورزی قابل سزا تصور ہوگی،بل میں ترمیم کی سمری کابینہ کو ارسال کر دی گئی۔

Image Source: Facebook

نجی نیوز چینل 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس بل کے تحت جہیز اور دلہن کو دیئے جانے والے تحائف کی قیمت 4 تولے سونے سے زائد نہیں ہوگی ،شادی کے اخراجات 4 تولہ سونے کی قیمت سے زیادہ نہیں ہونگے ۔ان اخراجات میں شادی کے فنکشن کے اخراجات شامل ہونگے تاہم جہیز اور دلہن کے تحائف کے اخراجات شامل نہیں ہونگے ۔اس مقصد کیلئے مذکورہ ایکٹ کے سیشن میں ترمیم کی جائے گی اور ایکٹ میں سیشن 6Aشامل کیا جائے گا جس کے تحت نکاح کے وقت دولہا اور دلہن کے والدین کی جانب سے نکاح نامے کے کالم میں جہیز میں اور تحائف میں دی جانے والی اشیاء کی تفصیلات اور قیمت درج ہوں گی ۔ اس حوالے سے وزارت مذہبی امور نے صوبوں سے مشاورت کے بعد سمری کا بینہ کو ارسال کردی ہے۔

یہ واضح رہے کہ جہیز اور دلہن کے تحائف (ممانعت) ایکٹ 1976 میں ترمیم کی وجہ سماجی و ثقافتی ماحول میں تبدیلی، افراط زر میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی ہے۔

مزیداس بل میں شادی میں آنے والے مہمانوں کی جانب سے 1 ہزار سے زائد مالیت کے تحائف دینے پر بھی پابندی عائد کی جائے گی نیز اس مقصد کیلئے ایکٹ کے سیشن میں ترمیم کی جائے گی۔ ایکٹ میں سیشن 52) شامل کیا جائے گا جس کے مطابق طلاق کی صورت میں دلہن کو جہیز کی اشیاء اور تحائف یا ان کے برابر رقم ادا کی جائے گی ۔ ایکٹ کے سیکشن 91) میں ترمیم کر کے سزا کو بڑھا کر ماہ سے ایک سال کیا جائےگا۔

وفاقی وزارت مذہبی امور کی جانب سے تیار کردہ دلہن کے تحائف (ممانعت ) ترمیمی بل 2020 کا اطلاق ابتدائی طور پر اسلام آباد کی حدتک ہوگا۔ جبکہ اس بل کو مستقبل میں قابل اطلاق بنانے کے لئے ایکٹ میں درج شدہ رقم کو سونے سے تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ دولہا کی جانب سے جہیز طلب کرنے اور جہیز کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے گی جس کے لئے ایکٹ کے سیشن میں سب سیشن 3 شامل کیا جائے گا اور اس ایکٹ کی شرائط کی خلاف ورزی سیکشن 9 کے تحت قابل سزا تصور ہوگی۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *