
اتوار کے روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے اگلے روز صبح سویرے سندھ پولیس کی جانب کاروائی کی گئی جس میں مزار قائد ایکٹ کی خلاف ورزی پر سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور پاکستان مسلم نواز کی سنئیر نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو کراچی کے ایک نجی ہوٹل سے گرفتار کرلیا گیا۔
بعدازاں سندھ حکومت کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اس گرفتاری میں سندھ حکومت کا براہ راست کوئی لینا دینا نہیں، یہ فیصلہ آئی جی سندھ نے دباؤ میں آکر کیا۔
اس واقعے کے اثرات نہایت ہی خراب سامنے آئے، صوبہ سندھ کے آئی جی سمیت اعلی پولیس افسران کی جانب سے احتجاجا چھٹیوں کی درخواستیں موصول ہونے لگی۔ اس نے ہی چھوٹی کی درخواستیں دینے والے پولیس افسران میں ایک نام خاتون پولیس افسر ایس پی سوہائے عزیز تالپور کا ہے۔جنہوں نے اپنے ساتھی پولیس افسران کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے 30 روز کی چھٹی کی درخواست جمع کروا دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اب تک صوبے بھر سے 7 ڈپٹی انسپکٹر جنرل، 6 سینئیر سپریٹنڈنٹ جبکہ 3 ایس ایچ اوز کی جانب سے چھٹی کی درخواستیں آئی جی سندھ مشتاق مہر کو جمع کروا دی ہیں۔

سال 2018 میں کراچی میں واقع چینی قونصلیٹ میں دہشتگردوں کی جانب سے بزدلانہ کارروائی کی گئی تھی، جسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بری طرح ناکام بنادیا گیا تھا، اس آپریشن کے دوران ایس پی سندھ پولیس سوہائے عزیز تالپور نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کے باعث خوب پزیرائی حاصل کی تھی۔
تاہم اس حالیہ واقعہ نے سیاسی اور انتظامی موحول میں بیچنی پیدا کردی ہے، سندھ پولیس کے افسران کا خیال ہے کہ انہیں کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو گرفتار کرنے پر مجبور کیا گیا تھا، جس کے باعث وہ چھٹیوں کی درخواستیں بھیج رہے ہیں۔ انہی افسران میں ایک ایڈیشنل انسپکٹر جنرل سندھ پولیس یعقوب منہاس کا ہے جنہوں نے دو ماہ کی چھٹیوں کی درخواست بھیجتے ہوئے لکھا ہے کہ 20 اکتوبر کے واقعہ ناصرف مضحکہ خیز اور غلط استعمال کیا گیا، جس سے سندھ پولیس کے افسران کا مورال گرا ہے۔ لہذا اس صورتحال میں ان کے لئے پیشہ ورانہ خدمات کا سرانجام دینا نہایت مشکل ہوگیا ہے۔ یہ خط اس وقت سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر ایس پی صوہائے عزیز تالپور کی جانب سے بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ اس موقع پر اپنے محکمہ کے تمام افسران کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں، جس کے باعث انہوں نے بھی 30 روز کے لئے چھوٹی کی درخواست دے دی ہے۔
سوشل میڈیا پر سوہائے عزیز تالپور کے فیصلے کو کافی سرہایہ جارہا ہے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر صارفین سوہائے عزیز تالپور کے اس اقدام پر تعریفی کلمات ادا کررہے ہیں۔
واضح رہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی گرفتاری کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کور کمانڈر کراچی کو تمام واقعات کی تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کر لی۔
یاد رہے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر پیغام جاری کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے سندھ پولیس کی مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا۔
بعدازاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے نوٹس اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کھ بعد سندھ پولیس کے کئی اعلی افسران نے چھٹی کی درخواست واپس لینے کا مشروط فیصلہ کرلیا ہے۔
سندھ پولیس کی جانب سے ٹوئیٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی جی سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی چھٹی کی درخواست کو فلحال 10 روز کے لئے موخر کررہے ہیں اور انہوں نے ماتحت افسران کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ بھی وسیع تر قومی مفاد میں چھٹی کی درخواستیں 10 روز کے لئے موخر کردیں۔
اس جاری کردہ پیغام میں پولیس انتظامیہ کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید کا بھی شکریہ ادا کیا انہوں نے پولیس فورس کی دل شکنی کا احساس کیا اور معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا۔
ساتھ ہی ساتھ پولیس انتظامیہ کی جانب سے چئیرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا بھی شکریہ ادا کیا کہ وہ آئی جی سندھ کے گھر گئے اور محکمہ پولیس کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
0 Comments