رشتے والوں کا دھوکہ: 22 سالہ لڑکے کو 70 سالہ خاتون بیاہ دی گئی


0

ہمارے جیسے مشرقی معاشروں میں بچے زیادہ تر اپنے والدین کی رضامندی سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوتے ہیں، یعنی لڑکے لڑکیوں کے لئے بہتر شریک حیات کا انتخاب عموماً والدین کرتے ہیں، جسے ہم عام الفاظ میں “ارینج میرج” کہتے ہیں۔ تاہم اس سلسلے میں گھر کے بڑے قریبی رشتہ داروں اور پڑوسیوں سے جان پہچان کے اچھے لوگوں کے رشتہ دیکھانے کی درخواست کرتے ہیں۔ البتہ پچھلے کچھ وقتوں سے ہمارے ہاں میرج بیورو کے قیام بھی عمل میں آئے ہیں، جو پیسے لیکر آپ کو اچھے رشتے دیکھاتے ہیں، لیکن افسوس کے ساتھ کئی میرج بیوروز کے حوالے سے لوگوں کو جھانسہ دینے کی بھی شکایات موصول ہوتی رہیں ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ حال ہی میں ایک غریب دیہاتی کے ساتھ بھی پیش آچکا ہے جہاں اس کے ساتھ دھوکا کرکے اس کی شادی ایک 70 سالہ خاتون سے کروا دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق وہاڑی میں پیش آیا ایک عجیب وغریب واقعہ، جہاں رشتہ لگانے والوں نے دولہا اور اس کے اہلخانہ کو رشتے کے نام پر ناصرف دھوکا دیا بلکہ بھاری رقم لیکر بھی فرار ہوگئے۔

واقعہ کچھ یوں ہے کہ 22 سالہ وہاڑی کے رہائشی شاہد کے اہلخانہ نے شادی کے لئے میرج بیورو سے رابطہ کیا، جنہوں نے شاہد کے اہلخانہ کو ایک اچھا 20 سالہ لڑکی کا رشتہ دیکھایا البتہ دیہی علاقوں میں کچھ اپنی پرانی روایات ہوا کرتی ہیں، جن میں رشتے کے فیصلے میں لڑکی اور لڑکے سے مشاورت نہ ہونا، شادی سے پہلے ملنے اور دیکھنے کی اجازت نہ ہونا وغیرہ ہے، ایسا ہی کچھ شاہد کے بھی معاملے میں بھی ہوا۔

شاہد کے والد کے مطابق، رشتہ کروانے والوں نے دھوکا دہی کرکے اس کے بیٹے کی شادی ایک بڑی عمر کی خاتون سے کروا دی، جبکہ رشتے کے وقت لڑکی کی جو تصویر دیکھائی گئی تھی وہ الگ تھی اور اس کی عمر تقریباً 20 سال بتائی گئی تھی، البتہ جب شادی کے بعد دلہن کو گھر لیکر آئے تو معلوم ہوا کہ دلہن 70 سال کی کوئی خاتون ہیں۔

دوسری جانب 70 سالہ دولہن، جن کا نام نصرت بی بی ہے، وہ ایک بیوہ خاتون اور ایک گھر میں ملازمہ تھیں، ان کے مطابق، انہیں 20 سالہ لڑکی دیکھائی گئی تھی، میں اس کے گھر پر کام کیا کرتی تھی، اور اس ہی لڑکی نے مجھے اپنی جگہ بھیجا تھا۔

نصرت بی بی کا مزید کہنا تھا کہ جب متعلقہ لڑکی بھاگ گئی تھی، تو رشتہ کروانے والوں نے اسے دھوکے طور پر بھیجا گیا تھا۔

شاہد کے والد کے مطابق جہاں اس پورے معاملے کا علم انہیں گھر آکر ہوا وہیں اس سے قبل انہوں نے اپنے 22 سالہ بیٹے کے رشتے کے لئے 20 سالہ لڑکی کے رشتے کے لئے 10 ہزار روپے ادا کئے تھے جبکہ لڑکی کے جہیز کے لئے بھی لڑکی کے گھر والوں کو 60 ہزار دیئے گئے تھے۔

متاثرہ خاندان نے مزید بتایا کہ جوں ہی ہم نے شادی کی تیاریاں شروع کی اور رشتے والوں کو پیسے ادا کردئے، تاہم شادی کے فوری بعد رشتہ کرانے والے پیسے لیکر فرار ہوگئے۔ لہذا اب دولہا اور دولہے کے اہلخانہ نے علاقے کے تھانے میں رشتہ کروانے والوں اور دلہن کے خلاف اس امید پر پرچہ درج کروا دیا ہے کہ ان کے ساتھ انصاف ہوگا اور متاثرہ غریب خاندان کو ان کے پیسے ادا کردئے جائیں گے۔

واضح اس پورے کیس میں لڑکے اور اس کے اہلخانہ کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے اور اس کی شادی ایک بڑی عمر کی خاتون کے ساتھ کرائی گئی البتہ پاکستان میں کئی نوجوان ایسے بھی ہیں جنہوں نے اپنی رضامندی کے ساتھ بڑی عمر کی خواتین کے ساتھ کی ہے، جن میں بیشتر خواتین کا تعلق بیرون ملک سے دیکھنے میں آیا ہے۔

یاد ایسا ہی ایک واقعہ کچھ وقت قبل صوبہ پنجاب کے گاؤں میں پیش آیا تھا، جہاں کچھ دوستوں نے اپنے ہی دوست سے رشتہ کروانے کے لئے بھاری رقم لی اور بدلے میں دھوکہ دیتے ہوئے دوست کی شادی ایک خواجہ سرا سے کروا دی تھی۔ بعدازاں دوست پیسے لیکر فرار ہوگئے تھے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *