
ساس بہو کی طرح درزی اور خواتین کی لڑائی بھی کافی پرانی ہے، خواتین کو اکثر ہی اپنے درزیوں سے شکایت رہتی ہے کہ کبھی وہ فٹنگ خراب کر دیتے تو کبھی ڈیزائن۔ یہی نہیں خواتین کا یہ بھی کہنا ہے کہ درزی کو جتنا بھی کپڑا دے دیں ان کو ہمیشہ کپڑا کم ہی لگتا ہے۔ اور تو اور وقت مقررہ پر کپڑے تیار کرنا تو درزی اپنی شان کے خلاف سمجھتے ہیں۔ لیکن اس بار ایک درزی کو وقت پر کپڑے تیار نہ کرنا کافی بھاری پڑگیا بلکہ یوں کہیں کہ لینے کے دینے پڑگئے ہوا کچھ یوں کہ ایک بھائی نے اپنی بہن کا برائیڈل ڈریس وقت پر تیار نہ کرنے پر درزی پر 10 لاکھ روپے کا ہرجانہ دائر کردیا۔
اے آر وائی نیوز کی خبر کے مطابق لاہور میں ایک شخص نے مقامی ڈریس ڈیزائنر پر 10 لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔ اپنی نوعیت کے اس انوکھے واقعے میں اس شخص کا کہنا ہے کہ درزی نے وقت پر اس کی بہن کا برائیڈل ڈریس تیار نہیں کیا اور اہل خانہ کو نیا برائیڈل ڈریس خریدنا پڑا اور اس پریشانی کی وجہ سے گھر والوں کو سخت ذہنی کوفت بھی اٹھانا پڑی۔

اس واقعے کے بعد تو تمام درزیوں کو سنبھل جانا چاہئیے کیونکہ صارف عدالت نے اس شخص کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے اس کیس کا جواب داخل کرنے کے لئے مدعی درزی کو 6 مارچ کو طلب کرلیا ہے۔ اپنی دائر کردہ درخواست میں اس شخص نے الزام لگایا ہے کہ درزی نے اس کی بہن کا برائیڈل جوڑا وقت مقررہ پر تیار کرکے نہیں پہنچایا جس کی وجہ سے اہل خانہ کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور بالآخر انہیں بازار جاکر دلہن کے لئے ریڈی میڈبرائیڈل ڈریس خریدنا پڑا۔
کچھ عرصہ قبل بھی صارف عدالت کے جج نے کپڑے ٹھیک نہ سینے پر وسن پورہ کے ٹیلر ماسٹر کو عدالت طلب کرلیا تھا۔ اس کیس میں مصری شاہ کے سلمان اختر نے وسن پورہ کے ٹیلر ماسٹر کے خلاف ایک لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیاجس میں موقف اختیار کیا تھا کہ اس نے اپنا بوسکی کا مہنگا سوٹ ٹیلر ماسٹر کو سینے کے لئے دیا جو اس نے خراب کردیا۔
اس طرح کا ایک اور انوکھا واقعہ کراچی میں بھی پیش آ چکا ہے، جس میں کراچی کے ایک رہائشی نے اپنی گاڑی کا مسئلہ حل نہ کرنے پر مکینک کے خلاف صارف عدالت میں درخواست دائر کردی تھی۔کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے رہائشی نے انجن کی مرمت کے باوجود پانچویں گیئر میں اپنی گاڑی نہیں چلانے کی وجہ سے مکینک کے خلاف صارف عدالت میں درخواست دائر کی اور جس میں اس کا کہنا تھا کہ مکینک نے انجن کی مرمت کے لئے 44،000 روپے وصول کیے لیکن پھر بھی وہ کار پانچویں گیئر (ڈبل ٹاپ گیئر) میں نہیں چلی۔ اس شخص نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ انجن کی مرمت کے 44,000 روپے کے علاوہ گاڑی کے دیگر اخراجات پر 200,000 روپے اضافی ادا کرے۔
0 Comments