کہتے ہیں دنیا میں کوئی بھی شخص ماں سے زیادہ نہ تو محبت کرسکتا ہے اور نہ ہی ماں جتنی قربانی دے سکتا ہے۔ اتنا بڑا دل محض اس دنیا میں اللہ تعالیٰ نے ماں ہی کو دیا ہے جو مشکل سے مشکل وقت کا سامنا بہادری سے کرتی ہے۔
ایسی ہی ایک ماں لیفٹننٹ ناصر خالد کی ہیں جو اپنی زندگی میں آج اکیلی ہے اور تنہا کھڑی ہوئی ہیں۔ یہ وہ ماں ہے شاید اس نے زندگی میں اپنی سب سے قیمتی چیزوں کو اپنی زندگی میں کھودیا ہے، اگر یہاں یہ کہا جائے کہ لیفٹننٹ خالد ناصر کی والدہ کا شمار پاکستان کی ان چند ماؤں میں سے ہے، جنہوں نے اس وطن کی حفاظت اور محبت کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کردیا ہے، تو یہ کہنا بالکل درست ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میں پاک افواج کے اہلکار معمول کی پیٹرولنگ کررہے تھے کہ اچانک وہاں پر پہلے سے نصب شدہ آئی ای ڈی بم پھٹ گیا۔ جس کے نتیجے میں پاک افواج کے نوجوان، باصلاحیت اور بہادر سپاہی لیفٹننٹ ناصر خالد شہید ہوگئے۔
شہید لیفٹننٹ ناصر خالد کے حوالے سے اگر بات کی جائے تو وہ ناصرف باصلاحیت اور بہادر فوجی جوان تھے، بلکہ وہ ایک انتہائی قابل اور ہونہار طالب علم بھی تھے، جنہوں نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کا 137 واں لانگ کمیشن کورس مکمل کیا اور پاکستان آرمی میں شمولیت اختیار کی جبکہ اس ہی کے ساتھ رائیل ملیڑی اکیڈمی آف آسٹریلیا سے بھی وہ گریجویٹ تھے۔
دوسری جانب جب ہم شہید لیفٹننٹ ناصر خالد کی والدہ کی قربانیوں کی بات کرتے ہیں تو یہ بات جاننا بےحد ضروری ہے کیونکہ شہید لیفٹننٹ ناصر خالد کی والدہ نے ناصرف وطن عزیز پر اپنے بیٹے کو قربان کیا ہے بلکہ انہوں نے اپنے شوہر کو بھی اس وطن کی حفاظت کی خاطر قربان کیا ہے۔
شہید لیفٹننٹ ناصر خالد نے نہایت ہی کم عمری میں اپنے والد کو کھو دیا تھا، وہ بھی ایک نہایت بہادر پولیس افسر تھے جنہوں نے دوران ڈیوٹی جام شہادت نوش کی۔ جس کے بعد شہید لیفٹننٹ ناصر خالد کی والدہ نے ان کی اکیلے پرورش کی۔ جبکہ ناصر خالد اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے تھے۔
شہید لیفٹننٹ ناصر خالد کی والدہ بظاہر اس دنیا میں تنہا رہے گئی ہیں، شوہر پھر جواں سال اکلوتے بیٹے کی شہادت گویا آسان نہیں ہے، لیکن وطن عزیز سے محبت اور قربانی کے ایسے جذبے کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر پوری جہاں پاک فوج کے بہادر سپاہی کی شہادت پر غمگین ہے وہیں شہید لیفٹننٹ ناصر خالد کی والدہ کی قربانیوں کو ناصرف بےحد سہرایا جارہا ہے بلکہ آج یہ گھرانہ وطن سے محبت کی ایک اعلٰی مثال قرار دیا جارہا ہے۔
واضح رہے شہید لیفٹننٹ ناصر خالد ہی نہیں بلکہ پاک افواج کا ہر سپاہی وطن عزیز پر ناصرف جان قربان کرنے کا جذبہ رکھتا ہے اور بلکہ ہماری اور آپ کی جانوں کی حفاظت کے خاطر ہر بڑی سے بڑی مشکل کا نہایت ہی بہادری کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہیں۔ اگرچہ ملک میں کوئی ایمرجنسی کی صورتحال پیدا ہوجائے تو بھی پاک فوج کی سرگرمیاں مثالی نظر آتی ہیں۔ جس کی حالیہ مثال کراچی میں ہونے والی بارشوں کی ہیں، جہاں پاک افواج نے امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مشکلات میں پھنسے شہریوں کی جانیں بچائیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…