سرخ گلاب ،کارڈز، کیک وچاکلیٹ کے تحائف ، محبت کے اظہار کے لئے آج پوری دنیا میں ‘ویلنٹائن ڈے’ زور وشور سے منایا جا رہا ہے بلکہ سوشل میڈیا پر بھی اسی دن کے چرچے ہیں۔ لوگوں کے اس دن کے بارے میں الگ الگ نظریات ہیں، کوئی یہ دن منانا پسند کرتا ہے تو کوئی نہیں۔لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ 14 فروری کے دن یومِ تجدید ِمحبت منانا کب شروع ہوا؟ اور اس دن کے پیچھے کیا کہانی ہے… تو آئیے آج ان کہانیوں پر نظر ڈالتے ہیں۔
ویلینٹائن ڈے درحقیقت رومیوں کا تہوار ہے جس کی ابتداء تقریباً 1700 سال قبل ہوئی تھی۔ تاریخ یہ بتاتی ہے کہ جن افراد کے نام ویلنٹائن یا ویلینٹائن ڈے ویلنٹینوس تھے انہوں نے اپنے نظریات اور اصولوں کی خاطر جان دی۔
اس حوالے سے ایک کہانی یہ ہے کہ تیسری صدی عیسوی میں جب رومی بادشاہ کلاودیوس کو جنگ کے لیے لشکر تیار کرنے میں مشکل ہوئی تو اس نے اس کی وجوہات کا پتہ لگایا ، بادشاہ کو معلوم ہوا کہ شادی شدہ لوگ اپنے اہل وعیال اور گھربار چھوڑ کر جنگ میں چلنے کے لیے تیار نہیں ہیں تو اس نے شادی پر پابندی لگادی لیکن ویلنٹائن پادری نے اس شاہی حکم نامے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہ صرف خود خفیہ شادی رچالی ، بلکہ اور لوگوں کی شادیاں بھی کرانے لگا۔ جب بادشاہ کو معلوم ہوا تو اس نے ویلنٹائن کو گرفتار کیا اور 14 فروری کو اسے پھانسی دے دی۔
ایک کہانی یہ ہے کہ ویلنٹائن ڈے کا آغاز ’’رومن سینٹ ویلنٹائن‘‘ کی مناسبت سے ہوا جسے ’’محبت کا دیوتا‘‘ بھی کہتے ہیں، اسے مذہب تبدیل نہ کرنے پر پہلے جیل میں رکھا گیا، اسے قید خانے کے جیلر کی کم عمر بیٹی سے محبت ہوگئی جو جیل میں اس سے ملنے آیا کرتی تھی۔ پھانسی پانے سے قبل اس نے جیلر کی بیٹی کو خط لکھا جس کے آخر میں لکھا “تمہارا ویلنٹائن”، یہ واقعہ 14 فروری 270ء کا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ویلنٹائن نے سب سے پہلے محبت کا رقعہ بھیجا اور یہ طریقہ بعد میں محبت کرنے والوں میں رواج پاگیا اور وہ آج تک اس دن محبت کے اظہار کے لیے کارڈز کا تبادلہ کرتے ہیں۔ تاہم ان تمام کہانیوں کے باوجود ویلنٹائن ڈے کی حقیقت آج تک پراسرار ہی سمجھی جاتی ہے۔
البتہ 14 فروری کے دن کو رومانوی انداز میں منانے کی روایت انیسویں اور بیسویں صدی میں مضبوط تر ہوتی چلی گئی اور سب سے پہلے کارڈ بنانے والی مشہور کمپنی ہال مارک نے ویلنٹائن ڈے کی مناسبت سے باقاعدہ کارڈ چھاپے اور اس کے بعد مشہور چاکیلٹیر رسل اسٹور نے ویلنٹائن ڈے کے لئے دل نما ڈبوں میں چاکلیٹ پیک کرنا شروع کیں۔
مزید پڑھیں: نجی یونیورسٹی کا ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے خصوصی ضابطہ اخلاق جاری
موجودہ صدی کی بات کریں تو 14 فروری کا دن اب باقاعدہ تہوار کی طرح منایا جانے لگا ہے اور فروری کا مہنیہ آتے ہی ہر طرف لال رنگ گلابوں اور غباروں کی برسات ہوجاتی ہے۔ اس بات کا اندازہ اس طرح لگایا جاسکتا ہے کہ ویلنٹائن ڈے کی مناسبت سے دنیا بھر میں کولمبیا سے گلاب کے پھول برآمد کئے گئے ہیں جن کی تعداد تقریباً 60 کروڑ سے زائد ہے، یہ سرخ گلاب غیرملکی منڈیوں میں فروخت کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف تحائف جن میں ٹیڈی بیئرز، چاکلیٹیں، کیکز ، کوکیز ، کارڈز وغیرہ کی خرید وفروخت بھی کافی بڑھ جاتی ہے۔بہت سے نوجوان جوڑے تو اپنی شادی کے لئے بھی چودہ فروری کی تاریخ کا انتخاب کرتے ہیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…