
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گلوکارہ آئمہ بیگ کو 85 ملین روپے ٹیکس کی عدم ادائیگی پر نوٹس جاری کردیا۔
یوں تو گلوکارہ آئمہ بیگ اپنی سریلی آواز اور زبردست گائیکی کی وجہ سے وجہ شہرت رکھتی ہیں۔ انہوں نے انتہائی کم وقت کے عرصے میں انڈسٹری میں اپنا لوہا منوایا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج ان کا شمار پاکستان کی صف اول کی گلوکاراؤں میں ہوتا ہے۔ البتہ ان دنوں گلوکارہ ایک بڑی مشکل میں پھنسی ہوئی نظر آتی ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ ایف بی آر کے مطابق بلمہ بگھورا گلوکارہ نے سال 2018 سے سال 2020 تک انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔ لہذا انہیں نوٹس بھیجا گیا ہے۔ اگر وہ اپنے انکم ٹیکس ادا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو ان کے ٹیکس فارم پر درج کاروں کو ضبط کرنے کا امکان ہے۔ آئمہ بیگ اس وقت مبینہ طور پر 85 ملین روپے ٹیکس کے نادہندہ ہیں۔
واضح رہے گزشتہ روز گلوکارہ آئمہ بیگ کے حوالے سے ایک اور بڑی سامنے آئی۔ گلوکارہ ایک بار پھر سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ترانے کے لئے منتخب کیا گیا ہے، اس بار ان کے ہمراہ معروف پاکستانی گلوکار عاطف اسلم بھی شامل ہیں جبکہ ترانے کا میوزک گلوکار عبداللہ صدیقی کمپوز کریں گے۔
کام کے محاذ پر، بیگ عاطف اسلم کے ساتھ پاکستان سپر لیگز کے ترانے میں شامل ہوں گے۔ میوزک عبداللہ صدیقی پروڈیوس کریں گے۔

تاہم، یہ خیال رہے کہ ایف بی آر کے ریڈار پر آنے والی وہ واحد گلوکارہ نہیں ہیں۔ گزشتہ سال مارچ میں ایف بی آر نے گلوکار عاطف اسلم کو 58 ملین کے ایڈوانس ٹیکس کی عدم ادائیگی پر نوٹس جاری کیا تھا۔ سال 2018 کے انکم ٹیکس آڈٹ میں انکشاف ہوا کہ ان کے سالانہ گوشواروں میں دبئی کے فلیٹس کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

پاکستان کے ٹیکس قوانین کے مطابق بیرون ملک اثاثے یا آمدنی والے افراد کو پاکستان یا متعلقہ ملک میں ٹیکس ادا کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ اس سے لوگوں کو ایک جگہ پر ایک بار ادا کرنے سے، دو بار ٹیکس ادا کرنے سے نجات دلانے میں مدد ملتی ہے۔
اس کے علاوہ، کئی ممالک نے ٹیکس کی تفصیلات کا اشتراک کرنے اور غیر ملکیوں اور بیرون ملک مقیم شہریوں کی ٹیکس چوری کو روکنے کے معاہدے بھی کیے ہیں۔
یاد رہے آئمہ بیگ سے قبل ایف بی آر نے گلوکار راحت فتح علی خان اور اداکار ثنا فخر کے ذرائع آمدن کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ ایف بی آر نے اس سے قبل اداکارہ نور بخاری اور صبا قمر کو بھی ٹیکس چوری کے نوٹس بھیجے تھے۔
0 Comments