قیام پاکستان کے وقت بھائی سے بچھڑنے والے سکا خان کو پاکستانی ویزہ جاری


0

تقسیم برصغیر کے وقت بچھڑنے والے دو سگے بھائی ایک دوسرے سے کرتارپور راہداری میں 74 برس بعد ملے تھے، ان میں سے ایک بھائی کو پاکستان ہائی کمیشن نے ویزہ جاری کر دیا ہے اور اب وہ اپنے بھائی سمیت دیگر پاکستانی رشتہ داروں سے ملاقات کرسکیں گے۔ دونوں بھائی محمد صدیق اور محمد حبیب عرف سکا خان برصغیر کی تقسیم کے وقت اس وقت بچھڑ گئے تھے جب جالندھر سے افراتفری میں ان کا خاندان پاکستان کے لیے روانہ ہوا تھا۔ ان کے والد ہلاک ہوگئے تھے۔ صدیق اپنی بہن کے ساتھ پاکستان پہنچ گئے جبکہ حبیب والدہ کے ساتھ وہیں رہ گئے جن کا بعد میں انتقال ہوگیا۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ان دونوں ضعیف العمر بھائیوں کے ملاپ کی ویڈیو کافی وائرل ہوئی تھی جس میں دونوں کو پاکستان میں موجود گردوارہ کرتارپور صاحب میں ایک دوسرے سے بغل گیر ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اگرچہ دونوں انتہائی بچپن میں بچھڑگئے تھے مگر دونوں نے پہلی نظر میں ایک دوسرے کو پہچان لیا اور دونوں بھائی آپس میں مل کر خوب روئے اور بغل گیر ہوتے رہے، بچھڑے بھائیوں کی ملاقات کے جذباتی مناظر سے ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔ اس موقع پر ایک بھائی نے دوسرے کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ زندہ ہیں تو مل بھی گئے ہیں۔

Image Source: Screengrab

اب ان دو بچھڑے بھائیوں کے دل کی یہ مراد پوری ہو گئی ہے اور بھارت میں پاکستان کے ہائی کمیشن کی جانب سے سکا خان کو پاکستان میں مقیم اپنے بھائی محمد صدیق اور خاندان کے دیگر افراد سے ملاقات کے لیے ویزے کا اجرا کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے بھارت میں پاکستان کے ہائی کمیشن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر محمد حبیب عرف سکا خان کی ایک تصویر شیئر کی جس پر ان کی ہاتھ میں پکڑے پاسپورٹ پر ویزے کی مہر لگی ہوئی ہے۔

انڈیا میں پاکستان ہائی کمیشن نے اس تصویر کے ساتھ تحریر کیا کہ آج (28 جنوری) کو سکا خان کو پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے پاکستان اپنے بھائی محمد صدیق اور خاندان کے دیگر افراد سے ملاقات کے لیے ویزا جاری کر دیا گیا ہے۔ ہائی کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ویزہ فری کرتارپور کوریڈور لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لارہا ہے۔

مزید پڑھیں: مردہ سمجھا جانے والا شخص 47 سال بعد گھر واپس آگیا

بلاشبہ ہندو پاک کی تقسیم کے بعد پاکستان اور بھارت دو الگ الگ ریاستیں تو بن گئیں مگر زمین کی یہ ہونے والی تقسیم ان پر بسنے والے دلوں کو الگ نہیں کرسکی اور آج بھی کئی دل اپنے بچھڑنے والوں کی یاد میں اداس رہتے ہیں۔ ایسے میں چند خوش قسمت لوگ ایسے بھی ہیں جو کئی برسوں کی جدائی سہنے کے بعد اپنے دوستوں اور اہلخانہ سے کرتارپور راہداری کے ذریعے مل پائیں ہیں۔

اس سے قبل بھی کرتار پور راہداری میں بھارت کے 94 سالہ سردار گوپال سنگھ اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے 91 سالہ محمد بشیر جو تقسیم ہند کے بعد 75 سال بعد ایک دوسرے سے ملے تھے اس ملاقات میں دونوں دوستوں نے ایک دوسرے کے گھر والوں ، پرانے دوستوں کی خیریت دریافت کی۔ گوپال سنگھ اور بشیر احمد اس موقع پر بہت خوش دکھائی دئیے تھے پاکستان ، بھارت اور دیگر ممالک کے زائرین نے دونوں دوستوں کو مبارکباد دی تھی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *