کراچی کے علاقے بن قاسم ٹاؤن کے گلشن معظم میں پیش آیا ایک عجیب و غریب واقعہ، جس نے پورے علاقے کو کچھ وقت کے لئے سکتے میں مبتلا کردیا کہ ان کی نظروں کے سامنے جو ہو رہا ہے وہ حقیقت ہے یا کوئی فلمی سین۔ لیکن کچھ ہی دیر میں لوگوں کو یہ جلد احساس ہوگیا کہ یہ حقیقت ہے کوئی فلمی سین نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن حدید کے علاقے گلشن معظم میں اچانک لوگوں نے گلیوں میں شیروں کو گھومتے دیکھا، یہی نہیں وقت بڑھنے کے ساتھ ساتھ شیروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا گیا. تقریباً چھے کے قریب شیر علاقے میں دھاڑے مارتے ہوئے گھومتے رہیے جس نے علاقہ مکین کے ہوش اڑا دئے، گھروں میں خوف و ہراس پھیلنے لگا، لوگ پریشان ہوگئے کہ آخر ایک ساتھ اتنے سارے شیروں نے اس علاقے کا رخ کیسے کرلیا۔
شیر جب سڑکوں پر آئے تو ان کی جانب سے گلیوں میں موجود کتوں پر حملے کرکے انہیں زخمی کردیا گیا، ساتھ ہی گلیوں میں میں جہاں شیروں کی جانب سے لوگوں کو ڈرایا گیا وہیں کچھ شیر مقامی مدرسے کے اندر بھی داخل ہوگئے جنہیں دیکھ کر لوگوں میں افراتفری پھیل گئی۔ اگرچہ معاملے میں کسی انسانی جان کو خطرہ تو نہیں پہنچا لیکن معاملات بگڑنے نظر آنے لگے تھے۔
بعدازاں علاقہ مکین تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے مقامی ہولیس اسٹیشن کو اس پورے معاملے کی اطلاع فراہم کی، جس پر پولیس کی جانب سے محکمہ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کو اطلاع فراہم کی گئی۔ جس کے بعد دونوں ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ البتہ کمپاؤنڈ اسٹاف کی جانب سے تمام شیروں اس سے قبل پکڑھ لیا گیا تھا۔
اس واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سندھ وائلڈ لائف کے کنزرویٹر جاوید مہر کا کہنا تھا کہ علاقہ مکین کی جانب سے شیروں کو اس طرح آزادانہ گھومتے دیکھ کر علاقہ مکین میں خوف وہراس پھیل گیا لوگوں کی جانب محکمہ وائلڈ لائف کو اس کی اطلاع دی۔ شیروں کے اس طرح آزادانہ کمپاونڈ کے اندر اپنے پنجرے سے باہر نکل کر گھومنے کو انہوں نے سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے قوانین کی سخت ترین خلاف ورزی قرار دیا۔
جاوید مہر نے مزید کہا کہ اس طرح شیروں کے سٹرکوں پر گھومنے اور ان کے دھاڑنے سے لوگوں میں شدید خوف ہراس پھیلا۔ ساتھ ان کا کہنا تھا محکمہ وائلڈ لائف سندھ شہریوں کو محض منی زو یعنی چھوٹے چڑیا گھر بنانے کی اجازت دیتی ہے جس کے لئے پہلے لائسنس لینا ہوتا ہے البتہ گوشت خور اور جنگی جانوروں کو اس لائسنس کی بنیاد پر نہیں رکھا جاسکتا ہے۔
اس حوالے سے مزید جانئے: لاک ڈاؤن میں بلوچستان کا طالب علم مدثر بلوچ ریپر بن گیا
محکمہ وائلڈ لائف سندھ کے کنزرویٹر جاوید مہر کا کہنا تھا کہ شیروں کو پالنے والے شخص کو 12 تاریخ یعنی بدھ کے روز صبح 10 بجے محکمہ وائلڈ لائف سندھ کے دفتر طلب کرلیا گیا ہے، جہاں ان کھلی سماعت ہوگی اور مالک کو موقع فراہم کیا جائے گا کہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات، جن میں محکمہ وائلڈ لائف کے ضابطے کی سنگین خلاف ورزی کی وضاحت کرسکیں
واضح رہے اس قبل بھی کراچی شہر میں اس طرح کے واقعات رونما ہوچکے ہیں اگرچہ گھروں چھپکے ان جانوروں کو پالتے ہیں اور اس چیز کو بھول جاتے ہیں کہ جانور کتنا بھی تربیت یافتہ ہو لیکن وہ جانور ہے، وہ ناصرف پالنے والوں کی جان کے لئے خطرہ ہے بلکہ دیگر ارد گرد موجود لوگوں کے لئے بھی ایک خطرہ ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…