سابق کپتان رمیز راجا اور صوبائی وزیر سعید غنی ٹوئیٹر پر آمنے سامنے

کراچی میں حالیہ بارشوں نے جہاں ایک جانب شہر میں انتظامیہ کی نااہلیوں کا پول کھولا وہیں پورے ملک کی توجہ بھی کراچی شہر کی مرکوز کروائی کہ کس طرح یہ شہر بربادی اور تباہی کے دھانے پر کھڑا ہوا ہے۔ ملک کا سب سے بڑا تجارتی مرکز حکمرانوں سے رحیم کی اپیل کررہا ہے اور گویا مدد کے لئے پکار رہا ہو۔ دوسری جانب انتظامیہ کے لوگ ہیں جو اپنی نااہلیوں اور ناکامیوں کی ذمہ داریاں ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں۔ تاہم اس شہر سے محبت کرنے والے لوگ اس معاملے پر مختلف انداز میں اپنی آواز بلند کررہے ہیں۔

سابق کپتان اور موجودہ دور کے بہترین کمنٹیٹر رمیز راجہ نے کراچی کی حالیہ بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک چبھتا ہوا تبصرہ کرتے ہوئے ایک تصویر پوسٹ کی جس پر انہوں نے لکھا کہ موجودہ سندھ حکومت کی جانب سے پورے کراچی کیلئے دودھ پتی چائے کا بندوبست کیا ہے۔

اگر تصویر کے حوالے سے بات کرلی جائے تو تصویر کسی گراونڈ کی لگتی ہے جس میں بارش کا ڈھیر سارا پانی کھڑا ہوا ہے۔ جبکہ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ارد گرد بڑی بڑی عمارتیں موجود ہیں جس سے لگتا ہے کہ اگر یہ تصویر کراچی کی ہے تو کسی پوش علاقے کی ہے۔

اس حوالے سے جہاں ٹوئیٹر صارفین مختلف انداز میں اس پورسٹ پر اپنی رائے کا اظہار کررہے ہیں وہیں دوسری جانب ملک کی نامور شخصیات بھی اس پوسٹ کے حوالے سے تبصرہ کئے بغیر نہیں رہے سکیں۔

سندھ حکومت کے وزیر تعلیم سعید غنی جن کو صوبہ سندھ کا سب سے ایکٹو وزیرتصور کیا جاتا ہے، انہوں نے سابق کپتان رمیز حسن راجا کی پوسٹ کو ری ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کیا رمیز راجہ صاحب آپ یہ بتانا پسند فرمائیں گے کہ یہ کراچی شہر کا کونسا علاقہ ہے۔

دوسری جانب سابق کپتان راشد لطیف نے اس پوسٹ پر اپنی بیٹنگ کی طرح بلکل جارحانہ انداز میں تبصرہ کیا، راشد لطیف کا کہنا تھا کہ خوشی کی بات ہے کہ پورے پاکستان کو کراچی کی فکر لاحق ہوگئی ہے، بہت مثبت بات ہے ساتھ ساتھ لگے ہاتھوں کوٹہ سسٹم کے خلاف اور اس کو ختم کروانے کی بھی ٹوئیٹ کردیں تو پورے پاکستان پر احسان ہوگا۔

سابق کپتان راشد لطیف نے اپنے کرکٹ کے دور کے ساتھی اور کپتان رمیز راجہ کی ٹوئیٹ پر مزید تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ رمیز بھائی کی دل میں بہت عزت ہے، میرے باس ہیں، بس جس طرح کپتان کو غلط گائیڈ کرتے ہیں۔ اس ہی طرح ان کو بھی ممبئی کی تصویر کو کراچی کی تصویر دکھا کر ماموں بنادیا گیا ہے۔

اس حوالے سے مزید جانئے: بابر اعظم بہترین کھلاڑی ہے لیکن ویرات کوہلی سے ابھی موازنہ نہیں

دوسری جانب مشہور و معروف کالم نویس ندیم فاروق پراچہ نے اس پوسٹ پر رائے دیتے ہوئے لکھا کہ یہ تصویر گزشتہ برس کی بھارت کے شہر ممبئی کی تصویر ہے۔

بہرحال اس تصویر کا معاملہ شاید ایک دو دن میں اپنے اختتام کو پہنچ جائے البتہ جس چیز کی اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ کراچی شہر کے صفائی ستھرائی اور اس کے انفراسٹرکچر کی بہتری کی ہے۔ کیونکہ حالیہ بارشوں نے اس بات کا اندیشہ دے دیا ہے کہ خدا ناخواستہ اگر کراچی میں اس دن ایک علاقے کی بجائے پورے شہر میں بارش ہوتی تو اس شہر کا کیا حال ہوتا یقیناً معاملات اربن فیلڈنگ کی طرف بھی جاسکتے تھے۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago