لاہور: کینال روڈ پر پولیس اہلکار کو کچلنے والا ملزم گرفتار


0

گزشتہ دنوں صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں انتہائی تشویش ناک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ،سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز کے مطابق لاہور کی مصروف ترین شاہراہ کینال روڈ پر ایک شخص نے ایک شہری اور پولیس اہلکار کو اپنی رینج روور لگژری گاڑی کے تلے روند ڈالا تھا۔ اس واقعے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے ، گارڈن ٹاؤن میں پولیس اہلکار کو روندھنے والے اس ملزم کا انویسٹی گیشن پولیس نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دوران تفتیش ملزم کی گاڑی میں ڈھائی کروڑ روپے موجود تھے۔

تفصیلات کے مطابق گارڈن ٹاؤن میں پولیس اہلکار کو روندھنے والے ملزم حمزہ جاوید کو اسپيشل مجسٹريٹ کے روبرو پيش کیا گیا اور انویسٹی گیشن پولیس نے ملزم کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دوران تفتیش ملزم کی گاڑی میں ڈھائی کروڑ روپے موجود تھے، حادثے میں لگژری گاڑی کے جلنے پر رقم کہاں گئی اس بارے کوئی علم نہیں کیونکہ گاڑی مکمل طور پر جل چکی تھی۔

Image Source: Facebook

اس موقع پر پولیس نے مزید بتایا کہ ملزم فیصل آباد میں واقع ٹیکسٹائل مل کا مالک ہے۔ ملزم حمزہ جاوید نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے بتایا کہ گاڑی مال روڑ کے قریب واقع شوروم میں عمر شیخ نامی شخص سے خریدی تھی، آواری ہوٹل میں عمر شیخ سے ملاقات طے تھی، نئی گاڑی خریدنے کے لئے رقم لیکر آیا تھا، پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

Image Source: Facebook

واضح رہے کہ پولیس اہلکار کو گاڑی تلے کچلنے والا ملزم حمزہ جاوید واقعے سے قبل ہوٹل میں حساس ادارے کا افسر بن کر کمرے کا مطالبہ کرتا رہا تھا، ایف آئی آر کے متن کے مطابق ہوٹل مینیجر کے ساتھ تلخ کلامی پر ہوٹل انتظامیہ نے پولیس کو کال کی جس پر دو پولیس اہلکار ہوٹل میں گئے اور ملزم کو دھر لیا، ملزم کو اسکی گاڑی سمیت تھانے لیجایا جا رہا تھا کہ ملزم نے گاڑی بھگا دی۔

Image Source: Facebook

ملزم نے گاڑی میں ساتھ بیٹھے اہلکار کو دھمکایا، اغواء کی کوشش کی اور گاڑی بھگا دی، دوسرے اہلکار نے جب گاڑی کا تعاقب کیا اور ملزم کو روکنے کی کوشش کی تو ملزم نے اس پر گاڑی چڑھا دی، بعد ازاں ملزم کی گاڑی کو آگ لگ گئی۔ اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں: مذہبی انتہا پسند کینیڈین شہری نے مسلمان خاندان کو ٹرک سے روند ڈالا

تاہم ، دوسری جانب اس واقعے کے متعلق یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ کی اطلاع پر جب محافظ فورس کے دو پولیس اہلکار ہوٹل پہنچے اور حمزہ جاوید کو تھانے چلنے کو کہا، اس دوران ایک پولیس اہلکار گاڑی میں سوار ہوگیا۔ حمزہ جاوید نے اس پولیس اہلکار کو دو لاکھ روپے رشوت کا لالچ دیا، جس کے بعد پولیس اہلکار 1 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع پولیس اسٹیشن جانے کے بجائے نہر پر چلے گئے۔ نہر پر ایک اہلکار اور حمزہ جاوید کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پر معاملہ خراب ہوگیا اور نتیجہ اہلکار کو کچلنے اور گاڑی میں آگ لگنے کی صورت میں سامنے آیا۔ نیز فائر بریگیڈ کے پہنچنے سے قبل ہی گاڑی جل کر خاکستر ہوگئی بعد ازاں فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پالیا تاہم گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

پولیس کے مطابق حادثہ میں ایک شہری سمیت تین افراد زخمی ہوئے تھے،ایف آئی آر اقدام قتل، اغواء اور دیگر دفعات کے تحت درج کی گئی واضح رہے کہ ملزم کو تھانہ گارڈن ٹاؤن پولیس نے موقع سے حراست میں لے لیا تھا۔

خیال رہے کہ جب یہ واقعہ منظر عام پر آیا تو بتایا گیا تھا کہ گاڑی کا مالک مال روڈ پہ واقع ہوٹل میں خود کو حساس ادارے کا اہلکار ظاہر کرکے جھگڑ کر نکلا تھا جب کہ پولیس اہلکار نے کنال روڈ پر واقع انڈر پاس میں اس کی گاڑی کو روکا تھا۔ گاڑی روکنے کے بعد گاڑی کے مالک اور اہلکار کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اور اس دوران اہلکار گاڑی کے اندر گھسا تو ڈرائیور نے گاڑی بھگادی اور کانسٹیبل گاڑی کے ٹائر کے نیچے آگیا۔ موقع پر موجود افراد نے اہلکار کو نکالا تو ڈرائیور گاڑی لیکر دوبارہ فرار ہوگیا لیکن گارڈن ٹاؤن کے قریب جاکر گاڑی کے نیچے پھنسی موٹر سائیکل کی وجہ سے آگ لگ گئی اور گاڑی مکمل طور پر جل گئی۔ لیکن دوران تفتیش حقائق اس کے برعکس نکلے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *