سیالکوٹ میں خواجہ سرا پر بااثر افراد کا بیہمانہ تشدد،ویڈیو وائرل


0

ہمارے معاشرے میں خواجہ سراء کمیونٹی ہمیشہ ظلم اور بربریت کا شکار رہی ہے، ان کا ناصرف جنسی اور جسمانی طور پر استحصال کیا جاتا رہا ہے بلکہ ان کے سفاکانہ قتل، اسمگلنگ ، جبری جسم فروشی ، تشدد جیسے معاملات کا ہمیشہ ڈر و خوف رہتا ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے شاید انہیں کوئی انسان سمجھنے کے لئے بھی تیار نہیں ہیں۔ ایسی ہی طرح کی بربریت کو ایک حالیہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے جو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے۔ تھانہ سیالکوٹ کے علاقے سرانوالی میں بااثر افراد کے ایک گروپ نے ایک بے گناہ خواجہ سرا کو انتہائی بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

دنیا میں جب انسانوں کی زندگیوں کی اہمیت ختم ہوجائے تو پھر معاشرے میں وحشت ہر دن نئی سطح پر پہنچ جاتی ہے۔ اگرچہ ہم ایک آزاد ریاست میں رہتے ہیں لیکن اس کے قطع نظر پاکستان میں لوگ اب بھی تعزیت، بیزاری اور بہت ساری نفرتوں کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں اور افسوس کے ساتھ تمام وجوہات غیرضروری ہیں۔

Image Source: Twitter

صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں بھی اسی طرح کا خوفناک واقعہ پیش آیا، جہاں نامعلوم افراد کے ایک گروپ نے ایک خواجہ سرا شخص کو غیر انسانی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس ہولناک واقعے نے ایک بار پھر سے بہت سارے سوالات اٹھائے دیئے ہیں کہ ان غریب اور بےبس خواجہ سرا افراد کی زندگیاں کس طرح خطرے میں ہیں۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ان کو کسی بھی طرح کا تحفظ اور حق میں آواز بلند کرنے والا کوئی نہیں ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ ظلم قسم کے افراد ایک چھڑی کے ذریعے خواجہ سرا کو بے انتہاء تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور بیچارا مظلوم خواجہ سرا رحم اور زندگی کی منتیں کرتا رہا رہتا ہے، لیکن درندہ صفت لوگ بے رحمی سے تشدد جاری رکھتے ہیں۔ یہ ویڈیو آج دن صبح سے سوشل میڈیا پر وائرل ہے یقیناً یہ واقعہ ایک دو روز پرانا ہے البتہ ابھی تک درندہ صفت مجرمان کے خلاف کارروائی سے متعلق کوئی خبر سامنے نہیں آئی ہے۔

واضح رہے ہمارے معاشرے میں جنس کی بنیاد پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور امتیازی سلوک کا رجحان ابھی بھی زندہ ہے جوکہ ہمارے معاشرے کے لئے ایک بڑا چیلنج بھی ہے، ہمارے ہاں یہ تلخ حقیقت ہے کہ خواجہ سرا کمیونٹی کو بدنامی، امتیازی سلوک اور تشدد کا سامنا کرنا پڑھتا ہے۔

برسوں سے غیر انسانی اور امتیازی سلوک کا نشانہ بننے کے بعد ، پاکستان کی خواجہ سرا کمیونٹی آہستہ آہستہ مرکزی ذرائع ابلاغ کے دھارے کی سیاست تک پہنچ رہے ہیں، تاہم ، اس کے باوجود بھی کچھ درندے روزانہ دھمکی دیتے ہیں اور ظلم کرتے ہیں تاکہ ان کو ترقی سے روک سکے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ مستقبل میں اس طرح کے سخت واقعات کو سرزنش کرنے یا اس سے بچنے کے لئے ابھی تک کوئی مستقل کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

یاد رہے حال ہی میں پاکستان کی پہلی خواجہ سرا ماڈل اور اداکارہ ریمل علی کو لاہور میں جنسی طور پر ہراساں اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا، انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں انکشاف کیا تھا کہ انہیں ایک بااثر شہری کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ شخص انہیں کافی عرصے سے ذہنی اور جسمانی طور پر اذیت دے رہا ہے۔

افسوس کے ساتھ ہم خواجہ سرا کمیونٹی کے ساتھ زہادتی کی ویڈیوز آئے دن دیکھتے رہتے ہیں، لیکن اس معاملے کو روکنے کے لئے ابھی تک کسی بھی قسم کی کوئی سخت قانون سازی نہیں کی جاسکی ہے۔ حکومت کو چاہے کہ اس پر سخت قانون سازی کرے، کیونکہ یہ لوگ بھی انسان ہیں اور ان کے بھی برابر سے حقوق ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *