پاکستان کی مشہور گلوکارہ آئمہ بیگ نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں اپنی ذاتی زندگی کے تکلیف دہ پہلوؤں کو پہلی بار اپنے مداحواں کے ساتھ شئیر کیا۔
گلوکارہ نے بتایا کہ وہ گھر میں سب سے کم عمر ہیں جب کہ وہ والدین کی بھی لاڈلی رہی ہیں ۔
آئمہ بیگ نے اپنی والدہ کے بارے میں گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ ان کی والدہ ہر بات دل میں رکھتی تھیں، وہ کسی سے کوئی بات شیئر نہیں کرتی تھیں اور آئمہ کے خیال سے کہ ڈپریشن کی وجہ سے ہی انہیں کینسر جیسی موزی بیماری ہوئی ہوگی۔ ان کی والدہ کو کینسرکا اس وقت پتہ چلا جب وہ تیسری اسٹیج پر تھا۔
آئمہ بیگ اپنی والدہ کی وفات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کافی جذباتی ہوگئیں، انہوں نے کہا کہ ’میں نے اپنی ماں کو کھویا ہے، میں اپنی والدہ کے بہت قریب تھی‘۔انہوں نے بٓتایا کہ ’اپنی والدہ کے انتقال تک میں ان کے ساتھ سوتی تھی، ان کے انتقال پر بلکل نہیں روئی‘۔
گلوکارہ نے انکشاف کیا کہ اپنی والدہ کی وفات پر نہ رونا ڈپریشن کی وجہ بن گیا تھا، جس سے وہ اب بھی گزر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ’ آرتھرائٹس’ (گھٹیا) کے سنگین اثرات کا شکار بھی بنی تھیں، وہ اپنے پاؤں اور ہاتھ ایک سے دوسری جگہ درست انداز میں موڑ نہیں پاتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں وزن کم کرنے، کمزوری دینے اور وزن بڑھانے والی ادویات بھی کھانی پڑیں، جس وجہ سے ان میں ڈپریشن کی سطح مزید بڑھ گئی۔
انٹرویو میں گلوکارہ آئمہ بیگ نے بتایا کہ عام لوگ ڈپریشن پر بات نہیں کرتے، وہ اسے مسئلہ یا بیماری ہی نہیں سمجھتے جبکہ درحقیقت ڈپریشن ہی تمام بیماریوں کا سبب ہوتی ہے۔
گلوکارہ آئمہ بیگ کے مطابق جب ان میں ’آرتھرائٹس’ بڑے جوڑوں سے کم ہوا تو گھٹیا نے ان کے انتہائی چھوٹے جوڑوں کو متاثر کیا اور وہ کچھ عرصہ قبل تک اس مرض کی دوائیں استعمال کر رہی تھیں لیکن اب وہ بالکل صحت مند ہیں۔
دیگر معاملات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ان کی منگنی ٹوٹی اور ان پر برطانوی خاتون ماڈل نے اپنے سابق بوائے فرینڈ سے تعلقات کے الزامات لگائے، تب وہ اور ان کا پورا خاندان صدمے میں چلا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد، ان کے بڑے بھائی، ان کی بہنیں اور یہاں تک ان کے دوست بھی ، سب کے سب ڈپریشن کا شکار ہوچکے تھے۔
گلوکارہ آئمہ بیگ کے مطابق ڈپریشن اور خود پر لگے متعدد سنگین الزامات کے باعث کچھ عرصہ پہلےانہوں نے خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی، کیونکہ اس وقت وہ مزیدجینا نہیں چاہتی تھیں۔
آئمہ بیگ کا کہنا تھا کہ میرے والد نے مجھ سے کہا کہ بیٹا عمرہ کرنے چلتے ہیں، میں اس سے قبل تین مرتبہ عمرہ کر چکی تھی اور یہ چوتھی بار تھا۔
آئمہ بیگ کے مطابق عمرے کی ادائیگی کے دوران انہیں احساس ہوا کہ اگر لوگ ان سے نفرت کرتے ہیں تو کیا ہوا، خدا تو ان سے محبت کرتے ہیں۔
جب وہاں گئی اور عمرہ کیا تو زندگی بدل گئی۔ ’جب میں نے خانہ کعبہ کو دیکھا تو مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے کوئی مجھے خصوصی طور پر دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ عمرے کی ادائیگی کے بعد ان کی ذہنی حالت بہتر ہوئی اور انہیں روحانی سکون ملا۔
والدہ کی وفات کے بعد والد بہت سپورٹ کرتے ہیں۔ اللہ انہیں لمبی زندگی دے۔‘
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…