لاک ڈاؤن میں بلوچستان کا طالب علم مدثر بلوچ ریپر بن گیا


-1

کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن نے جہاں ملک کے نظام کو متاثر کیا ہے وہیں اس وباء نے کئی لوگوں کی چھپی صلاحیتوں کو بھی اجاگر کر دیا ہے۔ ایسا ہی کچھ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک طلب علم مدثر بلوچ کے ساتھ بھی ہوا، جنہوں نے اپنی گنگنانے کی صلاحیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ریپنگ سونگ بنالیا ۔ مدثر آن لائن کلاسز پر احتجاج کرتے کرتے ریپر بن گئے نے انوکھا انداز اپناتے ہوئےانہوں نے اس احتجاج پر ریپنگ سونگ بھی بناڈالا۔

مدثر پری میڈیکل کے طالب علم ہیں لیکن اب وہ ایک ریپر بھی بن گئےہیں۔ یہ خیال انہیں کیسے آیا؟؟ اس بارے میں مدثر بتاتے ہیں کہ وہ ایک دن دیگر کلاس فلوز کے ساتھ آن لائن کلاسز کے حوالے سے احتجاج میں شامل تھے تو انہیں خیال آیا کیوں نہ اس احتجاج کو ریپینگ کی شکل دی جائے اور ریپینگ کے ذریعے کیا جائے، چنانچہ انہوں نے اس پر ایک ریپ گانا بنانے کا فیصلہ کیا اور پھر اس پر کام شروع کردیا۔

مدثر دراصل اپنے ساتھی طلبہ کو درپیش مشکلات کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں مدد کرنا چاہتے تھے اور اس لیے انہوں نے یہ ریپ گانا بنایا۔ مدثر کے مطابق بلوچستان میں ریپ گانے کا ٹرینڈ نیا ہے اور نوجوان اب اس میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔انہوں نےجب اپنے اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اپنے دوست سے بات کی تو اس نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور ان کا ساتھ بھی دیا۔

مدثر کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی موسیقی سے لگاؤ ہے اور اکثر گنگناتے رہتے ہیں۔ وہ بنیادی طور پر ایک آرٹسٹ ہیں اور موسیقی کا شوق بھی رکھتے ہیں اسی وجہ سے ان کے لئے ریپ گانا بنانا ممکن ہو سکا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے اپنے اس ریپ گانے میں براہوی زبان کے الفاظ کا بھی استعمال کیا ہے ۔

اس ریپینگ گانے کو بنانے میں ان کی مدد کرنے والے دوست نے بتایا کہ ان دونوں نے مل کر یہ گانا بنایا تاکہ وہ اس ذریعے سے بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کرسکیں۔ ان کے مطابق بلوچستان میں اکثر طلبہ کو لوڈشیڈنگ اور انٹرنیٹ کی بندش کے باعث مشکلات کا سامنا ہے اور اس حوالے سے وہ احتجاج بھی کرر ہے ہیں لیکن کوئی ان کا پرسان حال نہیں تو ان دونوں دوستوں نے سوچا کہ یہ گانا احتجاج کی ایک موثر آواز بن سکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک رسائی بھی حاصل کر سکتا ہے۔

اس حوالے سے مزید جانئے: قوت سماعت سے محروم حسان احمد پاکستان کے پہلے ڈیف وی لوگر بن گئے

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے حکومتی لاک ڈاؤن میں طلبہ کیلئے آن لائن کلاسز کے اجراء پر بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے طلبہ کا بھی ردعمل سامنے آیا اور وہ بھی دیگر صوبوں کے طلبہ کی طرح آن لائن کلاسز کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے ہیں کیونکہ صوبے کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہونے اور لوڈشیڈنگ کی عدم فراہمی سے ان کے لیے آن لائن کلاسز لینا دشوار ہورہا ہے ۔اس حوالے سے طلبہ نےحکومت سے انٹرنیٹ کی بندش کے باعث ان آن لائن کلاسوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ،تاہم حکومت کی جانب سے بلوچستان کے ان طلبہ کے مسائل کے حل کی طرف تاحال کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *