
سندھ حکومت کے تحت حکام کی جانب سے اتوار کو کراچی کے ضلع شرقی میں ضلعی محکمہ صحت کے اہلکار کو معطل کر دیا گیا۔جس کی وجہ مبینہ طور پر طے شدہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ پی ایم ایل (این) رہنما محمد زبیر کی بیٹی اور داماد کو کورونا ویکسینیشن کی سہولت فراہم کرنا بتایا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے کراچی میں کورونا ویکسینیشن مہم کا آغاز ہوا ۔ لیکن پہلا مرحلہ خاص طور پر پہلی صف میں خدمات سرانجام دینے والے ہیلتھ ورکرز کے لیے وقف ہے۔ جس کے بعد ، 65 سال اور اس سے اوپر کی عمر کے لوگوں کو ویکسین فراہم کی جائے گی۔ ویکسینیشن ڈرائیو کی افتتاحی تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ جنوبی کو ویکسین کی 83,000 خوراکیں ملیں ۔

اس سلسلے میں جمعہ کے روز سندھ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ صوبے کے 10 اضلاع میں کورونا ویکسینیشن پروگرام شروع کر رہے ہیں ۔ جس کے تحت ابتداء میں 170,000 ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسینیشن دینے کا منصوبہ طے کیا گیا۔
تاہم اس کے باوجود طے شدہ پروگرام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پی ایم ایل (این) رہنماء محمد زبیر کی بیٹی اور داماد کو کورونا ویکسین لگا دی گئیں۔ ہفتہ کی شام کو سوشل میڈیا پر رپورٹ پیش کی جانے کے بعد یہ خبر سامنے آئی ۔ جب کہ دونوں میں سے کوئی بھی نہ تو ہیلتھ ورکر تھے اور نہ ہی بزرگ ۔ توقع کے عین مطابق ،واقع کی تصاویر اور رپورٹ جاری ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے شدید تنقید اور غصہ دیکھنے میں آیا۔
اس تمام صورتحال کے بعد یہ خبر اعلیٰ حکام تک بھی پہنچ گئی۔ سندھ کی وزارت صحت بہبودو آبادی کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا ’’واقعہ کے ذمہ داران کو معطل کردیا گیا ہے اور اور اس حوالے سے ایک انکوائری بھی تشکیل دی جائے گی.‘‘
جبکہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) کے تحت پاکستان میں کورونا کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کے نگران اسدعمر ، جوکہ پی ایم ایل (این) رہنما زبیر کے بھائی بھی ہیں، انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے خلاف انتظامیہ کی جانب سے فوری طور پر کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ’’ شکایات موصول ہوئیں ہیں کہ کراچی میں ہیلتھ ورکرز کے علاوہ کورونا ویکسین عزیز و اقارب کو فراہم کی جارہی ہے‘‘۔ جبکہ اس واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے رواں دن فیصل سلطان کی سربراہی میں نکاوک ٹیم کے ایک اجلاس نےصرف ہیلتھ ورکرز کو ویکسینیشن فراہم کرنے پر زور دیا ۔
0 Comments