انڈا پہلے آیا یا مرغی؟ یہ معمہ دنیا بھر کے لوگوں کے ذہنوں میں ہمیشہ سے موجود رہا ہے اور سائنسدان اپنی تحقیق سے یہ مسئلہ کسی حد تک حل کرنے میں کامیاب بھی ہوگئے ہیں مگر اب یہ بات اس بحث سے باہر نکل گئی ہے کیونکہ آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے اب بیجوں سے انڈے کو اُگایا جاسکے گا۔ مشین سے تیار ہونے والے انڈوں کے بارے میں تو سُنا تھا لیکن انڈے اُگنے کے بارے میں پہلی بار سُنا ہے یعنی پھلوں اور سبزیوں کی طرح ہرے بھرے کھیتوں میں اب انڈے بھی کاشت ہونگے۔ انڈوں کی یہ کاشتکاری امریکہ یا برطانیہ میں نہیں ہورہی بلکہ پاکستان میں یہ انڈے باقاعدہ اُگائے جارہے ہیں اور فروخت بھی ہو رہے ہیں۔
کہا جاتا ہےکوئی ایک خوراک جو دنیا بھر کے لوگوں میں مقبول ہے اور ایک مکمل غذا بھی تصور کی جا سکتی ہے، تو وہ انڈہ ہے۔ یہ باآسانی دستیاب، پکانے میں نہایت آسان اور پروٹین سے بھر پور ہے مگر پاکستان میں اس کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کو پریشان کردیا ہے۔ تاہم اب اس بات کا بھی توڑ نکال لیا گیا ہے اور اب زیادہ سے زیادہ انڈے اُگائے جائیں گے۔
ان انڈوں کے بارے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ انڈہ جو کہ دیکھنے اور ذائقے میں تو بالکل عام انڈوں کی طرح ہے لیکن یہ کسی بھی فارمی یا دیسی مرغی سے حاصل نہیں کیے جاتے بلکہ زیر زمین اُگائے جاتے ہیں۔
اس انڈے کے بیج چین سے منگوائے گئے ہیں اور اس کی کاشت سے کئی ہزار انڈے بیک وقت حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ اس انڈے کی فصل لگانے والے کاشتکار کے مطابق ایک انڈہ 2 سے 3 روپے میں تیار ہو جاتا ہے تاہم وہ گاہک کو ایک انڈہ 6 سے 7 روپے میں بیچتاہے۔ انڈے کے کاشتکار کا یہ بھی کہنا ہے کہ کاشت ہونے کے بعد وہ یہ انڈے منڈی میں فروخت کر دیتا ہے جبکہ ان انڈوں کی ایڈونس بکنگ ایک سال پہلے سے ہوجاتی ہے۔
دوسری جانب ،موسم سرما شروع ہوتے ہی انڈوں کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے، ابھی تو سردی کا آغاز ہے اور انڈے عوام کی پہنچ سے باہر ہونے لگے ہیں اور اس کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگی ہے۔ وزیر اعظم کے مرغیاں پالنے اور ملکی معیشت بہتر کرنے کی تجویز اپنی جگہ، مگر انڈوں کے نرخوں میں اچانک اضافے سے شہری پریشان ہیں۔ ایسے میں چین کے بیجوں سے کاشت ہونے والے یہ انڈے کسی نعمت سے کم نہیں ، آپ انہیں اُبال کر کھائیں، آملیٹ بنائیں، فرائی کریں یا پھر کسی بھی طریقے سے کھائیں ان کا ذائقہ عام انڈوں جیسا ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ آپ کی جیب پر بھی بھاری نہیں پڑیں گے۔ تاہم ان کے ذائقے اور غذائیت کے بارے میں ماہرین ہی بہتر بتاسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سویڈن کی مقامی کمپنی ایگلی نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ تمام لوگ جو گوشت یا جانور سے حاصل کی گئی اشیاء استعمال نہیں کرتے وہ کمپنی کے تیارکردہ بیجوں سے انڈے اُگا کر کھا سکتے ہیں اسی لئے کئی برسوں کی تحقیق سے بنائے جانے والے ان بیجوں کی مانگ مارکیٹ میں آتے ہی بہت بڑھ گئی تھی۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…