کیا آپ جانتے ہیں موسیقی زیادہ کھانے سے گریز کرنے میں مدد فراہم کرسکتی ہے؟

کیا آپ موسیقی سننا پسند کرتے ہیں؟ اگر ہاں تو پھر خوش ہوجائیں کیونکہ موسیقی زیادہ کھانے یعنی بِسیار خوری سے گریز کرنے میں مدد کرتی ہے لیکن وہ کیسے؟یہ ہم آپ کو بتاتے ہیں۔۔ آپ نے اکثر اس بات کا مشاہدہ کیا ہوگا کہ ہم سے بیشتر افراد جب اداسی یا ذہنی دباؤ محسوس کر رہے ہوتے ہیں تو کھانے کی جانب رجوع کرتے ہیں ہوسکتا ہے کہ آپ بھی ایسا کرتے ہوں ، یہ عادت مسئلہ تب بن جاتی ہے کہ جب ہم ضرورت سے زیادہ کھانا کھالیتے ہیں۔تاہم ایک تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ لوگ جب ذہنی دباؤ محسوس کریں تو کچھ کھانے کے بجائے اپنے پسندیدہ گانے سنیں تاکہ ذہنی دباؤ سے راحت حاصل کرسکیں۔

Image Source: Unsplash

تحقیق کیا کی گئی؟

Image Source: Unsplash

محققین نے یہ جاننے کے لئے کہ منفی جذبات سے نمٹنے کے لئے کھانا اور موسیقی کتنی مدد کرسکتی ہے، تجزیہ کیا کہ مخصوص قسم کی موسیقی سنتے ہوئے خواتین کتنا کھاتی ہیں۔تحقیق میں خواتین کو ماضی کا کوئی واقعہ یاد دلا کر اداس کیا گیا، بعد ازاں غصے یا اداسی کو دور کرنے کے لئے جن خواتین نے موسیقی سنی انہوں نے موسیقی نہ سننے والی خواتین کی نسبت آدھی مقدار میں اسنیکس(چپس، چاکلیٹ، پاپ کورن وغیرہ) کھائے جبکہ سنی جانے والی موسیقی میں ایمی وائن ہاؤس کا بیک ٹو بیک، ایمینیم کا موکنگ برڈ اور لنکن پارک کا ان دی اینڈ شامل تھا۔

تحقیق سے کیا ثابت ہوا؟

Image Source: Unsplash

وہ خواتین جن کو اداس کیا گیا تھا انہوں نے موسیقی سننے کے بعد 35 فی صد کے قریب کھایا۔ محققین نے بتایا کہ ان کی تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ لوگ ممکنہ طور اپنے پسندیدہ گانے سن کر غصے یا اداسی میں بِسیار خوری سے گریز کرسکتے ہیں۔ اس حوالے سے برطانیہ کے شہر لیسٹر کی ڈی مونٹفورٹ یونیورسٹی کی ایک ماہر ڈاکٹر ہیلین کُولتھراڈ کا کہنا تھا کہ اگر آپ ذہنی دباؤ محسوس کررہے ہوں اور اس کے نتیجے میں آپ بے شمار غیر صحت مند کھانا کھا سکتے ہوں تو اپنے ہیڈ فونز لگائیں اور کچھ اچھا میوزک سنیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ طریقہ کار لوگوں کو وزن کم کرنے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔

مزید برآں ، اس سے قبل ایک تحقیق میں طبّی ماہرین نے یہ دریافت کیا تھا کہ اگر سرجری کے لئے لے جانے سے پہلے مریض کو مدھر اور کانوں میں رس گھولنے والی موسیقی سنا دی جائے تو وہ کسی سکون آور دوا کی طرح کام کرتے ہوئے اس کا اعصابی تناؤ ختم کردیتی ہے۔اکثر دیکھا گیا ہے کہ آپریشن سے پہلے اکثر مریضوں کو اختلاج ہونے لگتا ہے اور ان میں اعصابی تناؤ بڑھانے والے ہارمونز کی مقدار بھی بڑھ جاتی ہے۔ اگرچہ ایسے میں اعصاب کو سکون پہنچانے کے لیے عموماً جو دوائیں دی جاتی ہیں ان کے سائیڈ ایفیکٹس بھی ہوتے ہیں جو سانس لینے میں دشواری اور دورانِ خون میں عدم توازن سے لے کر غصہ اور جھلاہٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔ تاہم اس تحقیق سے پتہ چلا کہ موسیقی صرف روح کی غذا نہیں بلکہ اعصاب کی دوا بھی ہے، اگر آپریشن سے پہلے مریض کو اچھی اور کانوں میں رس گھولنے والی موسیقی سنائی جائے تو اس سے بھی مریض کے اعصابی تناؤ میں ٹھیک اسی طرح کمی واقع ہوتی ہے جیسی سکون آور دوائیں دینے پر ہوتی ہے۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

ڈاکٹر ادیب رضوی کو عالمی طبی اعزاز سے نوازا گیا

کراچی، 12 اپریل:  جنوبی ایشیا کے خطہ میں طب کے میدان میں گراں قدر خدمات خدمات…

3 weeks ago

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

4 weeks ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago