
وفاقی حکومت نے ایک بار پھر عوام پر پٹرول بم گراتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے۔ گزشتہ شب وزرات خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول 12 روپے 3 پیسے فی لیٹر مہنگا کردیا گیا ہے۔
پٹرول کی نئی قیمت 159 روپے 86 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔ یہ قیمتیں 28 فروری تک لاگو رہیں گی۔

وزارت خزانہ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر پی ڈی ایل اور دوسرے ٹیکس کم کرنے سے حکومت کو ماہانہ 70 ارب روپے نقصان ہورہا ہے۔ تاہم سیاسی جماعتوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا، رہنماؤں نے اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سے پہلے بھی پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ وزیراعظم عمران خان کا شہریوں کے لیے نئے سال کا تحفہ ہے اور مہنگائی کے خاتمے کا واحد راستہ پاکستان تحریک انصاف کو اقتدار سے ہٹانا ہے۔
مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز نے بدھ کے روز پی ٹی آئی کی زیر قیادت حکومت پر برس پڑے اور تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت لوگوں سے جینے کا حق چھین رہی ہے۔انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں وزیراعظم عمران خان کو سبق سکھائیں۔
جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے کہا کہ ان کی جماعت حکومت کے اس ظلم پر خاموش نہیں رہے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اضافہ حکومت کی “سفاکیت” کی ایک اور مثال ہے کیونکہ اس نے اسلام آباد کی طرف احتجاجی مارچ کی دھمکی دی تھی۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نرخوں میں اضافے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’منتخب حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں‘‘، انہوں نے مزید کہا کہ شہری اسے کسی قیمت پر قبول نہیں کریں گے انہوں نے مزید کہ اکہ بس اب بہت ہوگیا، عوام 27 فروری کو اسلام آباد کے لیے نکلیں گے اور مہنگائی کے ذمہ دار عمران خان سے حساب لیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے اسحاق ڈار نے نوٹ کیا کہ شرح میں اضافہ عوام کے لیے ناقابل برداشت تھا، اور کہا کہ یہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کا نتیجہ ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے سوال اٹھایا کہ اس تیزی سے بڑھتی مہنگائی میں عوام کس طرح اپنی ضروریات زندگی پورا کرپائیں گے۔
پی پی پی کی ایک اور رہنما ناز بلوچ، جو پہلے پی ٹی آئی کی رکن تھیں، نے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کا براہ راست نتیجہ مہنگائی کی شرح کو بلند کرے گا۔
خیال رہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کیا گیا اور حکومت کیجانب سے پیٹرول اوگرا کی تجویز سے بھی زیادہ مہنگا کیا گیا ہے۔
مزید برآں ، روس اور یوکرین کشیدگی سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں مزید اضافے کی وجہ سے پاکستان میں حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان تو موجود تھا لیکن 12 روپے تک کے ریکارڈ اضافے کے اعلان کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر صارفین نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا شروع کردیا جبکہ بعض صارفین اس پر میمز بنانے کا موقع بھی نہیں گنوارہے ہیں۔
0 Comments