مشہور ومعروف پاکستانی اداکارہ زویا ناصر نے جرمن ویلاگر کرسچن بیڑمین سے اپنی منگنی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے، جب پوری دنیا فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کر رہی تھی۔اس حوالے سے کرسچن بیٹزمین نے بھی سوشل میڈیا پر اسرائیلی مظالم کو لیکر ایک متنازعہ بیان جاری کیا، جس میں پاکستانیوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ تھا۔ لہذا اس بیان پر انہیں سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر جاری کردہ بیان میں اداکارہ زویا ناصر نے لکھا کہ وہ انتہائی دکھ کے ساتھ وہ اس بات کا اعلان کر رہی ہیں کہ وہ اور کرسچن بیٹزمین ساتھ نہیں ہیں اور نہ ہی اب وہ شادی کریں گے۔ ان کے منگیتر کرسٹین بیٹزمین کا ان کے کلچر، ان کے ملک، ان کے لوگوں اور خاص کر ان کے مذہب کو لیکر تبدیل ہونا، اچانک رویہ تبدیل ہونا، ان کے اس مشکل فیصلے کا سبب بنا۔
اداکارہ زویا ناصر نے مزید لکھا کہ کچھ مذہبی و معاشرتی حدود ایسی ہوتی ہیں، جنہیں کسی صورت بھی پار نہیں کیا جاسکتا ہے، اس لئے علحیدگی کا فیصلہ کیا۔ ایک دوسرے کے ساتھ عاجزی، رواداری اور احترام وہ خوبیاں ہیں، جن کا ہمیں ہمیشہ پابند رہنا چاہئے ۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی ہے کہ انہیں ہمت اور طاقت عطا کریں تاکہ وہ مشکل کی گھڑی میں خود کو سنبھال سکیں۔
انسٹاگرام پر جاری پیغام کے آخر میں اداکارہ زویا ناصر نے جہاں جرمن ویلاگر کرسچن بیٹزمین کے روشن اور خوشگوار مستقبل کی خواہش کو اظہار کیا وہیں انہوں نے اپنے تمام مداحوں سے درخواست کی کہ ان ذاتی پرائیویسی اور دکھ کا خیال رکھا جائے اور ان سے اور ان کے خاندان کے حوالے سے زیادہ باتیں نہ کی جائیں۔
حالیہ عرصے میں معصوم فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و ستم کے دوران بہت ساری مشہور شخصیات نے فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرنے پر اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس حوالے سے کرسچن بیٹزمین نے بھی رواں ہفتے کے شروع میں انسٹاگرام پر اسرائیل فلسطین معاملے پر اپنا موقف پیش کیا، جس نے ان کے تمام مداحوں کو بری طرح مایوسی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
کرسچن بیٹزمین کے مطابق سوشل میڈیا پر آواز اٹھانا کسی طرح بھی فائدے مند نہیں ہے۔ انسٹاگرام کے صارف میوزناہ نے کرسچن بیٹزمین کی اسٹوری کو روبارہ شئیر کیا ، جس کے مطابق ، “سوشل میڈیا کبھی بھی حکومت اور سیاست کے خلاف نہیں جیت پائے گا۔”
جرمن ویلاگر کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں بچوں کے پینے کے صاف پانی کے لئے جو چندا اکھٹا کر رہے ہیں، اس کی میڈیا پر کوئی پذیرائی نہیں ہے، البتہ فلسطین کے معاملے پر کہا کہ جو چیز پہلے سے ہی مرکزی میڈیا پر چل رہی ہے، اسے سوشل میڈیا پر چلانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر شئیر کردہ پوسٹ میں کرسچن بیٹزمین کی جانب سے فلسطین کے لئے آواز آٹھانے پر بھی پاکستانیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کرسچن بیٹزمین کے مطابق جب آپ اپنے ہی ملک میں کوڑا پھینک رہے ہو، اپنے ہی لوگوں اور کمیونٹی کی مدد نہیں کر رہے ہو، تو ایسے میں دوسروں کے لئے افسردہ ہونا چھوڑ دو۔
اس پوسٹ نے گویا پاکستانیوں کو سیخ پا کردیا، لہذا اس پر کرسچن بیٹزمین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا، اس دوران کئی لوگوں نے ویلاگر کو پرائیویٹ میں جاکر جواب دیئے، جس میں ایک شخص کے ساتھ ہونے والی۔گفتگو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے، اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کرسچن بیٹزمین پاکستانیوں کے لئے نازیبا الفاظ کرتے ہوئے ان کی بےعزتی کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
واضح رہے رواں برس فروری کے مہینے میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ جرمن ویلاگر کرسچن بیٹزمین نے اسلام قبول کرلیا، جس میں پر دنیا بھر سے مسلمانوں نے انہیں مبارکباد کے پیغامات بھیجے تھے۔ اس موقع جرمن ویلاگر نے جہاں سوشل میڈیا پر اپنے اسلام قبول کرنے کی ویڈیو مداحوں سے شئیر کی وہیں انہوں نے اسلام کے حوالے سے لکھا تھا کہ اسلام امن کا مذہب ہے، مجھے اس سے ایک گہرا تعلق محسوس ہوتا تھا، لہذا میں اپنے اندر کی گہرائیوں کو مزید جاننا چاہتا ہوں۔
بعدازاں اداکارہ زویا ناصر اور جرمن ویلاگر کرسچن بیٹزمین نے آپس میں منگنی کرلی تھی۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…