
مشہور ومعروف پاکستانی کرکٹر شعیب ملک نے انکشاف کیا کہ ان کی اہلیہ اور بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کی والدہ نے حمل کے دوران اہلیہ کے سیب کھانے کا استعمال بڑھایا تھا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے بچے کی رنگت گوری ہو۔
تفصیلات کے مطابق سابق کپتان شعیب ملک نے 6 اپریل کو اداکارہ اشنا شاہ کے ساتھ ندا یاسر کے مارننگ شو شانِ سحر میں شرکت کی۔ سحری کے وقت شو کے دوران، تینوں نے مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔ اس دوران ایک موقع پر اداکارہ اشنا شاہ کی حالیہ پوسٹ پر آن لائن ٹرولنگ کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی، جس میں اداکارہ کو ہاتھوں کی رنگت کو لیکر شرمندہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہوں نے خوبصورتی کے بارے میں معاشرے کے تصور پر تبادلہ خیال کیا، جس میں خوبصورتی کا تعین گوری رنگت سے ہوتا ہے۔

اس حوالے سے آل راؤنڈر شعیب ملک نے بتایا کہ میری ساس نے میری بیوی کو بہت سارے سیب کھانے پر مجبور کیا، کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ “ایسا کرنے سے بچے کی جلد صاف ہوتی ہیں ۔” جس پر اوشنا شاہ نے پوچھا “لیکن آپ کا بیٹا کا رنگ تو صاف ہے،” تو شعیب ملک نے ہنستے ہوئے کہا کہ “بہت صاف، اس نے کام کیا‘‘۔
اس سلسلے میں ادکارہ اشنا شاہ نے تبادلے کو کچھ بھی نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سیاہ جلد خوبصورت ہے اور گوری رنگت کو خوبصورتی کا حتمی معیار سمجھنے کو مضحکہ خیزی قرار دیا۔ “مجھے لگتا ہے کہ لمبا، سیاہ، اور خوبصورت ہونا، ایک زبردست چیز ہے۔”

اداکارہ نے مزید کہا کہ بچپن میں امریکی پیشہ ور باسکٹ بال کھلاڑی کوبی برائنٹ میرا کرش تھا، جو ایک سیاہ فام آدمی تھا۔ “لہذا میں اس فلسفے کو نہیں سمجھتی ہوں، ہماری انڈسٹری میں بہت سی خوبصورت خواتین ہیں جن کا رنگت سیاہ ہے۔
اداکارہ اشنا شاہ نے اپنے والد کے خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک چچا کے بارے میں ایک ذاتی واقعہ شیئر کیا – جو فارسی نژاد ہیں، انہیں صرف 60 فیصد خوبصورت کہتے ہیں کیونکہ وہ ان کی طرح رنگت نہیں رکھتے ہیں۔ اداکارہ نے اپنی جلد کے رنگ کے حوالے سے بات کی اور اسے خوبصورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ “اپنی رنگت والی جلد سے محبت کرتی ہیں”۔
یہاں یہ بات انتہائی خوشی کی ہے کہ ادکارہ اشنا شاہ اور دوسرے اداکار رنگت کی بنیاد پر تقسیم کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں اور اپنی جلد کی رنگت پر فخر کرتے ہیں، جو دیگر لوگوں کے لئے بھی قابل اعتماد ہے۔
ہندوستان اور پاکستان میں لڑکیوں کو چائے نہ پینے کے لیے کہا جانا عام بات ہے کیونکہ اس سے وہ سیاہ ہو جائیں گی۔ یہاں تک کہ نوزائیدہ بچوں کو بھی خوبصورت بنانے کے لیے ان کی مالش ’ابتان‘ سے کی جاتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں یہ تاثر ہے کہ اگر آپ گورے نہیں ہیں تو آپ خوبصورت نہیں ہو سکتے ہیں۔
کمپلیکس، جو کہ سیاہ پر سفید کا استحقاق ہے، پوری دنیا میں ایک طویل عرصے سے رائج ہے۔ ایسا ہونے کی وجہ سے، فیئرنس کریمیں برسوں سے اس ذہنیت سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ تاہم، تازہ ترین تحقیق میں مارکیٹ میں فروخت ہونے والی بیشتر فیرئنس کریموں میں مرکری پایا گیا ہے، جو جلد کے لئے انتہائی خراب ہے۔
یاد رہے پاکستان میں کئی فنکاروں کو ماضی میں فیرئنس کریمز کے اشتہارات میں کام کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑھ چکا ہے، کچھ عرصہ قبل اداکارہ عائزہ خان نے بھی ایسے ہی ایک اشتہار میں کام کیا تھا، تاہم جہاں انہیں عوام نے تنقید کا نشانہ بنایا وہیں اداکارہ آمنہ الیاس نے بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
0 Comments