کہتے ہیں محبت انسان کو اندھا کردیتی ہے لہذا محبت کرتے وقت انسان کو سوچ لینا چاہئے کہ اس کے نتائج اچھے ثابت بھی ہونگے یا نہیں، کیونکہ غلط نتائج انسان کی بقیہ زندگی کو بری طرح بربار کردیتے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی مثال کراچی میں ہونے والا حالیہ واقعہ ہے جن میں ایک نوجوان نے محبت کی خاطر اپنے سگے باپ کی ہی جان لے لی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن میں پیش آیا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ جہاں محبت نے ایک نوجوان کا خون اس حدتک سفید کردیا کہ محبت کی شادی پر انکار کرنے والے سگے باپ کو ہی نوجوان نے اپنے ہاتھوں سے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
واقعہ کچھ یوں ہے کہ دو روز قبل کلفٹن کے علاقے شیریں جناح کالونی میں چائنہ پورٹ کے قریب سے ایک معمر شخص کی لاش ملی تھی جس کی بعد میں شناخت 80 سالہ بزرگ شہزاد گل ولد خداداد کے نام سے ہوئی۔ جس پر پولیس کی جانب سے معمر شخص شہزاد گل کی لاش کو میڈیکل کاروائی کے لئے جناح اسپتال کراچی منتقل کردیا گیا، جہاں یہ بات سامنے آئی کہ معمر شخص کا قتل کسی تیز دھار آلے کے وار سے کیا گیا تھا۔
بعدازاں مقتول شہزاد گل کے بیٹے یاسر کی مدعیت میں پولیس کی جانب سے نامعلوم ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔ جس پر پولیس کی جانب سے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے فوری طور پر کاروائی کا آغاز کیا گیا، جہاں دوران تفتیش کچھ عجیب و غریب شواہد سامنے آئے، ساتھ ہی پولیس کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جائے وقوعہ پر مقتول شہزاد گل اور اس کے بیٹے یاسر کے علاوہ کسی اور کے شواہد کی موجودگی کے کوئی ثبوت نہیں ملے، جبکہ اس دوران ملنے والے تمام شواہد بیٹے یاسر کی طرف شک و شبہات اور سوالات کو جنم دیتے رہے۔
اس دوران پولیس کی جانب سے جب تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا اور بیٹے یاسر سے قتل کے حوالے سے تفتیش کی گئی جس پر اس نے دوران تفتیش والد کے قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ محبت کی شادی کرنا چاہتا تھا، اس سلسلے میں وہ کافی عرصے سے والد کو منانے کی کوشش کر رہا تھا البتہ والد اس رشتے سے انکاری تھے، اس دوران باپ اور بیٹے کے درمیان کئی بار تلخ کلامی کے واقعات رونما ہوچکے تھے، قتل والے دن بھی ایسا ہی کچھ ہوا کے دونوں باپ بیٹوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، بات اس حدتک بڑھ گئی کہ بیٹا اپنا ہوش کھو بیٹھا اور اس نے اپنے ہینسگے باپ کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ مجرم کے اقرار جرم کے بعد اب ملزم یاسر پولیس حراست میں ہے، جہاں اس سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
یاد رہے کچھ روز قبل لاہور میں بھی اس قسم کا واقعہ پیش آیا تھا جہاں ایک سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم لڑکی نے اپنے سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم اشنا کے ساتھ مل کر اپنی سگی بزرگ ماں کو چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا تھا، جس کے بعد پولیس نے دونوں ملزمان کو حراست میں لے لیا تھا، جہاں دوران تفتیش جہاں لڑکی نے قتل کا اعتراف کیا وہیں وجہ بتاتے ہوئے بتایا کہ اس کی والدہ اس کی پسند کی شادی پر انکاری تھیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…