عالمی شہرت یافتہ گلوبل فنانس میگزین نے عالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے ڈیٹا کی بنیاد پر ہر سال کی طرح اس بار بھی دنیا کے امیر ترین ممالک کی فہرست مرتب کی ہے جس میں درجہ بندی فی کس آمدنی کو بنایا گیا ہے۔
عمومی طور پر متحدہ ہائے امریکہ کو دنیا کے امیر ترین ملک کے طور پر دیکھا جاتا ہے مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فہرست میں دنیا کے امیر ترین ملک میں سرِ فہرست امریکا نہیں بلکہ ایک مسلمان ملک ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ عالمی جریدے کی جاری کردہ اس فہرست میں دنیا کا امیر ترین ملک کونسا ہے اور پاکستان کس نمبر پر ہے؟
اس فہرست میں ساڑھے چھ لاکھ آبادی پر مشتمل یورپی ملک لکسمبرگ کی فی کس جی ڈی پی 140,694 امریکی ڈالر کے ساتھ امریکا اور چین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا امیر ترین ملک ہے۔لکسمبرگ اپنی آمدن کا بڑا حصہ شہریوں کے لیے رہائشی، طبی اور تعلیمی سہولیات پر صرف کرتا ہے۔
دنیا کا دوسرا امیر ترین ملک سنگاپور ہے، جس کا فی کس جی ڈی پی 131,580 امریکی ڈالر ہے۔سن 1965 میں آزادی کے وقت سنگاپور کی نصف آبادی پڑھی لکھی تھی لیکن اب شرح تعلیم 98 فیصد ہے۔اسے دنیا کا سب سے زیادہ کاروبار دوست ملک بھی قرار دیا جاتا ہے۔
پانچ ملین آبادی والا ملک آئرلینڈ قریب سوا لاکھ ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا تیسرا امیر ترین ملک ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران جب یورپ کے دیگر ممالک مشکلات میں گھرے ہوئے تھے تب بھی آئرلینڈ کی معاشی شرح نمو پانچ فیصد کے قریب تھی اور اس برس بھی 5.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
اس برس 112,789 ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ قطر دنیا کا چوتھا امیر ترین ملک ہے۔28 لاکھ کی آبادی والے اس ملک کی محض 12 فیصد آبادی قطری باشندوں پر مشتمل ہے۔ گزشتہ برس قطر کی فی کس مجموعی قومی پیداوار ایک لاکھ ڈالر سے کم ہو گئی تھی، اس کے باوجود قریب دو دہائیوں سے قطر امیر ترین ممالک کی ٹاپ ٹین فہرست میں برقرار ہے۔
اس فہرست میں پانچواں نمبر مکاؤ کا ہے، جس کی معیشت نے تیزی سے ترقی کی اور سیاحت اور تفریح کے عالمی مرکز کے طور پر دنیا بھر میں شہرت حاصل کی ہے۔جبکہ سوئٹزرلینڈ کی فی کس مجموعی قومی پیداوار 84,658 ڈالر ہے اور وہ دنیا کا چھٹا امیر ترین ملک ہے۔سوئٹزرلینڈ کی 15 فیصد بالغ آبادی دس لاکھ امریکی ڈالر سے زائد رقم کی مالک ہے۔
متحدہ عرب امارات کی فی کس مجموعی قومی پیداوار 78 ہزار ڈالر سے زائد ہے اور یہ دنیا کا ساتواں امیرترین ملک ہے۔سن 2020 کے بعد تیل کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے کئی دہائیوں بعد امارات دس امیر ترین ممالک کی فہرست سے نکل گیا تھا۔
یورپی ملک ناروے 77 ہزار امریکی ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا آٹھواں امیر ترین ملک ہے۔جبکہ امریکا 76 ہزار ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا نواں امیر ترین ملک ہے۔ کورونا وباء کے دوران امریکہ کی معیشت بھی شدید متاثر ہوئی تھی لیکن اب یہ بتدریج سنبھل رہی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں تعلیم کی اہمیت اور اُس کے اثرات
امیر ترین ملک کی اس درجہ بندی میں پاکستان کا نمبر 138 واں ہے جس کی وجہ چند سالوں میں پاکستان میں مہنگائی کا آنیوالا طوفان ہے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا، کمر توڑتی مہنگائی نے ہر طبقے کو متاثر کیا ہے۔جبکہ اس فہرست میں پڑوسی ملک بھارت 127 ویں نمبر پر ہے۔یاد رہے کہ پاکستان مہنگائی کی بلند ترین شرح رکھنے والی ریاستوں میں 19 ویں نمبر پر ہے جبکہ قیمتوں میں اضافے پر قابو پانے میں 161 ممالک نے پاکستان سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔علاوہ ازیں، رواں برس وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کا 47 سالہ ریکارڈ ٹوٹاہے اور 1975 کے بعد پہلی مرتبہ مہنگائی کی سالانہ شرح 27.3 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…