
پاکستان کے چھوتے بڑے شہر گوجرانوالہ سے ایک ہولناک اور دردناک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں سوتیلی ماں کو دو بچوں پر وحشیانہ تشدد کرتے دیکھا گیا۔ سوتیلی ماں دونوں بچوں کو وائپر سٹک سے پیٹ رہی ہے۔ یہ واقعہ سوئی گیس روڈ اور مہر اسٹریٹ گوجرانوالہ کے آس پاس کے علاقے میں پیش آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گجرانوالہ میں ظلم و بربریت کی خوفناک داستاں رونما ہوئی، جہاں پڑوسیوں میں سے ایک نے سوتیلی ماں کی ایک ویڈیو ریکارڈ کی ، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ظالم خاتون معصوم بچوں کو گھر کی چھت سے ناصرف گالیاں دے رہی تھیں، بلکہ سوتیلی ماں نے ابتداء میں بچوں کو انتہائی زور زور سے تھپڑ مارے اور پھر وائپر کی چھڑی سے بچوں خطرناک انداز میں پٹائی کی۔

بچوں کی اس حالت زار کو دیکھتے ہوئے مقامی افراد نے بچوں پر ہونے والے تشدد کی ویڈیو مقامی پولیس کو فراہم کی اور بچوں کے لئے تحفظ کی درخواست کی۔ تاہم اطلاعات ہیں کہ علاقہ مکین کی شکایت کے باوجود پولیس نے خاتون کے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے مقامی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اس مسئلے سے متعلق کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بتایا کہ یہ معاملا چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
اگرچے اس معاملے کے حوالے سے دیگر کوئی معلومات نہیں فراہم کی گئی ہیں۔ البتہ سوشل میڈیا پر بچوں کی یہ ویڈیو کافی وائرل ہے۔ جس پر ناصرف لوگ بے انتہاء افسرده ہیں بلکہ سراپا احتجاج بھی ہیں، سب ہی کا مطالبہ ہے کہ بچوں کے ساتھ انصاف کیا جائے۔

افسوس کے ساتھ چھوٹے بچوں پر بڑوں کے ہاتھوں تشدد کے معاملات کو ہمارے اتنی سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا ہے۔ یہ معاملات شاذ و نادر ہی توجہ حاصل کر پاتے ہیں، وہ بھی اس وقت جب کسی ناخوشگوار واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور لوگ اس کے خلاف مہم کا حصہ بنیں۔ لیکن ہمارے ہاں اس کے برعکس معاملات ہیں۔ چھوٹے بچی روز مرہ کی بنیاد پر جسمانی تشدد کا نشانہ بنتے ہیں۔ اگر یہ کہا جائے کہ بچوں پر تشدد یا ناروا سلوک اب ہمارے معاشرے کا حصہ بن گیا ہے، تو غلط نہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: فیصل آباد میں سوتیلے باپ نے 5 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کردیا
واضح رہے کچھ عرصہ قبل روالپنڈی سے بھی ایک بچے پر تشدد کی خوفناک ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں دیکھا گیا تھا نوید نامی ظالم آدمی اپنے سوتیلے کمسن بیٹے کو انتہائی ہولناک انداز میں تشدد کا نشانہ بنا رہا تھا، اور بچوں کا قصور محض یہی تھا کہ اس نے بغیر اجازت پھل کھایا ہے، البتہ دوران تشدد بچہ بار بار کہتا ہے کہ اس نے پھل نہیں کھائے ہیں۔
0 Comments