
مشہور پاکستانی ٹک ٹاکر کنول آفتاب نے نکاح کے بعد اپنے شوہر ذوالقرنین کی درخواست پر سر پر دوپٹہ پہننا شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے ٹک ٹاکر نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شوہر کے ساتھ مختلف تصاویر شئیر کیں جن میں وہ ہر جگہ اور ہر موقع پر سر پر اسکارف پہنی ہوئی ہیں اور کافی خوش بھی دکھائی دے رہی ہیں۔
کنول آفتاب کی ان کی تصویروں کے کیپشن میں یہی لکھا ہوتا ہے کہ ہر چیز کے لیے اللہ کا شکر ادا کرتی ہیں اور وہ اپنے آپ کو بہت خوش قسمت لڑکی سمجھتی ہیں۔ شادی کے بعد ان کی زندگی میں کئی مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔ سوشل میڈیا اور ٹک ٹاک پر کڑوڑوں کی تعداد میں ان کے مداح بھی ان کی تبدیلی کو سراہا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر حجاب میں وائرل ہونے والی ایک تصویر پر کمنٹ کرتے ہوئے ایک صارف کا کہنا تھا کہ شوہر کے کہنے پر سر ڈھانپ لیا، گریٹ۔
تاہم، حال ہی میں کنول آفتاب نے انسٹاگرام پر اپنی نئی تصویریں شیئر کیں جس میں وہ فورمولا کار چلا رہی ہیں۔ اس تصویر میں انہوں نے حجاب نہیں پہنا ہوا، اس پر ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ “کبھی حجاب آجاتا ہے، کبھی اتر جاتا ہے، عجیب یار یا تو مستقل لو یا نہ لو۔”

اس تنقید کے جواب میں ٹک ٹاک اسٹار تو کچھ نہ بولیں لیکن ان کے شوہر ذوالقرنین سکندر نے صارف کو آڑے ہاتھوں لیا اور جواب میں لکھا کہ “تھوڑا پڑھ لکھ لیتے تو پتا چل جاتا کہ فورمولا کار چلاتے ہوئے ہیلمٹ پہنا جاتا ہے، دوپٹہ اس لئے پہنتے کہ انجن میں پھنس سکتا ہے اور ایکسیڈنٹ کا خطرہ ہوتا ہے۔”

اس سال اپریل کے مہینے میں ٹک ٹاک اسٹارز کنول آفتاب اور ذوالقرنین شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔کنول آفتاب کو پاکستان میں ایک کروڑ سے زائد فالوورز والی دوسری پاکستانی ٹک ٹاکر بننے کا اعزاز حاصل ہے اور ان کے ٹک ٹاک فالوورز کی تعداد ایک کروڑ 21 لاکھ سے زائد ہے۔ جبکہ ذوالقرنین سکندر کے ٹک ٹاک فالوورز کی تعداد ایک کروڑ 17 لاکھ سے زائد ہے۔ ٹک ٹاک پر اس جوڑی کو خوب پسند کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی نجی چینل کے ڈرامے ‘اوئے موٹی’ میں اداکاری پر کنول آفتاب تنقید کی زد میں رہیں تھیں۔ اگرچہ اس ڈرامے کا مقصد معاشرے میں خواتین میں باڈی شیمنگ سے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے تاہم ڈرامے کو پیش کرنے کے انداز پر لوگ اس پر تنقید کرتے دکھائی دئیے۔

ڈرامے کی ایک قسط میں ٹک ٹاکر اسٹار کو موٹا دیکھایا گیا ہے اور 160 کلو وزن ہونے کی وجہ سے کہیں بھی ان کا رشتہ طے نہیں ہوپاتا، کافی محنت کے بعد جب ایک شخص سے ان کی منگنی ہوتی ہے تو وہ منگنی کے موقع پر انہیں وزن کا طعنہ دیتا ہے وزن کم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے اور ایسا کرنے پر ہی وہ شادی کرنے کی شرط رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر کنول اور ذولقرنین کی شادی کک تصویریں وائرل
سوشل میڈیا پر صارفین نے ڈرامے کی ٹیم کو کہانی اور کرداروں کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا بعض افراد نے تو یہ تک لکھا کہ بطور ملک ہم اسی لیے ہی ناکام ہیں، کیوں کہ ہم ’اوئے موٹی‘ جیسے ڈرامے بناتے ہیں اور ان میں ٹک ٹاکرز کو کاسٹ کرتے ہیں جبکہ کئی نے اس ڈرامے کو پانچویں گریڈ کا ڈراما قرار دیدیا۔ تاہم لوگوں کی تنقید کے بعد ’اوئے موٹی‘ میں 160 کلو وزنی لڑکی کا کردار ادا کرنے والی ٹک ٹاکر کنول آفتاب نے انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کی جس میں وضاحت کی کہ انہوں نے ڈرامے میں موٹی لڑکی کا کردار صرف اور صرف ان خواتین کے مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے کیا، جنہیں ان کی جسمانی ساخت پر تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا ہے کنول آفتاب نے لکھا کہ لوگ نہ تو کسی ’موٹی‘ کو جینے دیتے ہیں اور نہ ہی کسی ’پتلی‘ کو زندگی سکون سے گزارنے دیتے ہیں اور انسان کبھی بھی خوش نہیں رہتا۔ اداکارہ نے لکھا کہ ہر انسان میں صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں اور کسی کو ان کی جسمانی ساخت پر نہیں پرکھا جاسکتا ہے۔
0 Comments