Categories: پاکستان

درندہ صفت انسان نے جسمانی معزور بچی کو بھی نہیں چھوڑا

الله تعالیٰ نے اس دنیا میں کئی مخلوقات کو پیدا کیا ہے ۔اور ہرمخلوق کو الگ الگ خصوصیات کے ساتھ اس دنیا میں بھیجا ۔ چرند پرند، جانور، انسان سب اللہ تعالیٰ کی پیدا کردہ مخلوق ہیں۔ البتہ ان تمام مخلوقات میں انسان جس کو اللہ تعالیٰ نے شراف المخلوق بنایا ہے۔ اس کو بے انتہاء خصوصیات سے نوازا ہے جو کسی اور مخلوق کو اللہ تعالیٰ نے نہیں دی ہیں۔ جس میں سب سے اہم نعمت و خصوصیت عقل، سمجھ اور شعور کی دی ہے۔ یعنی ذہنی طور پر سب مضبوط انسان کو ہی پیدا کیا ہے۔ وہ سوچتا ہے، سمجھتا اور پھر کسی کام کو انجام دیتا ہے ۔ جب کہ دیگر مخلوقات کے پاس ایسی کوئی خصوصیت نہیں ۔ وہ سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے البتہ اگر انکے ساتھ تواتر سے کوئی مشق کی جائے تو وہ محدود حدد تک اپنے آپ کو اسکا عادی بنا لیتے ہیں ۔ جس پر ہم اس کو ایک “ویل ٹرین” کا نام دیتے ہیں۔

البتہ اگر پھر انسان سے توقعات بھی شراف المخلوق کی نوعیت کی جاتی ہے انسان اگر اس نوعیت کے برعکس کام کرے تو اس میں اور پھر دیگر مخلوق میں کوئی زیادہ فرق باقی نہیں رہے جاتا ہے۔

البتہ اسکے باوجود ہم آئے دن سنتے ہیں کہ ایک انسان نے دوسرے انسان کی جان لے، کسی نے چھرے سے سر کاٹ دیا تو کسی نے گولیوں سے دوسرے انسان کو بہون دیا ۔ تو کسی نے نہتی عورت شادی سے انکار پر تیزاب پھینک دیا ، تو کسی حواس کے پجاری نے کسی عورت کو اپنی حواس کا نشانہ بنالیا۔ یہ وہ تمام وہ قصے ہیں جو ہم روز کی بنیاد پر اخبارات اور ٹی وی پر سنتے اور دیکھتے ہیں۔
اگر ہم اس ہی ہفتے ہونے والے جنسی درندگی کا واقعہ ہی دیکھ لیں جس میں راولپنڈی میں پیش آیا جنسی درندگی کا واقعہ تو پیش آیا لیکن یہ واقعہ اپنی نوعیت کا ایک الگ واقعہ تھا، ہمارے ملک سمیت دنیا بھر کمسن لڑکیوں کے جنسی زیادتی کے واقعات نئے نہیں ہیں 6 سال کی زینب کا واقعہ ہو یا چھے سال کی بچیاں ہوں یا بھارت میں چھ ماہ کی معصوم کا ریپ اس طرح کے کیس ہر تھوڑے عرصے بعد جنم لیتے ہیں اور اپنے آپ دم توڑ جاتے ہیں۔ لیکن اس بار ایک واقعہ پیش آیا 12 سالہ معصوم بچی کا جہاں ریپ تو ہوا لیکن ریپ اس معصوم کا ہوا جو پہلے سے جسمانی طور پر معزور تھی۔ اپنی مزاہمت کی معصوم کوشش کی ہوگی لیکن اس درندہ صفت انسان کو شاید یہ معصوم ہی اپنی حوس پوری کرنے کے لئے آسان حدف لگا ہوگا۔ ستم ظریفی یہ تھی کہ وہ درندہ صفت انسان کوئی اجنبی نہ تھا بلکہ وہ گھر والوں اور بچی کو اچھے جانتا اور گھر آتا جاتا تھا ۔
اس طرز کا ایک واقعہ کچھ ماہ قبل کراچی کے ایک نجی اسپتال میں بھی پیش آیا جہاں اسپتال کے عملے میں سے ایک درندہ صفت انسان نے ایک جسمانی معزور عورت کی عزت پامال کرنے کی کوشش کی۔

اگرچہ جنسی درندگی کے بیشتر کیس میں مجرمان قانون کے شکنجے میں ہوتے ہیں اور آخر میں پتہ یہی لگتا ہے وہ لوگ کوئی اپنے ہی تھے ۔

یہاں سوال یہی پیدا ہوتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایسے لوگ کیسے پیدا وہ رہے ہیں۔ انکو موت کا خوف کیوں نہیں؟ ان کو اپنے رب کا خوف کیوں نہیں؟ ہمارے معاشرے میں انکی تربیت میں کہاں کمی پیدا ہو رہی ہے۔ البتہ اب تو ہمارے ملک میں اسکا انتہائی سخت قانون بنا دیا گیا ہے پھر کیسے کوئی انسان، انسان سے کیسے حیوان بن جاتا ہے؟

ایک مشہورِ فکرا ہے کہ رشتے خون کے نہیں احساس کے ہوتے ہیں، اگر احساس نہ ہو تو اپنے بھی پرائے ہوجاتے ہیں اور احساس ہو تو غیر بھی اپنے ہوجاتے ہیں ۔ شاید ہمارے معاشرے میں احساس کی کمی ہے، ہمیں اپنے معاشرے میں احساس کی اہمیت کو پیدا کرنا ہوگا ۔ حکومتی اداروں کو سخت سے سخت سزا کے ساتھ ساتھ نئے سرے سے آگاہی مہم کا آغاز کرنا ضروری ہے۔ علمائے اکرام سے لیکر اساتذہ اور سوشل ویلفیئر اداروں کی مدد سے پولیو کی طرز کی ایک منظّم کیمپین چلانے کی ضرورت ہے۔۔جس کو نیچلی سے نیچلی سطح سے لیکر بڑے بڑے شہروں تک چلانے کی ضرورت ہے۔ تاکہ آنے والے دور میں سخت سے سخت سزا کا خوف بھی اور احساس بھی کہ سہی اور غلط میں کیا فرق ہے۔ انسان، انسان کیوں ہے اور حیوان، حیوان کہلاتا ہے ۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

ہم اسٹائل ایوارڈ 2024

مئی ہفتے کی شب ‘کشمیر ہم اسٹائل ایوارڈز 2024′ کی شاندار تقریب کا انعقاد کیا…

9 hours ago

نیٹ فلکس سیریز”ہیرا منڈی” اور لاہور کی اصلی ہیرا منڈی میں کیا فرق ہے ؟

بالی وڈ کے مشہور ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کی ویب سیریز ’ہیرا منڈی- دی ڈائمنڈ…

2 days ago

شوبز انڈسٹری میں جنسی استحصال عام ہے، بی گل

پاکستانی ڈراموں و فلموں کی مشہور و معروف لکھاری بی گل نے انکشاف کیا ہے…

5 days ago

درفشاں سلیم کے ساتھ مداح کی قابل اعتراض حرکت

بلاک بسٹر ڈرامہ سیریل عشق مرشد سے شہرت کی بلندیوں کو چھو لینے والی اداکارہ…

5 days ago

پاکستان کو چاند پر پہلا سیٹیلائٹ مشن بھیجنے کا موقع کیسے ملا؟

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن ’’آئی کیوب قمر‘‘ کو چاند پر روانہ کر دیا گیا۔…

1 week ago

میں نے نماز پڑھی تہجد پڑھی قرآن پڑھا مگر میرا ڈپریشن کم نہیں ہوا ،صحیفہ جبار

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و ماڈل صحیفہ جبار خٹک اپنی ذہنی صحت سے…

2 weeks ago