پاکستانی سائنسدان آصفہ اختر نے جرمنی کا مشہور لبنز ایوارڈ اپنے نام کرلیا

اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ پاکستان کو مختلف پیشوں میں بہت سے باصلاحیت افراد ملے ہیں۔ خاص طور پر، پاکستان نے سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے میں بہت سارے انتہائی قابل نام پیدا کیے ہیں جن کی وجہ سے ہمارے ملک کا نام پورے دنیا میں ٖفخر کا باعث بنا ہے۔

حال ہی میں، پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہونے والی سائنسدان آصفہ اختر نے سالماتی حیاتیات میں اپنی کامیابیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں اپنی پہچان بنائی ہے۔

پاکستان میں پیدا ہونے والے سالماتی ماہر حیاتیات کو جرمنی کے سب سے معروف ریسرچ فنڈنگ ایوارڈ کے وصول کنندہ کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ آصفہ اخر کو ایپیجینیٹک جین ریگولیشن کے میکانزم میں سیل بیولوجیکل ورک کے لئے ایوارڈ دیا جائے گا

آصفہ اختر جرمنی کی مشہور میکس پلانک سوسائٹی میں حیاتیات اور طب سیکشن کی پہلی خاتون نائب صدر بھی ہیں۔ ایوارڈ کے لئے منتخب 10 سائنس دانوں میں آصفہ اخربھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ آصفہ اختر نے 2017 میں فیلڈ برگ پرائز بھی جیتا تھا۔

Image Source: Twitter

لبنز ایوارڈ جرمنی کےمشہور ترین ایوارڈز میں سے ایک ہے جو اپنے فاتحین کو زیادہ سے زیادہ 25 لاکھ ڈالر کا ایوارڈ دیتا ہے۔ یہ پروگرام 1985 میں شروع ہوا تھا۔اس پروگرام کا مقصد محققین کی کاروباری صورتحال کو بہتر بنانا اور ان کومزید تحقیقی مواقع دینا ہے۔

پورے پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین آصفہ اختر کی کامیابی پر بہت خوش ہیں۔ بہت سارے صارفین نے انھیں ٹویٹر پر مبارکباد دی اور مستقبل کے لئے اس کی مزید کامیابی کی دعا بھی کی۔

آصفہ اختر جیسے سائنس دان پاکستان کے لئے ایک اثاثہ ہیں اور خوش قسمتی سے ایسے قیمتی جواہرات کی فہرست لمبی ہے۔اس سے قبل دسمبر 2020 میں ، ڈاکٹر مبشر حسین رحمانی کمپیوٹر سائنسز کے شعبے میں دنیا کے سب سے ٹاپ محققین (1٪)کی کلریویٹ تجزیات کی فہرست میں شامل تھے۔ وہ مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹر سسٹم انجینئرنگ کے شعبے سے فارغ التحصیل ہیں۔

ڈاکٹر مبشر حسین رحمانی کی تحقیق بنیادی طور پر بلاکچین ، وائرلیس نیٹ ورک، علمی ریڈیو نیٹ ورکس l، اور سافٹ ویئر سے متعین نیٹ ورکس پر مرکوز ہے۔ فی الحال ، وہ آئر لینڈ میں کارک انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (سی آئی ٹی) میں کمپیوٹر سائنس شعبہ میں لیکچرار کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

ایک اور پاکستانی جس نے ہمارے ملک کو عالمی سطح پر مشہور کیا ہے وہ حباء رحمانی ہیں۔ حباء رحمانی نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) میں ایویونکس اور فلائٹ کنٹرول انجینئر کی حیثیت سے کام کرنے والی سائنسدان ہے۔

جب ہمارے پاکستانی لوگ عالمی سطح پر پزیرائی حاصل کرتے ہیں تو یہ واقعتا قابل فخر لمحہ ہے۔ یہ بات ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ ہماری ترقی میں حائل رکاوٹوں کے باوجود، ہم بڑی چیزوں کو حاصل کرسکتے ہیں!

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago