کراچی میں پولیس نے بدھ کے روز ایک سماجی کارکن کے قتل کی تحقیقات کا آغاز کیا، جسے ایک روز قبل نیو کراچی میں چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا تھا، پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے لیا ہے، جہاں ملزم نے قتل کا اعتراف کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق 25 سالہ صبا اسلم پر منگل کو نیو کراچی کے سیکٹر جے-5 میں مسجد اقصیٰ کے قریب ان کے گھر کے باہر حملہ کیا گیا تھا۔ یہ افسوسناک واقعہ اس وقت ہوا جب وہ صبح سویرے کسی کام کے لیے باہر نکلی تھیں۔
جس پر بلال کالونی پولیس نے پولیس افسر کے ذریعے ریاست کی جانب سے مقتول کے پڑوسی غضنفر عرف مان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
اس دوران سوشل میڈیا صارفین نے صبا اسلم کے قتل کے بعد قتل کی مذمت کرتے ہوئے، قاتل کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا، جس میں ھیش ٹیگ جسٹس فور صبا اسلم ٹرینڈ وائرل ہوتا رہا تھا۔
فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق صبا اسلم کو نیو کراچی میں مونو ٹیکنیکل کالج کے قریب چاقو کے وار کر کے قتل کیا گیا تھا۔ اخلاق علی اور ذیشان شوکت نامی دو عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ خاتون کو مبینہ طور پر ان کے پڑوسی غضنفر نے قتل کیا تھا، بعدازاں وہ جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
دوسری جانب مقتولہ کے بھائی محمد یاسر اور اس کی بہن صدف نے پولیس کو بتایا کہ وہ کوئی قانونی کارروائی نہیں چاہت ہیں، یہاں تک کہ انہوں نے ایف آئی آر درج کرانے میں بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’’اسے کسی ذاتی دشمنی پر اور تلخ کلامی کے تبادلے کے بعد قتل کیا گیا ہے‘‘۔
بعدازاں ایس ایس پی (انوسٹی گیشن) سینٹرل شہلا قریشی نے ملزم کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 14 دسمبر کی صبح نیو کراچی بلال کالونی پے در پے وار سے سوشل ورکر 25 سالہ صبا اسلم کے قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم غضنفر کے قبضے سے آلہ قتل چھری بھی برآمد کرلی گئی ہے۔
ایس ایس پی شہلا قریشی نے بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ صبا اسلم نے محلے میں ایک ویلفیئر بنائی ہوئی تھی لوگوں کے کام کرتی تھی، اسے صبا اسلم کا دیلفیئر کا کام کرنا اچھا نہیں لگتا تھا ، لوگ اسکی تعارفیں کرتے تھے۔ لہٰذا مقتولہ صباء کی شہرت سے جلن ہوتی تھی تو اس وجہ سے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
اعترافی بیان میں ملزم نے کہا کہ واقعے کے روز مقتولہ گھر سے سٹی کورٹ جانے کے لیے نکلی تو گھر سے چند قدم کے فاصلے پر چھری سے حملہ کر دیا اور موقع سے فرار ہو گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پاراچنار میں نشئی شوہر نے بیوی کو گولیاں مار کر قتل کر دیا
واضح رہے ایک مقامی میڈیا آؤٹ لیٹ سے بات کرتے ہوئے، بلال کالونی اسٹیشن کے تفتیشی افسر (ایس آئی او) عارف شاہ نے بتایا تھا کہ پولیس نے ریاست کی جانب سے ایک پولیس افسر کے ذریعے ایف آئی آر درج کی ہے کیونکہ ابتداء میں مقتولہ کے خاندان نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
تاہم، انہوں نے کہا، صبا اسلم کے رشتہ دار، جو شروع میں “صدمے کی حالت” میں تھے، نے اب قانونی طور پر کیس کی پیروی میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ایس آئی او کے مطابق متاثرہ اور مشتبہ کے درمیان “آخری جھگڑا” بظاہر سڑک پر کچرا پھینکنے پر ہوا تھا۔ دریں اثنا، پولیس قتل کے دیگر ممکنہ محرکات کی بھی تفتیش کر رہی ہے۔
واضح رہے گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے صدر پریڈی تھانے کی حدود میں ایک فلیٹ سے مبینہ طور پر قتل، سر تن سے جدا اور لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا۔ مقتول کی شناخت 65 سالہ شخص شیخ سہیل کے نام سے ہوئی تھی۔ جس پر پولیس نے گھر میں موجود اہلیہ کو گرفتار کرلیا تھا، بعدازاں ملزمہ نے دوران حراست قتل کا اعتراف کرلیا تھا۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…