مقبول ترین شوبز جوڑی احد رضا میر اور سجل علی کی ویب سریز “دھوپ کی دیوار “کا ٹریلر جاری ہوگیا۔حقیقی واقعات سے متاثر ہوکر بنائی گئی اس ویب سیریز کی کہانی پاکستان اور بھارت کے دو خاندانوں کے گرد گھومتی ہے۔ یہ کہانی دراصل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزیوں پر شہید ہونے والے دونوں ممالک کے فوجیوں کے خاندانوں کو پیش آنے والی مشکلات کے گرد گھومتی ہے۔
اس ویب سیریز میں احد رضا میر ایک ہندو لڑکے کا اور سجل علی ایک مسلمان لڑکی کا کردار ادا کررہی ہیں۔ دونوں کے والد سرحد پر ہونے والی کشیدگی کے نتیجے میں مارے جاتے ہیں۔ جس کے بعد دونوں میڈیا پر ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرتے نظر آتے ہیں۔ تاہم آہستہ آہستہ ان دونوں کرداروں کی دشمنی کو دوستی اور پسندیدگی میں تبدیل ہوتے دکھایا گیا ہے اور وہ یہ محسوس کرنے لگتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ان ممالک میں رہنے والے لوگوں کی باہمی لڑائی نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر دھوپ کی دیوار کا ٹیزر اور بعد ازاں ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد صارفین نے اس ویب سیریز پر کئی اعتراض اٹھا دئیے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اس سریز میں مسئلہ کشمیر کو فراموش کر دیا گیا جبکہ دو قومی نظریہ کو بھلادیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سوشل میڈیا صافین کی جانب سے “دھوپ کی دیوار” پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔
اس ویب سریز کی کہانی معروف ناول نگار عمیرہ احمد نے لکھی ہے، جبکہ اس کے ہدایتکار حسیب حسن ہیں۔تاہم سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انڈین ویب اسٹریمنگ پلیٹ فارم پر مصنفہ عمیرہ احمد کی ویب سیریز کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد انہیں بے پناہ تنقید کا سامنا ہے۔ کچھ لوگوں نے تو ڈرامے کی مصنفہ پر غداری اور ملک دشمنی کا الزام بھی عائد کر دیا ہے کیونکہ یہ ڈرامہ پاکستان میں نہیں بلکہ انڈیا کے ویب اسٹریمنگ پلیٹ فارم زی فائیو پر آن ائیر ہونا ہے۔
مزید پڑھیں: اداکارہ سجل علی نھ بین الاقوامی ایوارڈ اپنے نام کرلیا
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے شدید تنقید کے بعد ڈرامے کی لکھاری عمیرہ احمد نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک طویل وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں تمام اعتراضات اور خدشات دور کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اس پوسٹ میں کہا گیا کہ عمیرہ احمد نے اس حوالے سے اٹھائے گئے تمام اعتراضات کا جواب دے دیا ہے، اُمید ہے کہ اس سے بہت سی چیزیں واضح ہوجائیں گی ۔پوسٹ میں بتایا کہ انہوں نے جنوری 2019 میں اس ڈرامے کی کہانی آئی ایس پی آر کو جائزے کے لیے بھیجی تھی، جس کے بعد آئی ایس پی آر نے اس موضوع کو اوکے کیا۔
اس پوسٹ میں عمیرہ احمد کا کہنا ہے کہ یہ ڈرامہ کسی انڈین چینل کے لیے نہیں لکھا گیا تھا، دھوپ کی دیوار سمیت تین ڈرامے گروپ ایم نامی پروڈکشن کمپنی کے ساتھ 2018 میں سائن کیے تھے جو کہ ایک پاکستانی کونٹینٹ کمپنی ہے۔ مصنفہ عمیرہ احمد کا کہنا کہ گروپ ایم نے ان میں سے دو پروجیکٹ “الف” اور “لعل” پاکستانی نجی چینل کو بیچے اور دو پروجیکٹ انٹرنیشنل پلیٹ فارم کو بیچنے کی کوشش کی، جن میں زی فائیو ، نیٹ فلکس اور چند دیگر فارم شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصنف کی تحریر کہاں نشر ہوگی اس کا فیصلہ پروڈیوسر یا چینل کرتا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے متعدد ڈرامے عنقریب پاکستانی چینلوں پر بھی ریلیز ہو رہے ہیں اور اگر کسی پاکستانی مصنف کے کام کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملتی ہیں تو یہ ان کی نظر میں اچھی بات ہے۔
علاوہ ازیں ، ناول و ڈراما نگار نے دو قومی نظریہ بھلا دینے کے الزامات کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ چھوٹی سی بات پر کسی کو کافر یا غدار کہنے کا رواج اب ختم ہو جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں: اداکارہ سجل علی کی بولی ووڈ کے بعد ہالی ووڈ میں انٹری؟
انہوں نےکہا کہ کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ بغیر کسی ثبوت کے ان پر سنگین الزامات لگائیں، اگر رائٹر کسی متنازع موضوع پر لکھ رہا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ غدار ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے “دھوپ کی دیوار” لکھ کر مسئلہ کشمیر اور کشمیریوں کو فراموش کرنے کے الزامات کو بھی مسترد کیا۔
خیال رہے کہ یہ ویب سیریز 25 جون کو بھارتی اسٹریمنگ پلیٹ فارم زی فائیو پر ریلیز ہو رہی ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…