مذہبی اسکالر ذاکر نایئک سے اداکارہ یشما گل کا تقدیر کے بارے میں سوال


0

  کراچی عالمی شہرت یافتہ اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے گورنر ہاؤس میں منعقد ہونے والے اجتماع  میں مقبول پاکستانی اداکارہ یشما گل نے اہم سوال پوچھ لیا۔

Dr Zakir Naik Yashma Gill

ڈاکٹر ذاکر نائیک جو ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں ان کا گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ڈاکٹر ذاکر نائیک اور اُن کے بیٹے کا بھرپور استقبال کیا، تقریب کا آغاز قومی ترانے سے ہوا تھا جس کے بعد قرآن پاک کی تلاوت ہوئی۔

اس اجتماع میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ‘ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے؟’ کے عنوان پر تقریر کی اور پھر سوال و جواب کے سیشن کا آغاز کیا۔

Dr Zakir Naik Yashma Gill

 سوال و جواب کے سیشن میں اداکارہ یشما گل  نے انہیں بتایا کہ وہ ماضی میں  لادین ہوگئی تھیں اور پھر  ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بیانات سن کر اور ویڈیوز دیکھ کر واپس دین کی طرف آئیں۔

اداکارہ یشما گل کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ یہ سوال ہر مسلمان کے ذہن میں آتا ہے، اکثر لوگ ہمت کرکے یہ سوال پوچھ لیتے ہیں جبکہ کچھ لوگ فتوے کے خوف کی وجہ سے یہ سوال پوچھنے سے گھبراتے ہیں۔

یشما گل نے سوال کیا کہ جب اللہ تعالیٰ نے پہلے سے ہی انسان کی تقدیر لکھ دی ہے تو انسان کے اپنے اختیار میں کیا ہے؟ اگر انسان اپنی زندگی میں صحیح یا غلط کام کررہا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہے کیونکہ ہم انسان تو یہی سمجھتے ہیں کہ تقدیر تو پہلے ہی لکھی جا چکی ہے، جیسے کہ ایک چور چوری کرتا ہے تو یہ تو پہلے سے لکھا ہوا تھا؟

مذ

عمران خان کی تصویر کیساتھ شرعی سوال، سعودی عالم عاصم الحکیم کا منہ توڑ جواب

اداکارہ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کو غیب کا علم ہے، اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ انسان نے اپنی زندگی میں کونسے کام کرنے ہیں پھر چاہے وہ کام اچھے ہوں یا برے۔

اُنہوں نے کہا کہ انسان وہ نہیں کرتا جو اللہ تعالیٰ نے اُس کی تقدیر میں لکھ دیا ہے بلکہ اللہ تعالیٰ نے وہ لکھا ہے جو انسان نے کرنا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کو غیب کا علم ہے اور اللہ جانتا ہے کہ فلاں شخص اپنی زندگی کے کس موڑ پر کیا فیصلہ لے گا۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایک شخص ایک چوراہے پر کھڑا ہے، وہاں سے چار مختلف راستے نکلتے ہیں تو اللہ تعالیٰ نے اُس کی تقدیر میں وہ راستہ لکھا ہے جو اُس انسان نے اُس وقت اپنی سوچ سے چُنا یعنی وہ راستہ اللہ تعالیٰ نے نہیں چُنا بلکہ انسان نے خود اپنے لیے اُس راستے کا انتخاب کیا۔

اسلامی اسکالر نے مزید کہا کہ تقدیر کا مطلب ہے اللہ پاک نے انسان کو اختیار دیا ہے 100 فیصد نہیں لیکن 90 فیصد یا 95 فیصد، مثال کے طور پر میں چاہتا ہوں کہ میں دنیا کو تباہ کر دوں تو اللہ پاک ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک حکومت پاکستان کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں وہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مختلف تقاریب سے خطاب کریں گے اور اہم ملکی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے جبکہ ان دنوں ڈاکٹر ذاکر نائیک 10 دن کے دورے پر کراچی میں موجود ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *