بچے کی ولادت پر باپ کو ایک ماہ کی چھٹی دینےکا بل منظور


0

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے بچے کی پیدائش پر باپ کو چھٹی سے متعلق بل کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے۔ بل کے تحت پہلے بچے کی پیدائش پر والد کو ایک ماہ کی چھٹی دینے کے ساتھ ہی ماں کے لئے چھ ماہ کی چھٹی منظور کی گئی ہے ۔ تاہم اس بل کا اطلاق صرف وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق زچگی اور پیٹرنٹی لیو ایکٹ 2018 کے عنوان سے متعلق بل کو قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی نے منظورکرلیا۔اس بل میں والدہ کے ساتھ بچے کی پیدائش پر والد ایک ماہ کی چھٹی کا حقدار ہے ، پہلے بچے کی پیدائش پر والدہ کو 6 ماہ اور والد کو ایک ماہ کی چھٹی ملے گی، دوسرے بچے کی پیدائش پر والدہ کو 4 ماہ اور والد کو ایک ماہ کی چھٹی ہوگی جبکہ تیسرے بچے کی پیدائش پر والدہ کو 3 ماہ اور والد کو ایک ماہ کی چھٹی ہوگی، والد کو تین بچوں کی پیدائش تک ہی چھٹی مل سکے گی۔

paternity leave
Image Source: Facebook

واضح رہے کہ فی الحال اس بل کا اطلاق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کےسرکاری اور نجی اداروں پر ہی لاگو ہوگا۔

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی ممبر قومی اسمبلی شازیہ عطا مری نے این اے کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی جانب سے بل کی منظوری پر خوشی کا اظہار کیا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ سینیٹر قرتہ العین نے یہ بل ڈیڑھ سال قبل داخل کیا تھا جو ان کی محنت سے اب منظور ہوا ہے۔

تاہم پنجاب ،خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں چھٹی کے قوانین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے اور ماؤں کو 12 ہفتوں کی زچگی کی چھٹی دی جاتی ہے جبکہ سندھ میں ماؤں کو 16 ہفتوں کی زچگی کی چھٹی دی جاتی ہے۔

بلاشبہ بچے کی ولادت کسی بھی والدین کے لئے ایک زندگی بدل دینے والا تجربہ ہے جس سے گزرنے اور اس نئے تعلق کو سمجھنے کے لیے پیدائش کے ابتدائی دنوں میں بچے کے ساتھ گزارے گئے وقت کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے۔ بچے کی پیدائش کے بعد قریبی رشتہ داروں کی طرف سے بھی مدد میسر ہوتی ہےلیکن دور حاضر میں فیملی سسٹم میں تبدیلیوں کی وجہ سے والد کے کردار کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے اور اسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔اس لئے پوری دنیا میں بچے کی پیدائش پر والد کو ابتدائی کچھ دنوں کے لیے نوکری سے چھٹی دی جاتی ہے، تاہم اس چٹھی کی مدت اور اس سے متعلق قوانین ہر ملک میں مختلف ہیں۔

Image Source: Facebook

تاہم ،پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر قرتہ العین مری کی طرف سے پیش کئےجانے والے زچگی اور پیٹرنٹی بل ملازمین کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اس بل کے مسودہ کے مطابق زچگی کے لیے چھٹی مانگنے پر درخواست گزار میاں بیوی میں سے کسی کو بھی نوکری سے نہیں نکالا جا سکے گا اور ضرورٹ پڑنے پر ماں کی چھٹی میں تین ماہ اور باپ کی چھٹی میں ایک ماہ کی توسیع ہو سکے گی تاہم ان اضافی چھٹیوں کی تنخواہ نہیں ملے گی۔

خیال رہے کہ اس سال کے شروع میں سینیٹ نے زچگی اور پیٹرنٹی کا بل منظور کیا تھا جس کے تحت سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کو تین ماہ اور چھ ماہ کی چھٹی ملتی ہے۔

اگرچہ وفاقی حکومت نے مذکورہ بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین ملازمین کو 90 دن کی زچگی کی چھٹی دینے کا پہلے سے ہی ایک قانون موجود ہے جبکہ مرد سرکاری ملازمین ایک سال میں 48 دن کی چھٹی حاصل کرسکتے ہیں۔

اس حوالے سے یہ یاد رہے کہ رواں سال اگست میں حکومت نے ولادت کے دو سال بعد ماؤں کو وظیفہ ادا کرنے کے لئے ایک پروگرام بھی پیش کیا ہوا ہے لیکن فی الحال اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
0
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format