جہاز میں مسافر بچے کو گود میں بہلانے والے کیبن مینجر توحید احمد


0

پچھلے چند روز سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دوران پرواز پی آئی اے کے ایک ملازم چھوٹے سے روتے ہوئے بچے کو کندھے سے لگائے بہلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس واقعے کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بےحد پسند کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں حال ہی میں انٹرویو دینے والے انہی پی آئی اے ملزم نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ایک حادثے کے نتیجے میں اپنے 26 سالہ بیٹے کو کھویا ہے۔

یہ سوشل میڈیا پوسٹ پی آئی اے کے کیبن کریو مینیجر توحید احمد کے بارے میں ہے، جسے معروف گلوکار اور میزبان فخر عالم کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر شئیر کیا گیا تھا۔ جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ انہیں یہ تصویر ان کے ایک دوست کی جانب سے بھیجی گئی ہے۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون اپنے چھوٹے سے بچے کو چپ کرانے میں جب ناکام ہوجاتی ہیں تو توحید احمد بچے کو اپنی گود میں لیکر ٹہلنا شروع کردیتے ہیں۔

جوں ہی یہ خبر فخر عالم کے ذریعے سوشل میڈیا پر آئی تو لوگوں کی جانب کیبن کریو مینجر توحید احمد کے روئے کو خوب سراہا گیا، یہی نہیں لوگوں کے لئے یہ ایک انتہائی حیران کن خبر بھی تھی، کیونکہ افسوس کے ساتھ پی آئی اے کافی طویل عرصے سے منفی خبروں کی زد میں ہی رہا ہے۔

اس حوالے سے اے آر وائے نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے توحید احمد کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کا بالکل بھی کوئی علم نہیں تھا کہ کوئی میری ریکارڈنگ کر رہا ہے، لہذا مجھے کچھ نہیں پتہ کس نے میری تصویر لی اور مجھے وائرل کردیا۔ ان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ یہ ناصرف ہماری ڈیوٹی کا حصہ ہے کہ اپنے مسافروں کا خیال رکھیں بلکہ یہ ہماری ٹرینگ کا بھی حصہ ہے کہ مسافروں کی تمام حفاظت اور ان کی تمام ضروریات کا ہر طریقے سے خیال رکھیں۔

اس دوران اپنے بیٹے کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے توحید احمد کا کہنا تھا کہ وہ ایک حیران کن واقعی تھا، یہ عیدالاضحی کا وقت تھا، میں کراچی میں ڈیوٹی پر تھا جبکہ میرے اہلیہ اور بچے سکھر میں تھے کہ اچانک میری اہلیہ کا فون آیا اور انہوں نے بتایا کہ بیٹے کا انتقال ہوگیا ہے جبکہ موت وجہ بجلی کرنٹ تھا جو پانی کی مشین سے لگا تھا۔ اس کرنٹ کے باعث اس کا انتقال ہوگیا، وہ محض 26 برس کا تھا۔ بیٹے کا نام محمد مانک داؤدپوٹا تھا۔ میں دو اور بچے بھی جن میں ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے۔

توحید احمد نے اپنے دیئے جانے والے انٹرویو میں مزید کہا کہ میں فخر محسوس کرتا ہوں اور قومی ائیرلائن پی آئی اے کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے نوکری دی اور اس بات کا موقع فراہم کیا کہ میں اپنی قوم کی خدمت کرسکوں ۔ میرے جذبات بلند ہیں، ایسے سانحہ سے گزرنے کے بعد بھی میں اپنی خدمات سرانجام دینے میں بہت خوش ہوں۔

اس واقعے کا احوال بتاتے ہوئے توحید احمد نے بتایا کہ ایک خاتون جہاز میں دو بچوں کے ساتھ آئیں، ان میں ایک بچہ نوزائیدہ بچہ تھا، جو جہاز میں زور زور سے رونے لگا۔ ایسے میں کیبن میں موجود لوگ پریشان ہوگئے تاہم جوں ہی پرواز نے اڑان بھری اور برابر ہوئی تو میں نے اپنے اسٹاف کی دو خواتین ساتھیوں کو ماں کے پاس دیکھ بھال کے لئے بھیجا۔ لیکن بچے نے رونا بند نہ کیا۔ لہذا پھر میں خود گیا اور دیکھا تو بچوں کی والدہ بہت زیادہ پریشان اور مشکل میں ہیں تو چنانچہ میں نے اپنی خدمات کی پیشکش کی اور انہوں نے اپنے بچے کو میری گود میں دے دیا۔

بظاہر یہ ایک چھوٹا سا عمل ہے لیکن یہ تاثر کو مضبوط کرتا ہے کہ انسانیت کا کوئی مقصد چھوٹا بڑا مقصد نہیں ہوتا، یہ تو محض ایک احساس کا نام ہے، جو ایک انسان کے دل میں دوسرے انسان کے لئے ہوتا پے۔

Story Courtesy: ARY NEWS


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
0
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format