
شوبز انڈسٹری کو خیرآباد کہنے والے پاکستانی فلم و ڈرامہ انڈسٹری کا بڑا نام حمزہ علی عباسی یوں تو کسی بھی تعارف کے محتاج نہیں ہے، ان کی اداکاری کی صلاحیتیں ہو یا ان کی شخصیت دونوں ہی انتہائی دلفریب تصور کی جاتی ہیں۔ سماجی و سیاسی معاملات پر اکثر و بیشتر وہ اپنی رائے کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں اداکار نے حرام چیزوں کو لیکر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
اداکار حمزہ علی عباسی نے پہلے بھی اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ ہر ممکن طریقے سے اسلام کو پھیلائیں گے، چاہئے وہ پھر سینما پروجیکٹس ہوں یا پھر کوئی اور کوئی طریقہ ہو۔ ساتھ ہی وہ اس بات کو بھی باور کروا چکے ہیں،کہ ان کا یہ عمل بحیثیت مسلمان ان پر جو فرض ہے اس کے لئے ہے، نہ کہ کوئی پبلسٹی حاصل کرنے کے لئے ہے۔ جبکہ وہ سوشل میڈیا سے اکثر اپنے مذیبی خیالات کا بھی اظہار کرتے رہتے ہیں۔

سرفراز نیازی سے حالیہ انٹرویو میں اداکار حمزہ علی عباسی نے جہاں اپنی زندگی کے سفر سے متعلق بات کی، وہیں اپنی آنے والی کتاب اور اپنے آئندہ کے شوبز پلان کے حوالے سے کھل کر بات کی۔ ساتھ ہی اداکار نے یہ بھی واضح کر دیا کہ وہ اداکاری نہیں چھوڑ رہے، کیونکہ وہ اداکاری کو حرام نہیں سمجھتے ہیں۔

میزبان کی جانب سے اداکار سے پوچھا کہ کیا وہ شوبز انڈسٹری کو چھوڑ چکے ہیں؟ جس پر اداکار نے کہا کہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اگر دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کیا جائے تو حرام نہیں ہے۔ اداکار نے اس سوال کو تفصیل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر سوال یہ ہے کہ کیا وہ میوزک، فلم اور ڈرامہ میں کرنے کو حرام سمجھتے ہیں، تو اس پر وہ اب اس نتیجے پر پہنچے ہیں، کہ اگر کوئی اللہ تعالیٰ کے بیان کردہ دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرتا ہے، تو اس میں کام کرنا حرام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی سے یہ فیصلہ کیا ہے کہ لوگوں کو اس حقیقت پر جھنجھوڑا جائے کہ جوابدہی کا ایک دن مقرر ہے اور اس دن آپ کو اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا ہے۔ میں نے ‘الف’ کے ذریعے انٹرٹیمینٹ کا میڈیم استعمال کرتے ہوئے میں لوگوں کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی لیکن میں نہ دیکھا کہ لوگ ڈرامے کے پیغام کو سمجھنے کے بجائے ہماری اداکاری پر بات کرنے لگتے ہیں کہ کس کی اداکاری اچھی تھی اور کس کی نہیں ، اب یہ وقت آگیا ہے کہ یہ باتیں کہی جائیں کیونکہ اس وقت معاشرے میں بہت خلفشار پھیلا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: اداکار حمزہ علی عباسی ایک بار پھر آئٹم نمبرز پر برس پڑے
حمزہ علی عباسی کا مزید کہا کہ یہ سب سمجھنے کی بات ہے۔ انہوں نے کہا ہر کوئی اپنی رائے کا حق رکھتا ہے ، لیکن اگر آپ یقین رکھتے ہیں اور اس پر عمل نہیں کر رہے تو یہ منافقت ہے۔ شاید آپ ان لوگوں کو صحیح سمجھتے ہیں کہ جو کہتے ہیں موسیقی حرام ہے ، مردوں کو لمبی داڑھی رکھنی چاہیے اور عورتوں کو گھروں میں بند رہنا چاہیے۔ مزید کہا کہ اختلاف رائے رکھنا بھی خدا کی اسکیم کا ایک حصہ ہے۔ اس میں سے آپ جس چیز کو صحیح کہتے ہیں اور اسے مانتے ہیں تو پھر پوری سچائی کے ساتھ اس پر عمل کریں۔
کتاب سے متعلق بات کرتے ہوئے اداکار نے انکشاف کیا کہ وہ کوئی درسی کتاب نہیں ہے، اس کتاب میں انہوں نے اپنی زندگی کے تجربات کو بیان کیا ہے تاکہ لوگوں کو معلوم ہوسکے، کہ کیا چیز ہے، جو انہیں یہاں لیکر آئی ہے ۔
مزید پڑھیں: مرد پر یہ ذمہ داری نہیں کہ وہ بتائے کہ وہ کیا پہنے اور کیا نہیں
یاد رہے فلم و ڈرامہ انڈسٹری سے منسلک رہنے والے اداکار حمزہ علی عباسی نے سال 2013 میں فلم “وار” سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا جبکہ اس ہی سال مشہور ڈرامے پیارے افضل سے انہون نے ڈرامہ انڈسٹری میں کام کا آغاز کیا تھا۔ اس ڈرامے میں حمزہ علی عباسی کی جانب سے افضل کا مرکزی کردار ادا کیا گیا تھا جس سے ان کافی شہرت حاصل ہوئی تھی۔ سال 2015 میں اداکار حمزہ علی عباسی مشہور ڈرامے پیارے افضل میں بہترین اداکاری کرنے پر لکس اسٹائل فور بیسٹ ٹی وی ایکٹر بھی جیت چکے ہیں۔
0 Comments