کورونا مخالف جنگ میں فرنٹ لائن سولجرز کا مطالبہ سامنے آگیا


-1

ملک بھر میں جہاں اس وقت کورونا وائرس کے باعث ایک خوف کی صورتحال ہے وہیں ہر شخص دوسرے شخص سے خوف کے باعث ملنے جلنے سے احتیاط کر رہا ہے ڈر اس بات کا ہے کہ کہیں کسی کورونا متعلقہ شخص سے اس کو یا اسکے خاندان کے فرد کو یہ وائرس منتقل نہ ہو جائے۔ البتہ اس پوری صورتحال میں اگر کوئی ہے جو اپنی جان جوکھم میں ڈال کے کام کررہا ہے وہ ہے اسپتالوں میں موجود ڈاکٹرز اور طبی عملہ ہے جوکہ اس کورونا جنگ میں فرنٹ لائن سولجرز جیسی اہمیت رکھتے ہیں۔

حال ہی میں اسلام آباد سے ایک ایسے ہی ہیرو کا نام سامنے آیا ہے۔ڈاکٹر یاسر محمود جو خود اپنی چودہ ٹیموں کے ہمراہ اس کورونا مخالف جنگ سے براہ راست وابستہ ہوئے ہیں۔ اور عوام کو بلاتفریق طبی مدد فراہم کررہے ہیں۔

ڈاکٹر یاسر محمود اپنی مدد آپ کے تحت اس وقت کورونا مریضوں کی مدد کررہے ہیں اور علاج میں معاونت سے لیکر انکے تشخیصی عمل میں مدد کی ہرممکن کوشش میں مصروف ہیں۔ جس میں وہ اپنی اور اپنی ٹیم کی جان انتہائی خطرے میں ڈال کر مریضوں کے اسمپل جمع کرکے اسپتالوں میں پہچانے میں بھی اہم کردار ادا کررہے ہیں تاکہ مریض کا خاندان اس چیز سے محفوظ رہے اور کورونا وائرس کے مزید کیسس میں اضافہ نہ ہوسکے۔ جبکہ ڈاکٹر یاسر محمود اور ان کی چودہ ٹیمیں اس وقت اپنی نیک نیتی کے ساتھ کام کررہیں ہیں ان کی ٹیموں مرد و خواتین دونوں موجود ہیں اور اس پورے کام کے بدلے کے عوض وہ رقم لینے کے بجائے اس بات کی تلقین کرتے ہیں کہ وہ اس وقت زیادہ سے زیادہ اپنا وقت گھروں میں گزاریں تاکہ اس مرض کا جلدی سے خاتمہ ہوسکے۔ ساتھ ہی وہ اس چیز کی بھی تلقین کرتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے عائد کردہ تمام ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کو اپنا اخلاقی اور مذہبی فریضہ کی طرح سرانجام دین کیونکہ خطرات کا علم ہونے کے باوجود اپنی یا اپنی وجہ سے کسی کی موت کا سبب بننا کوئی اچھی عمل نہیں ہے۔

دوسری جانب ڈاکٹر یاسر محمود اور ان کی تمام ٹیموں کو اس وقت سوشل میڈیا خاص کر ٹوئیٹر پر خوب سہرایا جارہا ہے۔

یاد رہے اس وقت ملک میں کورونا وائرس سے متعلق صورتحال کافی خراب ہے۔ متاثرہ مریضوں کی تعداد سوا لاکھ سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔ لہذا ڈاکٹر یاسر محمود جیسے تمام ڈاکٹروں کی خدمات کا اعتراف محض احتیاط اور ایس پی فلو کرنے کی صورت میں کرسکتے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *