ٹک ٹاک اسٹار مناہل ملک تصاویر وائرل ہونے پر ڈپریشن کا شکار


-1

یوں تو ان دنوں پاکستان میں ناصرف ٹک ٹاک موبائل ایپلیکیشن کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے وہیں اس ایپلیکیشن استعمال کرنے والے یعنی کے ٹک ٹاک اسٹارز کی مقبولیت بھی اب کسی شوبز سے ستاروں سے کم نہیں ہوگئی ناصرف لوگ ان شوبز ستاروں کو جانتے ہیں بلکہ انھیں شوبز ستاروں کی طرح پسند بھی کرتے اور ان کی ویڈیوز پر پزیرائی بھی خوب دیتے ہیں۔

تاہم دنیا بھر کی طرح ہمارے ملک میں بھی سائبر بولنگ اور انٹرنیٹ پر ہراساں کرنے کے واقعات آئے دن پیش آتے ہیں جبکہ کسی ویڈیو یا تصاویر کو وائرل کرنا یہ سوچے سمجھے بغیر کے اس کے نتائج کس حدتک خراب ہوسکتے ہیں، ابھی اس حوالے سے ہماری سوشل میڈیا عوام اور لوگ کافی نابالغ ہیں بلکہ اس حوالے احساسات کی بھی کمی رکھتے ہیں۔

minahil malik leaked video

ایسا ہی ایک واقعہ حال ہی میں پاکستانی ٹک ٹاک اسٹار مناہل ملک کی ساتھ پیش آیا جس میں ان کی ایک قابل اعتراض تصویر سوشل میڈیا پر بغیر سوچے سمجھے کسی کی جانب سے وائرل کردی گئی۔ البتہ اس تصویر کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئیں جس میں مناہل ملک کو انتہائی پریشان، غمزدہ اور روتے ہوئے دیکھا گیا۔ تاہم وائرل کرنے والوں ایک بار بھی نہیں سوچا کہ اس واقعے سے کسی کی دماغی حالت پر کیا اثر پڑسکتا ہے۔

اس سلسلے میں مناہل ملک کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا گیا، جس میں وہ اپنے فینز سے روتے ہوئے ہے اس تمام تر واقعے پر معافی مانگتی ہیں۔ اگرچہ اس واقعے نے ہمارے معاشرے کی حقیقت ایک بار پھر کھول کررکھ دی کہ ایک انسان کو کس حدتک ہمارے معاشرے میں غلط قدم اٹھانے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے، اس کی داد رسی برخلاف اس چیز کو وائرل کرنا گویا یہاں لوگوں کا کوئی مشغلہ بن گیا ہے۔

ناصرف یہ بلکہ اس واقعے کے بعد ٹک ٹاک اسٹار مناہل ملک کو ناصرف سوشل میڈیا پر مختلف انداز میں بلیک میل کیا گیا بلکہ ان کا مذاق بھی بنایا گیا ۔ جس کے بعد مناہل خان کی جانب سے ایک اور ویڈیو جاری کی گئی جس میں ان کو باقاعدہ پریشان دیکھا جاسکتا ہے بلکہ وہ اس تمام واقعے سے پریشان ہو کر ذہنی دباؤ یعنی اینٹی ڈپریسنٹ گولیوں کا استعمال کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ ساتھ ہی وہ تمام لوگوں سے درخواست کرتیں ہیں کہ ان چیزوں کو روکا جائے البتہ ابھی وہ دو گولیاں کھا رہیں ہیں آگے چل کر وہ زیادہ خوارک بھی لے سکتی ہیں۔

اس سلسلے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آج یہ واقعہ مناہل ملک کے ساتھ پیش آیا کل کسی اور کے ساتھ آئے۔ اس میرا اور آپ کا یعنی اس میں ہمارا معاشرتی کردار کیا ہونا چاہئے؟

سب سے پہلے ہمیں اس چیز کو سمجھنا ہوگا کہ سائبر بولنگ بھی ایک جرم ہے، انٹرنیٹ سے منسلک تمام جرم کو ہمیں عام ہونے والے جرائم کی طرح اہمیت دینی ہوگی۔

دوسری جانب سائبر بولنگ کا اثر ہمارے دماغ پر ہوتا ہے، جو لوگ اس کا شکار ہوتے ہیں وہ سخت ذہنی دباؤ کو شکار ہوجاتے ہیں لہذا اس وقت ان لوگوں کا مذاق بنانے کے بجائے ان کی داد رسی کی ضرورت ہوتی ہے۔

سب سے اہم اگر ہم اور آپ اس طرح کا مواد انٹرنیٹ پر دیکھیں تو اس کی فوری طور پر رپورٹ کریں تاکہ وہ مواد جلد از جلد ہٹادیا جائے اور اس کو وائرل ہونے سے روکا جاسکے۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *