پاکستان سمیت دنیا بھر میں چائے کو انتہائی شوق سے استعمال کیا جاتا ہے، اسے اگر دنیا کا سب سے مشہور اور سب سے زیادہ استعمال ہونے والا مشروب کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ یہ گرم مشروب بہترین ذائقے کا حامل ہوتا ہے اسی لئے اسے تمام عمر کے افراد پسند کرتے ہیں۔خاص طور پر کچھ لوگوں کی صبح تو چائے کے بغیرادھوری ہوتی ہے انہیں مکمل طور پر بیدار ہونے اور متحرک ہونے کیلئے چائے ضرور چاہئیے ہوتی ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ گرما گرم چائے کا کپ پینے سے ہماری صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
بغیر دودھ کی چائے باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے کینسر کے خطرات میں نمایاں حد تک کمی آتی ہے، بغیر دودھ کی چائے کو کالی چائے بھی کہا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق سیاہ چائے میں پائے جانے والے مرکبات اور اینٹی آکسیڈنٹس اس جان لیوا بیماری کے خطرے میں کمی لانے کے لیے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔کینسر کے خلاف بہترین طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے آئس ٹی کے بجائے گرم چائے استعمال کرنی چاہیئے، کیوں کہ گرم چائے زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔
طبی تحقیق کے مطابق چائے میں جراثیم کش مرکبات پائے جاتے ہیں جو منہ میں کیوٹی کا باعث بننے والے بیکٹیریا کی افزائش کو روکتے ہیں۔اگر چائے کو باقاعدگی کے ساتھ متوازن مقدار میں استعمال کیا جائے تو کیویٹیز کی شدت کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔خیال رہے کہ چائے کو پینے کے بعد دانتوں کو صاف ضرور کرنا چاہئیے جبھی دانت مضبوط رہ سکیں گے۔
چائے میں فلیوو نائڈز نامی اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو دل کی صحت کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں۔ان اینٹی آکسیڈنٹس کو باقاعدگی کے ساتھ ہر روز استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے، اور ہائی کولیسٹرول لیولز کے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
چائے میں موجود کیفین میٹابولزم کے پراسس کو تیز کرنے کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے اور یہ چربی کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ چائے کی مدد سے ہر روز سو کیلوریز کم کی جا سکتی ہیں۔ تاہم طبی ماہرین کے مطابق کیفین کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس لیے کیفین کو تین سے چار سو ملی گرام تک استعمال کرنا چاہیئے۔
اگرچہ چائے کے بے شمار فوائد ہیں لیکن جہاں ہر چیز میں اعتدال انسانی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے وہیں کسی بھی چیز کا ضرورت سے زیادہ استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
زیادہ چائے پینے کا سب سے خطرناک نقصان یہ ہے کہ زیادہ چائے انسان کو بے آرامی اور نیند سے محرومی میں مبتلا کر دیتی ہے۔ایک کپ چائے میں 14 سے 16 ملی گرام کیفین کی مقدار پائی جاتی ہے جو کہ زائد مقدار میں لینا صحت کے لیے مضر ثابت ہوتا ہے۔ زیادہ چائے پینے کی وجہ سے انسان بے چینی، بے آرامی اور نیند سے محرومی میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
اگر آپ ایک دن میں 2 سے زائد کپ چائے پینا شروع کر دیتے ہیں تو آہستہ آہستہ آپ چائے کی عادت یا چائے کی لت میں مبتلا ہوجائیں گے۔اس کیفیت کی بعد آپ کو روزانہ زیادہ سے زیادہ چائے کی طلب ہونا شروع ہوجاتی ہے جو ٹھیک نہیں ہے۔ کسی بھی چیز کی لت میں مبتلا ہونا انسانی صحت کے لیے مضر ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کو سر درد اور کسی چیز پر غوروفکر کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
ضرورت سے زیادہ چائے پینا انسانی جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہے۔ چائے میں موجود کیفین کی مقدار جسم کی غذا سے پانی کوجذب کرنے کی صلاحیت کو کم کرتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔
ضرورت سے زیادہ چائے سینے میں جلن اور تیزابیت پیدا کر سکتی ہے۔ ماہرینِ طب کا کہنا ہے کہ چائے میں موجود کیفین معدے میں تیزاب بڑھانے کا کام بھی کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ زیادہ چائے پینا تیزابیت کا باعث بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: دنیا کی مہنگی ترین چائے کی پتی کی قیمت 3 کروڑ روپے
روزانہ کتنے کپ چائے پی جا سکتی ہے؟
چائے کو اعتدال میں رہ کر پینا ہی صحت کے لیے فائدے مند ہے۔ دن میں 3 سے زائد کپ چائے پینا صحت کے لیے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ جبکہ سیاہ یا سبز چائے کو ترجیح دینا بہتر ہے، جس میں چینی کو شامل نہ کیا جائے تو صحت کو زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے، کیونکہ فلیور ٹی زیادہ پراسیس ہوتی ہیں اور صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ثابت نہیں ہوتیں۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…