چارسدہ میں ڈھائی سالہ معصوم بچی زیادتی کے بعد انتہائی بےرحمی سے قتل


-1

ہمارے معاشرے میں معصوم بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کے بعد قتل کے واقعات کوئی نئے نہیں ہیں، پورا معاشرہ اس وقت ابھی اس ہی سوچ و فکر میں مصروف ہے کہ آخر اس طرح کے واقعات میں کمی کس طرح لائی جائے اور جرم ارتکاب کرنے والوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے لیکن افسوس کے ساتھ ہمارے معاشرے میں گھومتے جنسی درندوں نے ایک اور معصوم حوا کی بیٹی کو اپنی حوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ بعدازاں معصوم بچی کو بےرحمی سے قتل کرکے لاش کو کھیتوں میں پھینک دیا۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر چارسدہ کے علاقے شیخ کلی سے ڈھائی سالہ معصوم زینب کو گزشتہ روز نامعلوم ملزمان / ملزم کی جانب سے اغواء کیا گیا، جس کے بعد معصوم کو اغواء کرنے والوں نے پہلے تو بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا بعدازاں معصوم کو انتہائی بےرحمی کے ساتھ قتل کرکے لاش کو کھیتوں میں پھینک دیا گیا۔ مقامی افراد کی جانب سے پولیس کو کھیتوں میں موجود لاش کی اطلاع دی گئی، جس کے بعد پولیس کی جانب سے لاش کو میڈیکل کاروائی کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

اس حوالے سے اسپتال ذرائع نے بچی کے ساتھ زیادتی کی جہاں تصدیق کی وہیں میڈیکل رپورٹ کے مطابق معصوم بچی کو 18 گھنٹے قبل جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران بچی کے قتل کی وجہ جاننے کے لئے ڈاکٹرز کی جانب سے بچی کا 4 بار پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ یہی نہیں ملزمان کی جانب سے زیادتی کے بعد ڈھائی سالہ معصوم بچی کا پیٹ اور سینہ چھری سے کاٹ دیا گیا تھا۔ میڈیکل ٹیم کی جانب سے ڈی این اے کے لئے بچی کے جسم کے نمونے خیبر میڈیکل کالج پشاور بھجوا دیئے گئے ہیں۔ اس دوران تمام ضروری کاروائی مکمل ہونے کے بعد انتظامیہ کی جانب سے بچی کی لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی ہے۔

اس حوالے سے مزید جانئے: جڑانوالہ میں لفٹ دینے کے بہانے خاتون اجتماعی زیادتی کا شکار

اس تمام صورتحال پر ایک جانب پولیس انتظامیہ کی طرف سے ملزمان کی جلد از جلد تلاش اور گرفتاری کے لئے ٹیم تشکیل دے دی گئی، وہیں دوسری جانب وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان نے بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی (کے پی کے) سمیت دیگر اعلی حکام کو بچی سے زیادتی اور قتل کے واقعہ میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کا اس موقع پر مزید کہنا تھا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔ واقعہ انتہائی دلخراش اور افسوس ناک ہے، واقعہ ملوث ملزمان کسی صورت قانون کے شکنجے سے بچ نہیں سکیں گے۔

واضح رہے رواں برس نوشہرہ میں بھی ایک معصوم سات سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا بعدازاں ملزمان کی جانب سے لاش کھیتوں کے قریب ایک ٹینک سے ملی تھی۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *