بہادر پولیس اہلکار فیاض خان نے اپنی وردی سے پاسداری نبھادی

محکمہ پولیس کے حوالے سے عوام کے ذہن میں عموما ًمنفی تاثر ابھرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ محکمہ تنقید کا نشانہ بنا رہتا ہے ،لیکن اس بات سے انحراف نہیں کہ ہر محکمے کی طرح پولیس میں بھی ایسے فرض شناس اہلکاروں کی کمی نہیں ہے جو نہ صرف اپنے پیشے میں کوئی کوتاہی نہیں برتتے بلکہ مشکل حالات میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے میں بھی دریغ نہیں کرتے۔ ایسا ہی ایک فرض شناس ہیڈ کانسٹیبل فیاض خان ہے، جس نے اپنی وردی سے پاسداری نبھائی اور اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر مبینہ طور پر ڈاکو کو ماردیا اور خود شہید ہوگیا۔

نجی نیوز چینل جی این این ( GNN) کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کریم آباد پل کے قریب پولیس مقابلے کے دوران ڈاکو مارا گیا جبکہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ہیڈ کانسٹیبل فیاض خان جاں بحق ہوگیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس اہکار فیاض خان ڈیوٹی کے بعد ذاتی کام سے جارہا تھا کہ اس نے کریم آباد پل کے قریب دو ڈاکوؤں کو ایک آدمی سے لوٹ مار کرتے دیکھا جو اے ٹی ایم سے پیسے نکلوا کر نکلا تھا ، اہلکار سادہ لباس میں تھا جب اس نے ڈاکوؤں کو روکا تو انہوں نے فائرنگ کردی اور فائرنگ کے تبادلے میں فیاض خان کو دو گولیاں لگیں، زخمی اہلکار کو اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار فیاض خان کی فائرنگ سے ایک ڈاکو بھی مارا گیا جبکہ دوسرا فرار ہوگیا۔

Image Source: Twitter

چالیس سالہ ہیڈ کانسٹبل فیاض خان عزیز آباد تھانے میں تعینات تھا اور اپنی بہادری پر وہ اس قبل بھی انعام حاصل کر چکا ہے۔ شہید اہلکار فیاض خان کا آبائی تعلق مردان سے تھا اور تھانہ عزیز آباد میں وہ فیملی کوارٹر میں رہائش پذیر تھا۔ جبکہ شہید نے سوگواران میں بیوہ اور تین کمسن بچے چھوڑے ہیں جن میں دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں، یہ معصوم بچے ابھی اتنے چھوٹے ہیں کہ اپنے والد کی اس قربانی کو سمجھنے سے بھی قاصر ہیں ۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی لوگوں نے اس عظیم پولیس اہلکار کو ذمہ داری سے اپنی فرائض نبھاتے ہوئے جان کا نذرانہ پیش کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔

جواں ہمت ہیڈ کانسٹیبل کی نماز جنازہ گارڈن ہیڈ کواٹر میں ادا کی گئی۔ جس میں اعلیٰ پولیس اور رینجرز افسران سمیت دوست احباب اور عزیز و اقارب شریک ہوئے۔

واضح رہے کہ شہید فیاض خان سمیت ان کے دو بھائی بھی محکمہ پولیس سے منسلک ہیں اور ان کے ایک بھائی بھی انہی کی طرح شہادت کے مرتبے پر فائض ہوچکے ہیں۔ ہیڈ کانسٹیبل فیاض خان کے بھائی ممتاز شاہ کو بھی 1997 میں گلبہار تھانے کی حدود میں شہید کیا گیا تھا۔ بعدازاں شہید کوٹے میں 1999 میں فیاض خان پولیس میں بھرتی ہوا اور 2020 میں فیاض خان بھی پولیس مقابلے میں شہید ہوگیا۔ ان کے تیسرے بھائی 2009 میں پرویز بھی پولیس میں بھرتی ہوئے جو ایسٹ ہیڈ کوارٹر میں تعینات ہیں۔2 بھائیوں نے محکمہ پولیس میں فرائض کی انجام دہی کے دوران جام ِشہادت نوش کیا۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان کو چاند پر پہلا سیٹیلائٹ مشن بھیجنے کا موقع کیسے ملا؟

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن ’’آئی کیوب قمر‘‘ کو چاند پر روانہ کر دیا گیا۔…

3 days ago

میں نے نماز پڑھی تہجد پڑھی قرآن پڑھا مگر میرا ڈپریشن کم نہیں ہوا ،صحیفہ جبار

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و ماڈل صحیفہ جبار خٹک اپنی ذہنی صحت سے…

5 days ago

کیا عاطف اسلم نے آننت امبانی کی شادی سے قبل کی تقریب میں شرکت کی ہے؟

نامور گلوکار عاطف اسلم کی اپنی اہلیہ کے ساتھ بھارتی بزنس مین مکیش امبانی کے…

7 days ago

عاصم اظہر نے اپنےمداحوں کو خوشخبری سنا ڈالی

پاکستان کے نامور گلوکار و موسیقار عاصم اظہر نے اپنےمداحوں کو خوشخبری سنا ڈالی۔ فوٹواینڈ…

1 week ago

ملیریا ایک جان لیوا بیماری

دنیا بھر میں ہر سال 25 اپریل کو ملیریا کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔…

2 weeks ago

ہیٹ ویو کی خبر پڑھتے ہوئے نیوز کاسٹر بے ہوش

بھارت کے نیشنل براڈکاسٹر دور درشن کے بنگالی زبان کے چینل کی نیوز اینکر نشریات…

2 weeks ago