
دنیا میں اگر ہم میڈیکل سائنس کے حوالے سے بات کریں تو پچھلی کئی دہائیوں میں بڑے پیمانے پر میڈیکل سائنس نے ترقی کی ہے، کئی خطرناک قسم کی بیماریوں کے علاج سے لیکر ادویات تیار کی گئی۔ اس ہی طرح دنیا میں میڈیکل سائنسز کے آنے سے قبل جنس کی تبدیلی کا کوئی تصور نہیں تھا، تاہم اب میڈیکل سائنسز نے اس کو بھی ممکن بنادیا ہے کہ اگر مرد اور عورت کے جسم میں دوسرے جنس کی خصوصیات ہو تو اس کا جنس تبدیل کرسکتے ہیں۔
ایسا ہی کچھ ہوا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پمز اسپتال میں جہاں گجرات سے تعلق رکھنے والی دو سگی بہنوں کے کامیاب آپریشن کے بعد جنس تبدیل کرکے لڑکا بنا دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق گجرات سے تعلق رکھنے والی دو سگی بہنیں جن کی عمر 13 برس اور 15 برس بتائی جاتی ہے، انہیں جنسی تبدیلی کے آپریشن کے لئے چند روز قبل اسلام آباد کے پمز اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں ٹیم نے کامیاب سرجری کے بعد دونوں لڑکیوں کے جنس تبدیل کرکے انہیں لڑکا بنادیا۔ آپریشن سے قبل دونوں لڑکیوں میں دوسرے جنس کی خصوصیات کے اثرات نمایا تھے، جبکہ یہ دونوں لڑکیوں کی دیگر 7 بہنیں اور بھی ہیں یعنی کل 9 بہنیں تھیں جبکہ ان کا کوئی بھائی نہیں تھا۔
دوسری جانب پروفیسر ڈاکٹر امجد چوہدری نے پمز اسپتال میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ دن قبل دو سگی بہنوں کو غیر معمولی جنسی تبدیلوں کی شکایت پر گجرات سے پمز اسپتال اسلام آباد لایا گیا تھا.

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر امجد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ یہ کل 9 بہنیں ہیں، جن میں 2 میں جنسی اور جسمانی طور پر منفرد اور معمول سے مختلف خصوصیات تھیں، جس کے بعد دونوں کے کچھ میڈیکل ٹیسٹ ہوئے جس میں واضح ہوا کہ ان دونوں بہنوں کو قدرتی طور پر ایٹیپکل جینیٹالیہ کا مرض ہے، اس مرض میں یا اس صورتحال میں انسانی جنس واضح نہیں ہوتا ہے کہ وہ مرد یا عورت کیونکہ اس میں دونوں جنس کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔
لہذا اس سلسلے میں دونوں لڑکیوں کی سرجری کرنی پڑھی جس سے ان کا کوئی جنس واضح ہوسکے، اس حوالے پھر انہیں لڑکوں میں تبدیل کردیا گیا. اس دوران پیش آنے والے مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر امجد چودھری نے بتایا کہ اس آپریشن سے قبل لڑکیوں کے اہلخانہ کی سائیکالوجیکل کاؤنسلنگ کی گئی۔ جس کے بعد والدین کی رضامندی سے فیصلہ کیا گیا کہ ان کے جنس کو لڑکوں میں تبدیل کیا جائے گا۔
بعدازاں اہلخانہ کی آمادگی کے بعد بشری نامی بیٹی کا گزشتہ ماہ 29 ستمبر کو کامیاب آپریشن کیا گیا، جس کے ٹھیک دس روز بعد 9 اکتوبر کو دوسری بہن وافیا کا بھی کامیاب آپریشن کرکے جنس کو تبدیل کردیا گیا۔

تاہم اب ان دونوں کو اسپتال سے ڈسچارج کیا جارہا ہے، پروفیسر ڈاکٹر امجد چودھری کے مطابق دو لڑکوں کے اہلخانہ اور وہ خود بھی بہت خوش ہیں جبکہ دونوں کی صحت اب بہت بہتر ہے ،جس کے باعث انہیں اسپتال سے ڈسچارج کیا جارہا ہے۔ جبکہ والدین کی جانب سے نام بھی ان کے اب تبدیل کردئے گئے، ایک کا نام ولید عابد اور ایک کا مراد عابد رکھا گیا ہے۔
واضح رہے رواں ماہ سرگودھا میں چھے سالہ لڑکی کامیاب آپریشن کے بعد لڑکا بن گئی تھی، مذکورہ لڑکی کے حوالے سے بتایا گیا کہ جاتا ہے کہ اسے پیٹ میں تکلیف کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے جانچ کے بعد لڑکی کے جنس کی تبدیلی کا مشورہ دیا تھا، بعدازاں اہلخانہ کی رضا مندی پر لڑکی کے جنس کو تبدیل کرکے لڑکا بنادیا گیا تھا۔
0 Comments