حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی مشکلات میں ایک بار پھر سے اضافہ، گزشتہ روز پنڈورا پیپرز میں حکومتی اراکین کے نام سامنے آنے کے بعد اب کراچی سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنی نشست سے استعفی دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز حکومتی اراکین سمیت 700 کے قریب پاکستانیوں کے نام پینڈورا پیپرز میں سامنے آنے کے بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اعلان کیا کہ فہرست میں موجود تمام افراد کے خلاف تحقیقات کرائی جائے گی، کسی کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔ ابھی میڈیا میں اس خبر چرچا جاری ہی تھی کہ گزشتہ رات یہ خبر سامنے آئی کہ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنی نشست سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری کردہ پیغام میں ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی سے استعفی ارسال کر دیا ہے، اللہ تعالیٰ وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کا حامی و عناصر ہو۔ اللہ حافظ
واضح رہے یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا ہے، اس سے قبل بھی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کراچی کے مسائل حل نہ ہونے پر اپنی نشست سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، بعدازاں انہوں نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کا حصہ بننے سے قبل ڈاکٹر عامر لیاقت حسین متحدہ قومی موومنٹ کے کافی فعال رہنما تھا، وہ ماضی میں ناصرف رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے بلکہ مذہبی امور کے وفاقی وزیر بھی رہے تھے۔ تاہم 2018 کے انتخابات سے قبل وہ تحریک انصاف میں شامل ہوگئے تھے، جہاں انہوں نے این اے 245 سے عام انتخابات میں حصہ لیا تھا اور متحدہ قومی موومنٹ کے ڈاکٹر فاروق ستار کو ہرا کر سب کو حیران کر دیا تھا۔
ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے حوالے سے اگر بات کی جائے تو ٹی وی کیرئیر سے سیاسی کیریئر ہمیشہ ہی متنازعہ رہا ہے، وہ آئے روز کسی نہ کسی وجوہات کی بنا پر خبروں کی زد میں رہتے ہیں۔
دوسری جانب اگر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے ماضی میں مستعفی ہونے کے معاملے کے حوالے سے بات کی جائے تو انہوں گزشتہ برس نشست سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، اور کہا تھا کہ وہ وزیراعظم عمران خان کو خود اپنا استعفیٰ دینا چاہتے ہیں اور بتانا چاہتے ہیں کہ وہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کو لیکر کس حد تک بےبس ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں وزیراعظم سے ملاقات کا وقت مانگا ہے تاکہ وہ انہیں اپنا استعفیٰ جمع کراسکیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے ٹوئیٹر پر جاری کردہ پیغام میں اقرار کیا تھا کہ وہ کراچی کے ایک بےبس ایم این اے ہیں۔ وہ اپنے شہر کے لوگوں کو بجلی فراہم کرنے میں قاصر ہیں۔ لہذا انہوں نے وزیراعظم سے وقت مانگا ہے اور اپنا استعفیٰ جمع کرانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی نازیبا الفاظ میں خاتون پر تنقید، شدید عوامی ردعمل
تاہم وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے استعفی کو واپس کر دیا گیا تھا۔ ان سے کہا گیا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کا اثاثہ ہیں، لہذا انہیں مستفی ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، جبکہ مسائل کو لیکر سنجیدگی پر انہیں سراہا بھی گیا تھا۔
یاد رہے کچھ عرصہ قبل ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو سوشل میڈیا پر پارٹی کے حامیوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ اس وقت بنایا گیا تھا جب انہوں نے سینٹ انتخابات میں سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو ووٹ دینے سے انکار کر دیا تھا، ان کا ماننا تھا تھی، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ پہلے پارٹی میں شامل ہوں، کچھ وقت گزاریں اور پھر انتخاب لڑیں۔ البتہ الیکشن کے روز انہوں نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے اپنا فیصلہ تبدیل کر لیا ہے۔ لیکن ہوا کچھ یوں کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ ، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے الیکشن ہار گئے۔ کچھ حکومتی اراکین کی جانب سے ووٹ اپوزیشن کے امیدوار کو ڈالے گئے۔ لہٰذا کافی سوشل میڈیا صارفین کا خیال تھا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین بھی ووٹ نہ ڈالنے والوں میں شامل ہیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…