پیروں سے بیماری کی شناخت کیسے کریں؟


0

انسانی پاؤں جسم کا ایک پیچیدہ عضو ہے۔ جانکاری کے مطابق ہمارے پاؤں ہمیں ہماری مجموعی صحت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتے ہیں۔

Feet Indicate Many Diseases

Feet Indicate Many Diseases

اکثر لوگوں  کوتلووں کی جلن، ایڑی میں درد اور انگلیوں کے کھچاؤ کو معمولی قرار دے کر یکسر نظرانداز کر دیتے ہیں لیکن معالجین کا کہنا ہے کہ پاؤں میں تکلیف کی کسی بھی علامت کو نظرانداز کرنا کسی طبی مسئلے کا سبب بن سکتا ہے۔ ہمارا پاؤں تقریباً 26 ہڈیوں، 33 جوڑ 19 عضلات اور بہت ساری نسوں کے ایک پیچیدہ نظام کا مجموعہ ہے جو مل کر ہمیں دوڑنے، بھاگنے اور چلنے پھرنے کے قابل بناتا ہے

معالجین کا کہنا ہے کہ پاؤں کی یہ چھوٹی چھوٹی ہڈیاں اور عضلات ہمارے جسم کے ایک چوتھائی کام کو سنبھالے ہوئے ہیں، اس لیے پاؤں کی تکلیف کو کبھی بھی ’’معمولی‘‘ نہیں سمجھنا چاہیے۔

ہم اکثر اپنے جسم، وزن اور جلد وغیرہ میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں اندازہ لگاتے رہتے ہیں کہ کیا یہ تبدیلیاں کسی صحت کے مسئلے کی وجہ سے ہو رہی ہیں؟ لیکن ہم اکثر اپنے پیروں پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔

جب انسان کو صحت سے متعلق کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو ہمارا جسم مختلف طریقوں سے سگنل دیتا کہ ہمارے پاؤں یا ان میں ہونے والے مسائل بعض اوقات کم و بیش سنگین صحت کے مسائل یا حالات کی نشاندہی بھی کر سکتے ہیں؟

ماہرین کے مطابق ہمارے پاؤں کی جلد، ناخن حتیٰ کہ رگیں بھی ہمارے جسم میں ہونے والی بعض بیماریوں کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پیروں میں درد، جلن یا کھجلی، سوجن، ناخنوں یا رگوں کے رنگ میں تبدیلی اور ان کی سوجن جیسی علامات بعض اوقات بہت سے کم یا زیادہ پیچیدہ مسائل کی علامت ہوتی ہیں۔

پیروں کی سوجن

۔  آپ جب دن بھر کی بھاگ دوڑ کے بعد گھر واپس پہنچ کر جوتے اتاریں اور اس وقت پیروں پر سوجن نظر آئے تو گھبرانے کی بات نہیں۔ اس کا سبب دن بھر کا چلنا پھرنا بھی ہو سکتا ہے۔ اس طرح کی سوجن کچھ دیر تک آرام کرنے کے بعد ختم ہو جاتی ہے لیکن اگر یہ سوجن مستقل رہے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کے گردوں میں خرابی پیدا ہو رہی ہے۔ اگر آپ کے پاؤں میں مسلسل سوجن رہتی ہے تو یہ آپ کے دل، گردے یا جگر میں کسی مسئلے کی علامت ہوسکتی ہے

پاؤں کے ناخن

اگر پاؤں کے ناخنوں میں درد محسوس ہو اور درد مستقل برقرار رہے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کے ناخن فنگل انفیکشن سے متاثر ہو گئے ہیں۔ عموماً بہت دیر تک چمڑے کے جوتے پہنے رہنا، گندے موزے استعمال کرنا اور ناخنوں میں میل کچیل جمع رہنے کے باعث یہ تکلیف ہوتی ہے ۔ ناخنوں کا رنگ بدلنا پھیپھڑوں اور خون کی کمی سے ہوسکتا ہے ہے لیکن بعض صورتوں میں اس کا تعلق تھائرائیڈ کے مسائل سے بھی ہو سکتا ہے ۔

پیروں میں جلن یا خارش

بہت سے لوگوں کو پیروں کی جلد میں بہت زیادہ خارش یا جلن کا مسئلہ ہوتا ہے۔ ان علامات کا شمار ذیابیطس یا اعصابی نظام کے مسائل کی علامات میں ہوتا ہے۔ ایک جلدی مرض ہو سکتا ہے جو موروثی بھی ہوتا ہے۔ طب کی زبان میں اسے Hyperkeratosis کہا جاتا ہے۔ اگرچہ ابتدائی علامات کے ظاہر ہونے پر یہ مرض لاحق ہونے کا خطرہ نہیں ہوتا تاہم اگر پھٹی ایڑیوں سے خون نکلے اور ان میں انفیکشن ہو جائے تو جلدی مرض لاحق ہونے کا خطرہ ہو جاتا ہے۔ دھبے: اگر آپ کے پاؤں یا تلووں پر سیاہ بھورے یا کبھی کبھی سفید دھبے (داد) نظر آئیں تو یہ اس بات کی بھی علامت کا حملہ ہو چکا ہے۔

ٹخنے اور پنجوں کے جوڑوں میں درد

یہ درد عموماً اونچی ایڑی کے جوتے پہننے، جوتے کے ایک ہی جانب رہنے یا چمڑے کے تنگ جوتوں کے پہننے کے باعث ہوتا ہے ۔ ارتھرائٹس اور چوٹ بھی اس کے اسباب میں شامل ہیں۔ ایسے درد کا شکار عموماً مرد حضرات ہوتے ہیں۔ اس درد کے شکار افراد نچلی ایڑی، نرم و ملائم چمڑے یا کینوس کے جوتے پہنیں تو اس درد سے نجات مل جاتی ہے تلووں میں تھکن اور کمزوری کا زیادہ ہونا حرام مغز (سپائنل کارڈ) میں خرابی کی علامات ہیں۔ یہ Selerosis اور پارکنسن مرض کے جسم میں رونما ہونے کی ابتدائی علامات بھی ہو سکتی ہیں۔

:مذید پڑھیئں

ہاتھ اور پیر سن ہوجانا کس بیماری کی علامت ہے؟

 پنجوں پر سوزش اور گرمی

 یہ علامت جسم میں تیزابیت کی زیادتی کے باعث خون کے بہت زیادہ متاثر ہونے کی نشاندہی کرتی ہے

ٹانگ میں اچانک درد

اگر پاؤں میں کھچاؤ ہے اور چلتے ہوئے درد محسوس ہو لیکن کھڑا رہنے پر درد نہ ہو تو یہ گردش خون کی شریانوں میں خرابی کی بھی علامت ہے۔ عموماً بہت زیادہ سگریٹ نوشی کرنے والوں کو یہ تکلیف لاحق ہوتی ہے۔

 تلووں کا جلنا اور سوئیاں چبھنا

تلووں کا جلنا اور ان میں سوئیاں چبھنا اعصابی نظام میں خلل پیدا ہونے کی بھی علامت ہے۔ یہ ذیابیطس اور Raynauds کے لاحق ہونے کی بھی ابتدائی علامت ہے۔ Raynauds کے مرض میں ہاتھوں اور پیروں میں خون کی گردش کی رکاوٹ ہونے لگتی ہے۔ ٹانگ میں بغیر کسی وجہ کے درد جوڑوں کے درد یا دوران خون میں کمی کی وجہ سے ہو سکتا ہے

پیروں کا خیال کیسے رکھا جائے؟

صحت مند کھانے سے موٹاپے اور دیگر بیماریوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے جب کہ باقاعدہ ورزش سے جسم میں خون کی روانی ہموار رہتی ہے جس سے پاؤں بھی صحت مند رہتے ہیں۔ لیکن یاد رکھیں کہ ورزش صرف کنٹرول مقدار میں کی جانی چاہیے۔

پیروں کی صفائی اور باقاعدگی سے دیکھ بھال کرنے سے پیروں کے ناخنوں اور جلد میں فنگل یا دیگر قسم کے انفیکشن کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔

پاؤں میں درد یا سوجن کے مسائل سے بچنے کے لیے ہمیشہ درست سائز اور آرام دہ جوتے پہنیں تاکہ پیروں میں خون کا بہاؤ درست رہے اور دیگر مسائل سے بھی بچا جا سکے۔

تمباکو نوشی خون کی رگوں کو کمزور کر دیتی ہے جس سے ٹانگوں کے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔

اگر آپ کو اپنے پیروں سے متعلق کوئی غیر معمولی مسئلہ درپیش ہے، جیسے رگوں کا رنگ سیاہ ہو رہا ہے، وہ جلد سے ابھرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں، پاؤں میں مسلسل موسم اور درد رہتا ہے یا ان میں بہت زیادہ جلن ہوتی ہے، وغیرہ، پھر فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور اس کی ہدایات پر عمل کریں۔ کسی بھی مسئلے یا ان علامات کو نظر انداز کرنا بیماری کو فروغ دے سکتا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *