اکثر لوگ آدھے سر کے درد یا مائیگرین سے پریشان رہتے ہیں اور اسے ایک عام سی بیماری سمجھ کر نطر انداز کرتے رہتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ درد آہستہ آہستہ شدت اختیار کرتا جاتا ہے اور پھر اس درد میں آپ کوئی کام یا آرام کرنے کے قابل بھی نہیں رہتے۔ بس آپ کا دل چاہتا ہے کہ آپ آنکھیں بند کرکے لیٹے رہیں اور سر میں اٹھنے والی ٹیسیں کم ہونے کا انتظار کریں۔ کہا جاتا ہے کہ مائیگرین اعصابی نظام میں خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
اس درد میں کنپٹی کی رگیں پھول جاتی ہیں یا کچھ کیمیائی مادے پیدا ہوکر سوجن اور درد کے ذریعے رگ کو مزید پُھلا دیتے ہیں جس سے اعصابی نظام، متلی، پیٹ کی خرابی اور قے کا احساس ہوتا ہے۔ ساتھ ہی خوراک ہضم کرنے کا عمل بھی سست روی کا شکار ہوجاتاہے۔ دوران خون سست ہونے سے ہاتھ اور پاؤں ٹھنڈے پڑ سکتے ہیں اور جسم میں کمزوری کا احساس بھی ہوسکتا ہے۔ یہ درد عام طور پر چار گھنٹے تک رہتا ہے لیکن بعض اوقات اس کا دورانیہ بڑھ کر چوبیس سے چھتیس گھنٹے تک بھی جا پہنچتا ہے۔
آدھے سر کے درد سے نجات حاصل کرنے کا کوئی باقاعدہ علاج نہیں ہے تاہم گھریلو ٹوٹکے اپنا کر وقتی طور پر اس درد سےآرام حاصل کیا جاسکتا ہے۔
سر کو ٹھنڈا رکھیں
آدھے سر کے درد کے وقت کوشش کریں کہ اپنے سر کو ٹھنڈک پہنچائیں،اس کے لئے برف سے مدد لے سکتے ہیں۔ایک تولیہ میں برف کے چند ٹکڑے لپیٹ کر 15 منٹ کے لیے ماتھے پر رکھیں، 15 منٹ بعد ہٹا کر دیکھیں سر درد میں واضح کمی محسوس ہوگی۔ اگر سر درد باقی ہے تو 15 منٹ بعد مزید برف رکھیں۔ اس کے علاوہ ٹھنڈے پانی کا شاور بھی لے سکتے ہیں۔
مدھم روشنی میں رہیں
درد کے وقت جس جگہ آپ موجود ہیں وہاں کی روشنیاں مدھم کردیں، کھڑکیوں پر پردے ڈال دیں۔ مستقل سر درد کا شکار رہنے والوں کو کمپیوٹر اور موبائل کی برائٹ نیس کم رکھنی چاہیئے۔تیز دھوپ میں نکلتے ہوئے سن گلاسز کا استعمال لازمی کریں۔
سر کو آرام دیں
سر کے بالوں کو جکڑ کر رکھنا بھی سر میں تکلیف پیدا کرتا ہے۔ سر درد کے وقت خواتین کو چاہیئے کہ بالوں کو ڈھیلا کردیں تاکہ مسلز کو آرام مل سکے۔ اسی طرح اگر آپ نے سر پر اسکارف پہنا ہوا ہے تو سر درد کے وقت اسے اتار دیں۔
کام میں وقفہ لیں
دفتری یا گھریلو کاموں سے آپ کا دماغ تھکنے اور مائیگرین کی طرف مائل ہونے لگتا ہے۔ ایسے میں کوشش کریں کہ کچھ وقت نکال کر آپ فیملی یادوستوں کے ہمراہ کسی پرفضا مقام پر چلے جائیں یا پھر کسی ہوا دار مقام پر جائیں اور گہری گہری سانسیںلیں۔
مزید پڑھیں: کیا آپ کے سر میں درد رہتا ہے اور آپ وجہ سے واقف نہیں ہیں؟
غذائیت سے بھرپور خوارک کھائیں
جنک یا فاسٹ فوڈ غذائیں کھانے سے بہتر ہے کہ غذائیت سے بھرپور خوراک استعمال کی جائے۔ ایسی غذائیں کھانے سے پرہیز کریں جن کے بارے میں اندیشہ ہوکہ ان کے کھانے سے مائیگرین میں اضافہ ہوسکتا ہے مثال کے طور پر چاکلیٹ، پنیر، الکحل اور کیفین وغیرہ۔ لمبے وقفے کے بعد پیٹ بھر کر کھانے کے بجائے دن میں پانچ سے چھ با ر صحت بخش کھانا کھائیں اور وافر مقدارمیں پانی پیئں۔ان طریقوں پر عمل کر کے آپ کو ناصرف اس درد کے اچانک حملوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ آپ اس درد سے نجات بھی حاصل کرسکیں گے۔
یاد رلھیں کہ مائیگرین کے علاوہ سر درد کے بھی مختلف اسباب ہوتے ہیں جیسے جسمانی تھکاوٹ، ہائی بلڈ پریشر،لو بلڈ پریشر ،شوگر کے لیول میں کمی ،خون میں آکسیجن کی کمی واقع ہونا، خرابی معدہ، امراضِ جگر، ذہنی واعصابی تناؤ،شدید گرمی، بخار، نزلہ زکام، رات دیر تک جاگنا، وقت پر کھانا نہ کھانا، فکروتشویش میں مبتلا رہنا اور ان جیسے دیگر کئی معاملات سردرد کی وجہ بنتے ہیں۔ جبکہ بعض اوقات بلاوجہ کا شوروغل، ماحولیاتی آلودگی ، تیز روشنی تیز دھوپ، خوشبو یا بدبو وغیرہ سے بھی سر میں درد واقع ہوسکتا ہے۔
کراچی،14 اپریل 2025: پاکستان میں نفسیاتی تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کی ایک پرعزم کوشش…
سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کمپنی نے رمضان المبارک میں گھریلو صارفین کیلیے گیس کی لوڈشیڈنگ…
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس سال نویں اور دسویں جماعت کا شیڈول تبدیل کر…
فروری سال کا وہ مہینہ ہے جو محض 28 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور…
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راؤنڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا…