سخت برفباری لیکن خاتون پولیو ورکرز اپنے فرض پر ثابت قدم


0

پولیو ورکرز پاکستان سمیت پوری دنیا میں ایک فرنٹ لائن سولجر کی حیثیت رکھتے ہیں۔ پاکستان میں اس بیماری کے خاتمے کیلئے پولیو ورکرز ریڑھ کی ہڈی رکھتے ہیں۔ وہ گھر گھر جا کر 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلاتے ہیں، حالات، واقعات اور موسم کتنا ہی سخت کیوں نہ ہو، یہ فرنٹ لائن سولجر اپنے فرائض پورے کرتے ہیں تاکہ ارضِ پاک کو پولیو سے پاک ملک بنایا جاسکے۔

جیسا کہ ان دنوں پورا ملک شدید سردی کی لپیٹ میں ہے، شمالی علاقہ جات بلخصوص کشمیر میں اس وقت شدید سردی کے ساتھ برف باری جاری ہے۔ تاہم اس دوران ملک میں انسداد پولیو مہم بھی جاری ہے، جہاں ایک کشمیر میں ایک مقام پر دیکھا گیا کہ ایک خاتون پولیو ورکر سڑک پر کئی کئی فٹ برف ہونے کے باوجود اپنے فرائض کو سرانجام دینے جارہے ہیں تاکہ ملک اور قوم کا کوئی بچہ اس مہم سے محروم نہ رہے جائے۔

پولیو ورکرز جیسے کمیونٹی ہیلتھ کیئر فراہم کرنے والے سالوں سے پاکستان میں پولیو مہم کا حصہ ہیں۔ پولیو کے خلاف اصل جنگ ایسے سخت اور مشکل حالات میں ہوتی ہے ۔ یہ پولیو کارکنان یا پاکستان پولیو خاتمہ پروگرام کے ویکسینیٹر وہ لوگ ہیں جو دراصل حقیقی ہیرو ہیں جو ہر مشکل وقت میں اپنے فرائض کو بخوبی احسن طریقے سے انجام دیتے ہیں۔ جن کا واحد مقصد پاکستان کو ایک پولیو فری ملک بنانا ہے۔ ان سرشار اور محنتی کارکنوں میں سے ایک وہ خواتین ہیں جو گھٹنوں سے گہری برف پار کرتی ہیں تاکہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں۔ جیسا کہ حال ہی میں ایک وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا گیا۔

آسانی سے بستیوں تک پہنچنے والے افراد عام صحت کی بنیادی خدمات بشمول معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی کم کوریج کا تجربہ کرتے ہیں۔ تاہم ، حالیہ برسوں میں ، پاکستان پولیو خاتمے کے پروگرام نے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق توسیعی پروگرام (ای پی آئی) کے ساتھ اشتراک عمل کو بڑھانے کے لئے اپنی توجہ کو بڑھا دیا ہے۔

اس ہم آہنگی کے ذریعے ، وہ گھر گھر جانے والی خصوصی مہموں کے ساتھ مل کر مستقل طور پر حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے بچوں کے ایمیونیٹی کو بڑھانے کی امید کرتا ہے۔

لہذا یہ ہر ایک پاکستانی پر فرض ہے کہ وہ لازمی اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں تاکہ ناصرف آپ کے بچے ساری زندگی کی معذوری سے محفوظ رہیں بلکہ ان فرنٹ لائن ورکرز کی ہمت کو حوصلہ مل سکے اور پاکستان جلد از جلد اس بیماری کو شکست دے دے۔

دوسری جانب یہ تمام پولیو ورکرز بھی خراج تحسین کے مستحکم ہیں، کیونکہ یی صرف ان کی ڈیوٹی نہیں ہے کہ ہر کچھ ماہ کے وفقے وفقے سے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں بلکہ یہ ایک طویل جنگ ہے، جو ہمیں اپنی آنے والی نسل کے لڑنی ہے، تاکہ ملک کو اور اس دنیا کو اس وباء سے محفوظ بنایا جاسکیں۔ ہمارے ہاں کچھ لوگ ہیں، جو آگاہی نہ ہونے کے باعث اس بیماری کو سنجیدگی سے نہیں لیتے ہیں، انہیں چاہئے کہ اسے سنجیدگی سے لیں اگر آپ کے گھر ورکرز نہ آسکیں تو اپنی ذمہ داری سمجھ کر خود اسپتالوں سے ویکسن لگوائیں تاکہ آپ بچوں مستقبل روشن رہے۔

ہم ان تمام پولیو ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے، اتنے مشکل اور کٹھن دور میں وہ اپنے فرائض کو احسن طریقے سے سرانجام دے رہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *