پیر کے روز پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی کراچی میں ٹریفک پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی اور بدتمیزی پر ٹریفک پولیس نے مقدمے کا اندراج کرانے کے لئے سندھ پولیس سے رجوع کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی ٹریفک پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی کی ویڈیوز وائرل ہوئیں تھیں۔ جس میں دیکھا گیا تھا کہ رکن اسمبلی لاک ڈاؤن کی پابندیوں کو جواز بنا کر شہریوں کو تنگ کرنے والے ٹریفک اہلکاروں پر برس پڑے تھے۔ ساتھ ہی انہوں نے ایک ڈیوٹی اہلکار پر عوام سے رشوت لینے کا بھی الزام عائد کیا تھا۔ جس کا انہوں نے اپنے آپ کو گواہ بھی قرار دیا تھا۔
بعدازاں ٹریفک پولیس حکام بھی حرکت میں آئے اور فیروز آباد تھانے میں رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کے خلاف مقدمہ درج کرانے پہنچ گئے۔
اس سلسلے میں ٹریفک پولیس حکام کا کہنا تھا کہ فیروز آباد ٹریفک سیکشن نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے خلاف روزنامچہ انٹری کروا دی ہے، دیکھتے ہیں، ڈسٹرکٹ پولیس مقدمہ درج کرتی ہے یا نہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹریفک پولیس انتظامیہ نے روزنامچہ میں موقف اپنایا کہ آج ساڑھے 4 بجے شارع قائدین پر افسر انتظام ڈیوٹی پر تھے، اس دوران ایک کار آئی، کار سے تین افراد اترے اور ہم سے بدتمیزی کرنے لگے، ایک شخص نے اپنا نام ایم این اے عامر لیاقت حسین بتایا، اس نے ہم سے گالم کلوچ کی اور کہنے لگے کہ یہ میرا علاقہ ہے تم لوگ یہاں کیا کر رہے ہو۔
ٹریفک پولیس اہلکاروں نے روزنامچے میں مزید لکھوایا کہ عامر لیاقت کہنے لگے تم لوگ مقامی نہیں ہو، یہاں سے دفع ہوجاؤ، اہلکار نے ان کو اپنا کورونا، شناختی کارڈ چیک کروایا تو کہنے لگے یہ ٹھیک نہیں، کہنے لگے تمہارے بالا افسران سے تم کو برطرف کرادیں گے، اس کے بعد وہ دھمکیاں دیتے ہوئے چلے گئے۔
واضح رہے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین ویکسینیشن کارڈز کے معاملے پر سڑک پر پولیس اہلکاروں سے الجھ پڑے تھے۔ بعدازاں اپنے اس جھگڑے کی ویڈیو ان کی جانب سے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر بھی شئیر کی گئی تھی۔
ٹوئیٹر پر جاری ویڈیو پیغام میں رہنما تحریک انصاف نے لکھا کہ “اپنے حلقے میں پولیس کی پیدا گیری نہیں چلنے دوں گا، عوام کو روک روک کر پیسے مانگ رہے تھے، منہ کھلا ہوا ہے، ان کا لاک ڈاؤن میں، پورا دن کئی ٹریفک پولیس اور پولیس کے اہلکاروں کو پکڑا ہے۔
خیال رہے لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے باعث کافی دنوں سے عوامی کی جانب سے پولیس اہلکاروں کی ہتک آمیز رویوں کی شکایات کی جا رہی تھی۔ عوام کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار ویکسینیشن کارڈ چیک کرنے کے بہانے رقم کا مطالبہ کرتے ہیں۔ البتہ یہاں غلطی عوام کی بھی ہے، حکومت کی جانب سے عوام سے درخواست کی گئی ہے، کہ وہ جلد از جلد اپنی ویکسینیشن کرائیں اور کارڈ کو اپنے ساتھ رکھیں، تاکہ اگر کچھ پولیس اہلکار اس قسم کے فعل میں ملوث بھی ہیں، تو انہیں کوئی موقع اور جواز ہی نہ دیا جائے۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی نازیبا الفاظ میں خاتون پر تنقید، شدید عوامی ردعمل
دوسری جانب ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے حوالے سے بات کی جائے تو ان کی وجہ شہرت کئی حوالوں سے ہے، انہی چند وجوہات میں ایک بڑی وجہ تنازعات کی بھی ہے، ان کے حوالے سے یہ بات ہمیشہ سے مشہور رہی ہے کہ ان کا اور تنازعات کا آپس میں گویا کوئی چولی دامن کا ساتھ ہو۔ ایسا ہی کچھ عرصہ قبل بھی دیکھا گیا تھا جب 48 سالہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کے حوالے سے نازیبا الفاظ ادا کرتے ہوئے ان کا مذاق اڑانے کی کوشش کی گئی۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…