دنیا میں ہو نیوالی موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات پر مبنی تحقیقات ہم اکثر پڑھتے رہتے ہیں جن میں انسانی صحت کے علاوہ ماحولیاتی آلودگی کے بارے میں آگاہی دی جاتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان عناصر کی وجہ سے صحت کے ساتھ لوگوں کی نیند بھی متاثر ہورہی ہے اور درجہ حرارت بڑھنے سے اس میں کمی ہو رہی ہے۔
امریکی ‘ون ارتھ’ نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں محققین نے بتایا ہے کہ درجہ حرارت میں اضافہ انسانوں کی نیند کو متاثر کرسکتا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق نیند انسانی صحت کے لیے اہم عمل ہے لیکن درجہ حرارت میں اضافے سے اس میں کمی ہوسکتی ہے ، سال 2099 تک معمول سے زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے ایک انسان کی نیند میں ایک سال کے عرصے میں 50 سے 58 گھنٹوں کی کمی ہوجائے گی۔ جبکہ نیند میں کمی کے زیادہ شکار بزرگ افراد، خواتین اور وہ لوگ ہوں گے جو کم آمدنی والے ممالک میں رہ رہے ہوں گے۔
گزشتہ سالوں سے ہم یہ دیکھتے آئے ہیں کہ گرمی بڑھنے کی وجہ سے لوگوں کی حالت غیر ہوجاتی ہے اور اسپتالوں میں داخلوں اور اموات اضافہ ہوجاتا ہے۔ تاہم یہ بات اب تک واضح نہیں تھی کہ کس نظام کے تحت انسانی صحت پر یہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مذکورہ تحقیق یہ بتاتی ہے کہ کیسے گرمیوں میں دیر سے سونا اور جلدی اٹھنے سے نیند میں کمی ہوتی ہے۔ جیسکہ بہت گرم راتوں میں، جب درجہ حرارت 30 ڈگری سیلسیئس سے زیادہ ہوتا ہے، نیند اوسطاً 14 منٹ کم ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ سات گھنٹوں سے کم کی نیند ملنے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
عام طور پر انسان کو اکثر پتہ نہیں ہوتا لیکن ہر رات انسانی جسم میں خون کی نالیاں کھلتی ہیں اور اس سے ہاتھوں اور پیروں میں خون کا بہاؤ بڑھ جاتا ہے۔اس کی وجہ سے جسم سے گرمی نکل کر ماحول میں پھیلتی ہے۔اس تحقیق میں محقیقین نے اس بات کا بھی مشاہدہ کیا ہے کہ انسانی جسم سے گرمی نکلنے کے لیے اہم ہے کہ اس کے ارد گرد کا ماحول نسبتاً ٹھنڈا ہو۔جیسے ترقی پذیر ممالک میں لوگ ماحولیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں ایئر کنڈیشنر استعمال ہوتا ہے جس کی مدد سے انسان اپنے اردگرد کا درجہ حرارت بدل سکتا ہے۔تاہم محققین کو اس بات کا یقین نہیں کہ یہی وجہ ہوسکتی ہے کیونکہ ان کے پاس ایئر کنڈیشنر سے متعلق اعداد و شمار موجود نہیں۔
مزید پڑھیں: ریت کے طوفان کیوں آتے ہیں؟ سعودی عرب، عراق، کویت، ایران اس کی لپیٹ میں کیوں ہیں؟
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں ملک میں پڑنے والی شدید گرمی نے سبھی کو بے حال کر رکھا ہے، ایسی گرمی میں بعض اوقات بلڈ پریشر کی سطح بھی کم ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔ نیز یہ گرمی جسمانی تھکاوٹ کے ساتھ ہمارے پیٹ کی حالت بھی خراب کرنے کی بھی وجہ بنتی ہے۔ایسے میں ضروری ہے کہ ہم اپنے لئے موزوں غذاؤں کا انتخاب کریں تاکہ جسم کو پانی کی کمی سے محفوظ اور ٹھنڈا رکھیں نیز چکنائی سے بھرپور کھانے اور جنک فوڈ کھانے سے گریز کریں کیونکہ یہ ہماری طبیعت پر بھاری پڑسکتا ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…