وفاقی بجٹ 25-2024 سیلری میں اضافہ کے ساتھ اچھی اور بری خبریں کیا؟


0

        وفاقی حکومت متعدد معاشی چیلنجوں کے درمیان مالی سال 2024-25 کے لیے اپنا پہلا بجٹ آج پیش کردیا ہے۔

Federal Buget 2024-2025

مندرجہ ذیل سطور میں آئندہ مالی سال کے لیے پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں عام آدمی کے لیے اچھی اور بری خبریں دی جا رہی ہیں

:مذید پڑھیے

تیل کو دوبارہ استعمال کرنا مضر صحت ہے۔

اچھی خبریں

تمام وفاقی اور صوبائی ملازمین ہر سال بجٹ کے اعلان کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے مہنگائی سمیت مختلف عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق گریڈ ایک سے 16 کے سرکاری ملازمین کی قوت خرید بہتر بنانے کے لیے تنخواہوں میں پچیس  فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے جب کہ 17 سے 22 گریڈ تک افسران کی تنخواہوں بائیس اضافہ کیا جا رہا ہے۔

ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشنز میں 15 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

ملک کے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں کم سے کم تنخواہ 32 ہزار سے بڑھا کر 37000 روپے مقرر کی جائے گی۔

تعلیمی وظائف پروگرام سے مستفید ہونے والے طلبا کی تعداد بڑھا کر ایک کروڑ 40 لاکھ کر دی جائے گی۔

جعلی سگریٹ کی حوصلہ شکنی یقینی بنانے کے لیے سگریٹ فروخت کرنے والے ریٹیلرز کے لیے سگریٹ سٹیمپس متعارف کروائے جائیں گے جن کے بغیر سگریٹ کی فروخت ممنوع ہوگی۔

آئرن اور سٹیل سکریپ کو سیلز ٹیکس سے چھوٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

بری خبریں

ہائبرڈ گاڑیوں کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ واپس لیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔

موٹر گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ایڈوانس ٹیکس انجن کی طاقت کے بجائے گاڑی کی قیمت کے مطابق وصول کرنے کی تجویز ہے۔

نئے پلاٹوں، رہائشی اور کمرشل پراپرٹی پر پانچ فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) عائد کرنے کی سفارش ہے۔

شیشے کی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی میں چھوٹ (سبسڈی) ختم کرنے کی تجویز ہے۔

تانبے، کوئلے، کاغذ اور پلاسٹک وغیرہ کے سکریپ پر سیلز ٹیکس ود ہولڈنگ کا اطلاق کی تجویز ہے۔

سگریٹ کے فلٹر میں استعمال ہونے والے ایسیٹیٹ ٹو 44000 ہزار روپے فی کلو ایف ای ڈی لگانے کی تجویز ہے۔

ٹیکسٹائل اور چمڑے کی صنعت پر جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز ہے۔

سٹیل اور کاغذ کی مصنوعات پر بیرون ملک سے درآمد پر ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز ہے۔

سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) دو فیصد سے بڑھا کر تین فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی میں کراچی ایک کلیدی کردار ادا کرتا ہے، اس لئے ضروری ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کراچی کے انفرا اسٹرکچر کع جدت کی طرف لے جایا جائے، اس کیلئے ایک جامع کراچی پیکیج کی تجویز ہے، جس کے ساتھ ساتھ حیدرآباد، سکھر، میرپور خاص اور بینظیر آباد کیلئے بھی منصوبے مرتب کرنے کی تجویز ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کو پانی کی سپلائی بہتر بنانے کیلئے کے 4 منصوبے کے لئے خطیر رقم مختص کرنے کی تجویز ہے، تاکہ اس اہم منصوبے کو تکمیل کی طرف لے جایا جائے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *