
رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی آمد نے یہاں سوال کھڑا کر دیا ہے کہ کیا کرونا ویکسین کی مہم کو دن کے اوقات کار میں لگانے کے مرحلے کو عید کے بعد تک کے لئے موخر کردیا جانا چاہیے۔
کرونا ویکسین پر انتظامیہ کی بہت سی بحث ہوئی ہے کہ کیا رمضان کے روزے رکھنے والے مسلمانوں کو ویکسین لینا جائز ہے یا نہیں، جس کہا بتایا جارہا ہے کہ ویکسین کو انسانی جسم میں منہ کے ذریعے نہیں لیا جاتا ہے بلکہ اسے انجکشن کے ذریعے انسان کو دی جاتی ہے ، لیکن بہت سارے مسلمان ایسے بھی ہیں جنھیں ابھی بھی یہ خدشہ ہے کہ یہ ویکسینیشن ان کے روزے کو متاثر تو نہیں کرسکتی ہے اور اس وجہ سے وہ ویکسین لگانے سے گریز کرسکتے ہیں۔

مریضوں کے لئے یقین دہانی اور آگاہی ضروری ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ وہ ابھی بھی اپنی ویکسین کروا سکتے ہیں۔ وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے ایک بڑی تعداد میں دیگر ممالک نے عالمی سطح پر ویکسینیشن مہم شروع کردی ہے۔ وہ رمضان کے باوجود اپنے شہریوں کی ویکسینیشن کا عمل جاری رکھنے کا اعلان کرچکے ہیں۔
تاہم ، سوال ابھی بھی جوں کا توں ہے کہ آیا ویکسینیشن کا عمل کیا واقعی مسلمانوں کے روزوں کو متاثر کرسکتا ہے یا نہیں۔ یہاں یہ بات جاننا بہت ضروری ہے کہ یہ ویکسین خون کے بہاؤ کی بجائے پٹھوں میں لگائی جاتی ہے اور نہ ہی یی غذائیت سے بھرپور ہے۔ لہذا، اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے۔

کرونا ویکسین میں کوئی غذائیت سے بھرپور وٹامن یا غذائی مادے موجود نہیں ہیں ، ترکی میں مذہبی امور کے ڈائریکٹوریٹ (دیانیٹ) کے ایک اعلی عہدیدار نے انادولو ایجنسی کو اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جسم میں ایسی چیزیں لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے ۔
اس کے علاوہ ، نیکمیٹن ایرباکن یونیورسٹی میں فیکلٹی آف تھیلوجی کے استاد پروفیسر ڈاکٹر احمد یمن نے روزے اور ویکسینیشن کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر کی وضاحت کی۔ انہوں نے پیغمبر اکرم کی ایک احادیث کا حوالہ دیا جس میں لکھا ہے کہ ، “اگر آپ کسی ملک میں وباء پھیلنے کی خبر سنتے ہیں تو اس میں داخل نہ ہوں۔ لیکن اگر آپ کے رہتے ہوئے ایک جگہ پر طاعون پھوٹ پڑیں تو اس جگہ کو نہ چھوڑیں۔
پیغمبر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ کو دھیان میں رکھتے ہوئے ، ڈاکٹر احمد یمن نے مزید کہا کہ اسلام متعدی بیماریوں سے بچنے والے اقدامات پر ایک خاص زور دیتا ہے۔ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک اور احادیث کو بیان کیا، جس کے مطابق، “علاج کرو، کیونکہ اللہ نے ہر بیماری کا علاج بھی پیدا کیا ہے۔

ڈاکٹر احمد یمن نے کہا کہ کرونا کے لئے بنائی گئی ویکسینیشن کو ان احادیث کے تناظر میں دیکھنا چاہئے۔ البتہ جو لوگ اس کو استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں، وہ بھی پورے معاشرے اور انسانیت کے حقوق پامال کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ، “ویکسین اور دیگر انجیکشن روزہ نہیں توڑتے ہیں۔” روزہ صرف کھانے پینے اور جنسی جماع سے ہی توڑا جاسکتا ہے۔ کورونا ویکسین سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے۔
واضح رہے دنیا بھر میں موجود کئی اسلامک اسکالرز جن میں مفتی شیخ عبدالعزیز الشیخ اور مفتی شیخ عبدالطیف دیرائن دونوں کی جانب سے کیا گیا ہے کہ کورونا ویکسینیشن سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑھتا ہے
Story Courtesy TRT WORLD
0 Comments