اسرائیلی انتظامیہ نے مسلمانوں کے قدیم ترین قبرستان کو مسمار کردیا

مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیل فورسز کی جارحیت کا سلسلہ جاری، قابض اسرائیلی انتظامیہ نے اتوار کے روز مقبوضہ مشرقی یروشلم میں واقع قدیم ترین فلسطینی قبرستان کا کچھ حصہ مسمار کر دیا۔ اس قبرستان میں موجود بیشتر قبریں 1948 سے 1967 کے درمیان شہید ہونے والے فلسطینی شہدا کی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے قریب واقع آل یوسفیہ قبرستان مقبوضہ بیت المقدس میں مسلمانوں کا قدیم ترین قبرستانوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ یہ صدیوں سے ایک فلسطینی قبرستان رہا ہے۔ اتوار کے روز اسرائیلی اولڈ سٹی میں میونسپلٹی کی انجینئرنگ گاڑیوں کے ذریعے الیوسفی قبرستان میں کئی قبریں مسمار کیا گیا۔

Image Source: Middle East Eye

مسلم قبروں کے تحفظ کے کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد الدجانی نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ ایک اسرائیلی عدالت نے اسرائیلی آثار قدیمہ ڈائریکٹوریٹ کو قبرستان کے قریب ایک سائٹ پر کام کرنے کی اجازت دی ہے۔

احمد الدجانی نے بتایا کہ الیوسفی قبرستان مسمار کی جانے والی قبروں میں وہ مسلمان بھی شامل ہیں جو 1948 اور 1967 کے درمیان تنازعات میں شہید ہوئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ علاقہ قبرستان کا ایک ناگزیر اور ضروری حصہ ہے ، تاہم اسرائیلی انتظامیہ کے تحت یروشلم بلدیہ نے الیوسفیا قبرستان کے قریب ایک پارک بنانے کا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔

اسرائیلی قابض انتظامیہ مذکورہ جگہ پر بائبل ٹریل بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، یہ یروشلم کے پرانے شہر کے جنوب میں قومی پارکوں کا ایک سلسلہ ہے۔ مقامی افراد کو خدشہ ہے کہ یہ فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے زبردستی نکالنے کا باعث بن سکتا ہے۔ جس میں سلوان ، البستان ، وادی الحلوہ اور بتن الحوا سے جڑے تمام علاقے شامل ہیں۔

اسرائیلی انتظامیہ کے اس غیر انسانی اقدام کے خلاف اتوار کے روز قبرستان کے قریب مظلوم فلسطینیوں کی۔جانب سے احتجاج کیا گیا، جس پر قابض انتظامیہ نے قوت کا استعمال کرتے ہوئے، سب کو منتشر کر دیا، اس سلسلے میں مظاہرین کے خلاف سٹن گرینیڈ اور سکن واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔

Image Source: Middle East Monitor

ذرائع کے مطابق قبروں کی مسماری کے آپریشن خلاف جب مقامی آبادی سے شدید مزاحمت جاری رہی تو. قابض انتظامیہ نے مدد کے لیے فوج طلب کرلی، جس نے فائرنگ کرکے دو فلسطینیوں کو شدید زخمی کر دیا۔

واضح رہے سال 2014 میں اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے فلسطینی شہریوں یروشلم کو شمالی علاقہ میں کسی بھی میت کی تدفین پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ یہی نہیں انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ قبرستان کے ایک حصے میں جہاں 20 کے قریب اردن کے شہید فوجیوں کی قبریں واقع تھیں، انہیں بھی ختم کر دیا گیا تھا۔

خیال رہے رواں برس رمضان المبارک کے دوران فلسطینیوں پر ایک بار پھر بدترین کے خلاف مظالم کا آغاز ہوا۔ اسرائیل کی دہشت گرد ریاست نے غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں کے دوران ابتدائی طور پر کم از کم 24 بے گناہ فلسطینیوں کو بچوں سمیت شہید کیا ، دنیا نے دیکھا کہ کس طرح اسرائیلی حملوں کا جشن مناتے اور خوش ہوتے ہیں۔ اسرائیل کے بم دھماکوں کے دوران 66 بچوں سمیت 250 سے زیادہ فلسطینی اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

افسوس اسے ظلم و بربریت کی انتہاء نہ کہا جائے تو کیا کہیں، فلسطین پر ہونے والے مظالم پر آج پوری عالمی برادری خاموش ہے، ایک جانب اسرائیل فورسز نے فلسطین کی سڑکوں کو خون نہلا دیا ہے، تو دُوسری جانب اسرائیل عوام کو فلسطینی شہریوں کی ہلاکت پر خوشیاں مناتے ہوئے دیکھا گیا، تاہم اس موقع پر وزیراعظم پاکستان عمران خان نے پوری دنیا کو ایک واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

Ahwaz Siddiqui

Recent Posts

پاکستان میں نفسیاتی تجزیے کے مستقبل کی تلاش

کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…

6 days ago

شوگر کے مریض رمضان المبارک کے روزے کیسے رکھیں؟

ماہ صیام کے دوران’ روزہ رکھنا ‘ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن روزے کے…

2 months ago

رمضان میں سوئی گیس کی ٹائمنگ کیا ہوگی؟

سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…

2 months ago

سندھ میں نویں دسویں جماعت کے امتحانات کب ہونگے؟

کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…

2 months ago

فروری میں 28 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…

2 months ago

اگر مگر ؟اب کیسے پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں رہتا ہے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…

2 months ago